WE News:
2025-11-09@21:28:23 GMT

27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ 27ویں ترمیم انصاف کے حصول اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔ حکومت کے اقدامات کسی غیر مقبول حکومت کے نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد میں کیے گئے ہیں۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے کے قیام سے دفاعی اداروں میں ہم آہنگی اور کوآرڈینیشن بڑھے گی، جبکہ اس ترمیم سے عدالتی نظام میں شفافیت بڑھے گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات سے سوال کیا گیا کہ مجوزہ 27ویں ترمیم ملک میں استحکام لائے گی یا عدم استحکام کا باعث بنے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم پاس کروانے کی جلدی نہیں، کوئی بات راز نہیں رہی، خواجہ آصف

جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا رجحان یہ ہے کہ ہم کسی ایک معاملے کو چھ، چھ مہینے تک ٹاک شوز میں زیرِ بحث رکھتے ہیں اور بیرونِ ملک بیٹھے یوٹیوبرز اس پر وی لاگز بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو نہیں چاہتا کہ پاکستان ترقی کرے یا کوئی ٹھوس اصلاحات متعارف کرائی جائیں۔

چارٹر آف ڈیموکریسی میں نواز شریف اور بینظیر بھٹو نے آئینی عدالتوں کے قیام کا مطالبہ کیا تھا، مگر 20 سال گزرنے کے باوجود یہ مطالبہ پورا نہیں ہو سکا جو وقت کی ستم ظریفی ہے۔

عدالتی نظام میں تاخیر اور 27ویں ترمیم کا مقصد

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئینی بینچ کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ عام شہری کے مقدمات ترجیحی بنیادوں پر سنے جائیں تاکہ فیصلوں میں برسوں کا انتظار نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ کئی کیسز میں 15،15 سال لگ جاتے ہیں، آئینی بینچ کے قیام سے ورک لوڈ کم ہوا لیکن اب بھی 50 فیصد وقت آئینی کیسز پر صرف ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا

اسی لیے 27ویں ترمیم ناگزیر ہے تاکہ عدالتی کارکردگی بہتر بنائی جاسکے۔

آئین ایک زندہ دستاویز ہے

انہوں نے کہا کہ آئین ایک زندہ دستاویز ہے جس میں تبدیلی اور ارتقا کا عمل جاری رہتا ہے، دنیا بھر میں ججز کی تعیناتی کرنے والی اتھارٹی کے پاس تبادلوں کا اختیار بھی ہوتا ہے، لہٰذا پاکستان میں بھی یہی اصول اپنایا جا رہا ہے تاکہ عدالتی نظام منظم اور شفاف ہو۔

اپوزیشن کی تنقید اور حکومت کا مؤقف

اپوزیشن کے اعتراضات کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے 12 سالہ دور میں خیبر پختونخوا میں کوئی نمایاں منصوبہ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے ڈیفالٹ کی دعائیں کرتے رہے، سری لنکا بننے کی امید لگائے بیٹھے تھے اور چاہتے تھے کہ فوج اور عدلیہ کمزور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اصلاحات لا رہی ہے تاکہ ادارے مضبوط ہوں اور اپوزیشن کی تحریک کامیاب نہیں ہو گی۔

وکلا برادری کی حمایت

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بار کونسلز کے انتخابات میں واضح شکست ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں ترمیم کے ہیرو مولانا فضل الرحمان 27ویں ترمیم کے موقعے پر کیوں نظر انداز کیے جارہے ہیں؟

چاروں صوبوں اور اسلام آباد کی بار کونسلز میں آزاد گروپس کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ وکلا حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

معاشی استحکام کی بحالی

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں مہنگائی 4 فیصد تھی جو پی ٹی آئی کے دور میں ڈبل ڈیجٹس تک جا پہنچی، اب دوبارہ 5 فیصد پر آگئی ہے، شرح سود بھی ان کے دور میں 22 فیصد تھی جو اب 11 فیصد پر آ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی اطمینان اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں درست سمت میں جا رہی ہیں۔

عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی

انہوں نے کہا کہ مئی 2025 میں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی اسٹریٹجک قیادت کے نتیجے میں پاکستان نے ایک جنگ جیت کر خوشحالی کی راہیں ہموار کیں۔

گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان کی بین الاقوامی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، آذربائیجان کی پریڈ میں پاکستانی افواج کی شرکت نے دنیا بھر میں ملک کا وقار بڑھایا۔

خارجہ پالیسی کی کامیابیاں

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ، ایران سے بہتر تعلقات اور معاشی تعاون کا نیا فریم ورک پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم کے مسودے پر نواز شریف سے مشاورت ہوگی، سینیٹ سے پاس کروانے کے لیے پی ٹی آئی سے بھی رابطہ ہے: خرم دستگیر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف اور چین کے ساتھ مضبوط تعلقات اس کی واضح مثال ہیں۔

عدالتی اصلاحات سے شفافیت میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ میثاقِ جمہوریت میں آئینی عدالت کے قیام کا ذکر کیا گیا تھا، جو اب عملی شکل اختیار کر رہا ہے،عدالتی کمیشن میں تمام سیاسی جماعتوں، خواتین، سول سوسائٹی اور بار کونسلز کی نمائندگی سے شفافیت بڑھے گی۔

ججوں کے تبادلوں کا عمل میرٹ اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہوگا، روزانہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ ضرورت کے مطابق کیا جائے گا۔

قیادت میں مشاورت اور اعتماد

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو آئینی ترامیم پر اعتماد میں لیا ہے، تمام فیصلے پارٹی قیادت کے اتفاقِ رائے سے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم کے اس فیصلے کو سراہا کہ انہوں نے اپنے لیے استثنیٰ کی تجویز واپس لے لی، جس سے عوامی اعتماد میں اضافہ ہوا۔

مضبوط اور جدید پاکستان کی سمت

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ریاست کے علامتی سربراہ اور سپریم کمانڈر ہیں، اور وزیر اعظم کا استثنیٰ واپس لینے کا فیصلہ ایک مثبت مثال ہے۔

انہوں نے گفتگو کے اختتام پر کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی، دفاعی حکمتِ عملی اور معیشت تینوں میں بہتری کی طرف گامزن ہیں اور ان فیصلوں سے ایک مضبوط، مستحکم اور جدید پاکستان کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں ترمیم we news آئینی اصلاحات پی ٹی آئی پیپلز پارٹی ججز تعیناتی عطاتارڑ مسلم لیگ ن وزیراطلاعات وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 27ویں ترمیم ا ئینی اصلاحات پی ٹی ا ئی پیپلز پارٹی ججز تعیناتی عطاتارڑ مسلم لیگ ن وزیراطلاعات وفاقی حکومت انہوں نے کہا کہ یہ بھی پڑھیں 27ویں ترمیم پاکستان کی نواز شریف کے قیام کے دور کے لیے

پڑھیں:

وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا

وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کرکے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کر دی۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو پیش کر دیتے ہیں، کمیٹی اپنا کام کرے گی، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، مشترکہ کمیٹی میں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے ارکان بیٹھتے ہیں، بل کمیٹی کو جائے گا، کمیٹی میں دیگر ارکان کو بھی مدعو کریں گے جو کمیٹی کے رکن نہیں ہیں، بل پر ووٹ ابھی نہیں ہوگا، اپوزیشن سے بحث کا آغاز کریں گے۔

چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن سے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوں ، بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیتا ہوں۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کابینہ میں 27 ویں آئینی ترمیم پر بریف کیا گیا، اجلاس میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، بل کی منظوری کے لیے حکومت، حلیف جماعتوں کے ساتھ شریک ہوگی۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 27 ویں ترمیم کو جوائنٹ کمیٹی میں پیش کرنے کا کہا گیا ہے، چاہتے ہیں کہ کمیٹی میں بل کی شقوں پر سیر حاصل گفتگو ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت اور رائے سے لے کر قانون سازی ہو رہی ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، ججز تبادلوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے گا جبکہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ججز ٹرانسفر پر بحث ہوتی رہی، یہ اعتراض اٹھایا جاتا رہا کہ وزیراعظم یا صدر کا کردار ہے، ججز ٹرانسفر کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جا رہا ہے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا آرٹیکل 243 کے اندر ماضی میں ہم نے بہت سارے سبق سیکھے ہیں، اسٹریٹجک اور دفاعی سبجیکٹ ہیں ان کے حوالے سے ہمیشہ خطے کے ممالک میں کافی بحث و مباحثہ رہا ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے ہمیں بہت سبق سکھائے ہیں، اب جنگ کی ہیئت اور حکمت عملی مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اپائمنٹ کے طریقہ کار اور کچھ عہدے پہلے آرمی ایکٹ میں تھے مگر 73 کے آئین کے وقت ان کا ذکر نہیں ہو سکا، ایک عہدہ فیلڈ مارشل کا ہے، اسی طرح دنیا میں رواجاً ائیر چیف کے لیے اور نیول چیف کے لیے بھی عہدے موجود ہیں، ان کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھا گیا ہے اور یہ تجویز دی گئی ہے کہ یہ جو اعزاز جن سے آپ نیشنل ہیروز کو نوازتے ہیں یہ رینک کے ساتھ ساتھ سیموریل ٹائٹل بھی ہے تو یہ آیا ان کے ساتھ تاحیات رہنا چاہئے یہ تجویز ہے، جہاں تک ان کی کمانڈ کا تعلق ہے وہ جو قانون میں موجود ہے اس کے مطابق ریگولیٹ ہوتی ہے وہ ریگولیٹ ہوتی رہے گی، اس حوالے سے مناسب ترامیم پارلیمان کے سامنے رکھی جائیں گی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آئینی ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوں گی تو آئین کا حصہ بنیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربابا وانگا کی 2026 کے لیے خوفناک پیشگوئیاں سامنے آگئیں ’فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے گا‘ 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ سامنے آگیا افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم عدالت کا علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں کمی، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا، وفاقی وزیر قانون غزہ میں نسل کشی،ترکیہ نےنیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم، پی ٹی آئی سمیت پارلیمنٹ سے بھاگنے والی جماعتیں سیاست سے بھی دور ہوں گی، وزیر مملکت
  • 27ویں ترمیم پر سو فیصد اتفاق رائے تک مشاورت جاری رہے گی، اعظم نذیر تارڑ
  • وزیر قانون نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
  • 27ویں ترمیم : مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آؤٹ
  • وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
  • ایوانِ بالا کا اجلاس تاخیر سے شروع، 27ویں آئینی ترمیمی بل پیش
  • فیلڈ مارشل کا عہدہ موجود تھا جسے ختم کیا گیا ہے، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات برقرار رہے گا: وفاقی وزیر قانون
  • ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو  کے اختیارات میں کمی، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا، وفاقی وزیر قانون
  • کابینہ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،وفاقی وزیر قانون