ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف کا جامعہ عروۃ الوثقیٰ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کا طلبہ سے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، آپ محنت کریں، اور ملک کو عظیم بنانے میں کردار ادا کریں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف نے طلبہ کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف نے لاہور میں جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف کے جامعہ پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا اور پاکستان زندہ باد، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کے نعرے لگائے گئے۔ سربراہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ علامہ سید جواد نقوی نے قومی شعور کی بیداری کو نئی نسل کی تعلیم و تربیت کیلئے لازم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ طلبہ و طالبات نے کامیاب آپریشن بنیان المرصوص اور بھارت کیخلاف تاریخی فتح پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف نے جس وسعت قلبی سے ہمارے سوالوں کے جواب دیئے ہیں وہ انتہائی خوش آئند اور ہمارے لئے حوصلہ افزا ہیں۔ طلبہ و طالبات نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانیوالے منفی پروپیگنڈہ کے حوالے سے شکوک و شبہات دور ہوگئے۔علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کیخلاف بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، نوجوان محنت کریں، آگے بڑھیں اور ملک کے دفاع کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ملک کا دفاع کیا، آپریشن بنیان المرصوص نے پاکستان کی ساکھ کو بحال کیا اور آج پوری دنیا بھارت کو چھوڑ کر پاکستان کی طرف ہے اور پوری دنیا میں پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر جنرل احمد شریف پاک فوج کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کیخلاف سمندر سے شرپسندی ہوئی تو نتائج کا ذمہ دار بھارت ہوگا‘ جنرل زبیر محمود
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) میری ٹائم سینٹر آف ایکسیلینس (MCE) کے زیرِ اہتمام ’’بحرِ ہند کے خطے میں سٹریٹیجک صف بندی: ایک سال بعد بدلتے رجحانات کا جائزہ‘‘ کے موضوع پر دوسری کانفرنس پاکستان نیوی وار کالج، لاہور میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں بحرِ ہند کے بدلتے سٹریٹیجک منظرنامے، بڑی طاقتوں کے درمیان بڑھتی کشیدگی، ابھرتی ٹیکنالوجی کے اثرات اور پاکستان کی لچکدار حکمتِ عملیوں پر غور کیا گیا۔سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات (ریٹائرڈ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے خلاف سمندر کی سمت سے کوئی شرپسندی یا جارحیت کی گئی یا اس کی منصوبہ بندی ہوئی تو اس کے نتائج کی ذمہ داری براہِ راست بھارت کے کندھوں پر ہوگی۔ اس بارے میں کوئی ابہام نہیں رہنا چاہیے۔ پاکستان کا ردِعمل فوری، غیر متوقع اور مؤثر ہوگا۔ سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے بحرِ ہند میں ابھرتے ہوئے سمندری چیلنجز پر بات کرتے ہوئے سفارتی بصیرت، علاقائی تعاون اور کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔قبل ازیں، صدر MCE اور کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور بحرِ ہند کے خطے کی سٹریٹیجک اہمیت، اور بین الاقوامی تنازعات کے تناظر میں موجودہ چیلنجز پر روشنی ڈالی۔دیگر مقررین میں مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل خالد احمد کدوائی (ریٹائرڈ) سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری‘ وائس ایڈمرل خان حشام بن صدیق (ریٹائرڈ) ‘وائس ایڈمرل احمد سعید (ریٹائرڈ) ایئر مارشل جاوید احمد (ریٹائرڈ)‘ ڈاکٹر سلمہ ملک‘ ریئر ایڈمرل فیصل علی شاہ (ریٹائرڈ) اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر سٹریٹیجک ویژن انسٹیٹیوٹ بریگیڈیئر ڈاکٹر نعیم سالک (ریٹائرڈ) شامل تھے۔