بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ روینہ ٹنڈن نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ انکی اکشے کمار سے ہونے والی منگنی پر اب بھی دلچسپی کیوں لی جاتی ہے؟ حالانکہ اب بھی لڑکیاں ہر ہفتے بوائے فرینڈ تبدیل کرتی ہیں۔

بہت سے اداکار اپنی نجی زندگی کو پس پردہ رکھنا چاہتے ہیں، لیکن مداح اکثر انکے ساتھ ایک طرح کا فرضی تعلق محسوس کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے مشہور شخصیات کی ریلیشن شپ پرانے ہی کیوں نہ ہو، وہ آن لائن زیرِ بحث رہتے ہیں۔

ایسی ہی کچھ صورتحال روینہ ٹنڈن اور اکشے کمار کے ساتھ ہے۔ ان دونوں میں 1990 کی دہائی میں مراسم رہے اور پھر انکی منگنی بھی ہوئی، لیکن بعد میں انکی راہیں جدا ہوگئیں اور طویل عرصہ گزرنے کے اب یہ دونوں اپنی زندگیوں میں مصروف اور خوش ہیں۔

جب روینہ سے ان کے سابق منگیتر کے بارے میں پوچھا گیا اور اس بات پر کہ لوگ آج بھی ان دونوں کے بارے میں آن لائن سوال کرتے ہیں، تو 53 سالہ روینہ نے حیرت سے کہا کہ آخر اس میں اتنی بڑی بات کیا ہے؟

ایک پوڈکاسٹ میں جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ کس سال ہوا تھا، تو انھوں نے جواب دیا کہ انھیں یاد نہیں، فلم مہرا کے دوران ہماری بہت ہٹ جوڑی تھی اور آج بھی جب ہم سماجی تقریبات میں ملتے ہیں تو خوشدلی سے بات کرتے ہیں۔ یعنی ہم اس سے بہت آگے بڑھ چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کالجوں میں لڑکیاں ہر ہفتے بوائے فرینڈ بدل رہی ہیں اور ایسا ہمیشہ ہوتا رہا ہے، لیکن ایک منگنی جو ٹوٹ گئی، وہ اب تک لوگوں کو میرے سر پر نظر آتا ہے، پتہ نہیں کیوں؟

انھوں نے کہا کہ لوگ طلاق لیتے ہیں اور زندگی میں آگے بڑھ جاتے ہیں، تو اس میں بڑی بات کیا ہے؟ جب ان سے اکشے کے بارے میں ایک وائرل رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ آپ سے ملتی جلتی لڑکیوں سے ڈیٹنگ کرتے رہے ہیں، تو انھوں نے کہ میں نے ایسا کچھ نہیں پڑھا تو پھر بلاوجہ کیوں اپنا بلڈ پریشر ہائی کریں۔

یاد رہے کہ روینہ نے 2004 میں فلم ڈسٹری بیوٹر انیل تھنڈانی سے شادی کرلی تھی جن سے اب ان کے دو بچے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے بارے میں انھوں نے

پڑھیں:

پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کی کامیاب تکمیل

4 روزہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 اپنی تمام تر کامیابیوں کے ساتھ کراچی میں اختتام پذیر ہوئی۔

3 سے 6 نومبر تک جاری رہنے والا یہ دوسرا ایڈیشن پاکستان کے بحری شعبے میں ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے، جو اسٹریٹجک مکالمے، علمی مباحثے اور تجارتی تعاون کے لیے ایک فعال پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

گرین شپ ریپئیر اینڈ ری سائیکلنگ یارڈ کا قیام

اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی، وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے اعلان کیا کہ پاکستان کا پہلا گرین شپ ریپئیر اینڈ ری سائیکلنگ یارڈ پورٹ قاسم پر تعمیر کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:میری ٹائم سیکٹر کا اصلاحاتی منصوبہ، پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری

انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کی میری ٹائم سنچری (2047–2147) کا طویل مدتی وژن پیش کیا، جس کے 5 بنیادی ستون بیان کیے گئے:

3 نئے ڈیپ سی پورٹس کی تعمیر، قومی شپنگ فلیٹ کی توسیع، آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے لیس میری ٹائم انڈسٹریل کمپلیکسز کا قیام، سو فیصد گرین ڈیجیٹل پورٹس کی تشکیل، اور علاقائی میری ٹائم تعاون میں قیادت۔

 کمانڈر کراچی کی تقریب سے خطاب

کمانڈر کراچی، وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے شریک وفود، ماہرینِ بحری امور، محققین اور نمائش میں شریک اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فورم پاکستان کی بحری صنعت کے لیے ایک مثالی موقع فراہم کرتا ہے جہاں ادارے اور ماہرین باہمی تعاون سے ترقی اور خوشحالی کے نئے راستے کھول سکتے ہیں۔

وائس ایڈمرل نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (NIMA) کو ’پائیدار ترقی کے لیے بلیو اکانومی کی صلاحیتوں سے استفادہ‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

 83 معاہدے، 76 ارب روپے کی سرمایہ کاری

ایکسپو کے دوران ملکی و غیر ملکی اداروں کے مابین 83 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن کی مجموعی مالیت 76 ارب روپے ہے۔

یہ معاہدے ٹیکنالوجی کے تبادلے، استعداد کار میں اضافے، اور بلیو اکانومی میں سرمایہ کاری کے لیے بین الاقوامی دلچسپی کا ثبوت ہیں۔

 بین الاقوامی سطح پر بھرپور پذیرائی

رپورٹ کے مطابق اس سال ایکسپو میں 178 نمائش کنندگان شریک ہوئے، جن میں 28 غیر ملکی کمپنیاں اور 150 مقامی ادارے شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں:بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک

علاوہ ازیں 133 بین الاقوامی وفود نے شرکت کی جو 44 ممالک — بشمول یورپ، ایشیا، افریقہ، شمالی و جنوبی امریکہ، مشرقِ وسطیٰ اور مشرقِ بعید — کی نمائندگی کر رہے تھے۔

 پاکستان کا خطے میں کلیدی کردار

پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کا کامیاب انعقاد نہ صرف پاکستان کی بحری صلاحیتوں اور جغرافیائی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پاکستان خطے میں بلیو اکانومی کے فروغ میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کراچی محمد جنید انوار چوہدری میری ٹائم ایکسپو

متعلقہ مضامین

  • کریم آباد انڈر پاس منصوبے کے نام پر لوگوں کے ساتھ دھوکا کیا جارہا ہے: منعم ظفر خان
  • 27ویں آئینی ترمیم 25 کروڑ لوگوں کی زندگی کو بدلے گی، مصطفیٰ کمال
  • رشمیکا مندانا اور وجے دیوراکونڈا کی شادی کی تاریخ سامنے آگئی
  • اللہ پر یقین میری سب سے بڑی طاقت ہے، عثمان خواجہ
  • چاہتے ہیں کہ اداروں اور لوگوں کے مابین فاصلے کم ہوں، سپیکر کے پی اسمبلی
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کی کامیاب تکمیل
  • جعلی ڈگری ہولڈر وزیراعظم مودی کو شعبہ تعلیم سے کوئی دلچسپی نہیں ، راہل گاندھی
  • پی ٹی آئی نے 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلئے خطرہ،پارلیمنٹ پر حملہ قراردے دیا
  • ’میری کپتانی میں بھی شاہین آفریدی کپتان ہی تھے‘ محمد رضوان نے ایسا کیوں کہا؟