غزہ میں فوج بھیجنے کیلئے آذربائیجان کی شرط
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
غزہ میں کثیر القومی فورس کی تعیناتی کے لئے امریکی کوششوں کے جواب میں، آذربائیجان نے اس فورس میں اپنی شرکت کیلئے شرائط مقرر کی ہیں اسلام ٹائمز۔آذربائیجانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ ملک "استحکام فورس" کے تحت غزہ کی پٹی میں اس وقت تک کوئی فوجی نہیں بھیجے گا جب تک کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔ اس بارے فلسطینی خبر رساں ایجنسی معا کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے رواں ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمع کروائی گئی قرارداد کے مسودے کے مطابق، آذربائیجان ان ممالک میں سے ایک ہے کہ جن کے بارے کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان اور انڈونیشیا جیسے دیگر اسلامی ممالک کے ہمراہ ''استحکام فورس'' کے تحت غزہ میں فوج بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق، "انٹرنل سکیورٹی فورس" (ISF) نامی ایک فورس، کہ جس میں 20 ہزار فوجی شامل ہو سکتے ہیں؛ اسرائیل، مصر اور فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ امریکی اس بارے اخبار دی ٹائمز کو انٹرویو دینے والے سفارتکاروں کے مطابق، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک پینس نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ اس منصوبے کی منظوری نہ دینے کا مطلب "غزہ میں جنگ بندی کا خاتمہ" ہو گا۔
دوسری جانب کینیڈین خبررساں ایجنسی روئٹرز نے بھی لکھا ہے کہ آذربائیجانی وزارت خارجہ کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ ہم اپنی افواج کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے لہذا یہ کارروائی (غزہ میں فوج کی تعیناتی) صرف اس صورت میں انجام پائے گی کہ جب غزہ کی پٹی میں جاری فوجی سرگرمیوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے نیز اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل باکو کے پارلیمنٹ سے منظوری بھی لینا ہو گی۔ ادھر آذربائیجانی پارلیمنٹ کی سکیورٹی کمیٹی کے سربراہ نے بھی روئٹرز کو بتایا ہے کہ انہیں ابھی تک اس معاملے پر قرارداد کا مسودہ موصول نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق، یہ قرار دیتے ہوئے کہ غزہ کی صورتحال "خطے میں امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے"، سلامتی کونسل نے علاقے میں جاری حالات کی تعمیر نو اور استحکام کے لئے عملی تجاویز پیش کی ہیں، تاہم مجوزہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 7 کے تحت قرار نہیں دیئے گئے کہ جس میں رکن ممالک کو طاقت کے استعمال کی اجازت ہوتی ہے۔
قبل ازیں صیہونی اخبار ہآرٹز نے اعلان کیا تھا کہ باکو غزہ میں بین الاقوامی فورس میں شامل ہونے کے لئے فوج بھیجنے کے بارے تذبذب کا شکار ہے جبکہ
باکو کی یہ ہچکچاہٹ ممکنہ طور پر سفارتی حساسیت، علاقائی تحفظات اور ملکی یا بین الاقوامی ردعمل کے بارے میں خدشات کی وجہ سے ہے!
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا مساجد بارے بیان قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے، طاہر اشرفی
سہیل آفریدی کا مساجد بارے بیان قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے، طاہر اشرفی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 November, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)چیئرمین پاکستان علما کونسل مولانا طاہر محمود اشرفی نے وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے قابلِ افسوس اور پاکستان کے تشخص کے خلاف قرار دیا ہے۔
لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے مساجد سے متعلق جو گفتگو کی وہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ پاکستان کے قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے، پاک فوج پر اس طرح کی الزام تراشی بھارت نے بھی نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج مساجد و مدارس کی محافظ ہے، ان کی اساس ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ پر قائم ہے، فوج نے دہشتگردی کے خلاف بڑی جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی، آج بھی وہ ملک پر مسلط جنگ کا مقابلہ کر رہی ہے۔
مولانا اشرفی نے کہا کہ پاک فوج کی مساجد میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے، لیکن وزیراعلی اور ان کے ساتھیوں نے اس وقت کبھی کوئی بات نہیں کی جب مساجد سے لاشیں اٹھائی جا رہی تھیں، پاکستان میں 70 فیصد دہشت گردی کے واقعات جمعے کے روز ہوئے، یہ مساجد کس کا ہدف تھیں؟،مولانا طاہر اشرفی نے پی ٹی آئی رہنماوں سے اپیل کی کہ وہ وزیراعلی کو اس نوعیت کے بیانات سے باز رکھیں، سیاسی مخالفت میں اس حد تک جانا درست نہیں کہ ملک، قوم اور پاک فوج کے وقار کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کا بیان حقیقت کے منافی اور صرف دشمن کے مفاد میں ہے، اس طرح کی گفتگو وزیراعلی کے منصب کے شایانِ شان نہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی صدر آذربائیجان سے ملاقات، یوم فتح پر مبارکباد دی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی صدر آذربائیجان سے ملاقات، یوم فتح پر مبارکباد دی مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک مسلسل 5ہفتوں سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی لہر کو بریک لگ گئے آرٹیکل 243پر حمایت جبکہ دہری شہریت اورایگزیکٹو مجسٹریٹس سے متعلق ترمیم کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو جماعت اسلامی کامینار پاکستان پرہونے والاعظیم الشان اجتماع عام ملکی تاریخ کا بڑا اجتماع عام ہو گا، ڈاکٹر طارق سلیمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم