وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب، اہم نکات کیا تھے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
01: پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے تیار ہے۔
02: مشرقی محاذ سے بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا، سات بھارتی طیارے مار گرائے، جنگ جیت لی، اب امن جیتنا چاہتے ہیں۔
03: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بروقت مداخلت سے بڑی جنگ روکی گئی، پاکستان نے امن کی خاطر جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی۔
04: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اعلان جنگ کے مترادف قرار، پاکستان اپنے آبی حقوق کا بھرپور دفاع کرے گا۔
05: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر جلد ختم ہوگا، کشمیری اقوام متحدہ کی نگرانی میں حقِ خودارادیت حاصل کریں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہیں، جنگ جیت لی اب امن جیتنا چاہتے ہیں: وزیراعظم کا جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب
06: غزہ میں اسرائیلی جارحیت ناقابلِ بیان، فوری جنگ بندی ناگزیر ہے، فلسطین کو آزاد ہونا ہوگا اور 1967 کی سرحدوں پر ریاست قائم کی جائے۔
07: دہشتگرد گروہ افغان سرزمین سے آپریٹ کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت مؤثر کارروائی کرے۔
08: پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف 90 ہزار جانوں کی قربانی دی، 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔
09: ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشتگرد گروہوں کو پاکستان کے دشمن قرار دیا، کہا کہ یہ بیرونی سرپرستی میں سرگرم ہیں۔
10: ماحولیاتی تبدیلی سب سے بڑا عالمی چیلنج ہے، 2022 اور 2025 کے سیلابوں سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا، قرضے معیشت کے لیے تباہ کن ہیں۔
11: پاکستان عالمی گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود شدید متاثرہ ملک ہے۔
مزید پڑھیں: 7 بھارتی طیاروں کو مٹی کا ڈھیر بنایا، ہمارا جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف
12: معیشت کی بحالی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، زراعت اور توانائی پر توجہ دی جا رہی ہے۔
13: چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور سی پیک کو پاکستان کی ترقی کے لیے کلیدی قرار دیا۔
14: پاکستان نے صدر ٹرمپ کو امن کے لئے نوبل انعام کے لئے نامزد کیا، ان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
15: نفرت انگیزی، اسلاموفوبیا اور ہندوتوا پر مبنی انتہا پسندی کو عالمی امن کے لئے خطرہ قرار دیا۔
16: پاکستان فلسطین، افغانستان اور یوکرین تنازع کے پرامن حل کا حامی ہے۔
مزید پڑھیں: ہم سرحد پار دہشتگردی کو شکست دے رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا بھارتی صحافیوں کو جواب
17: پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
18: وزیراعظم نے شہدا اور ان کے ورثا کو خراج تحسین پیش کیا اور عہد کیا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
19: پاکستان امن، انصاف اور ترقی کا علمبردار رہے گا، آنے والی نسلوں کے لیے بہتر دنیا بنانے کی ضرورت ہے۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہم نکات جنرل اسمبلی شہباز شریف وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے لئے کے لیے
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کچھ دیر بعد اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرینگے
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف آج اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔
امریکا کے دورے پر جب وزیرِ اعظم شہباز شریف واشنگٹن ڈی سی ایئر پورٹ پہنچے تو ان کا امریکی حکام نے شاندار استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ اینڈریوز ایئر بیس پہنچے تو ان کا ریڈ کارپٹ پر امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کا موٹر کیڈ امریکی سیکیورٹی کے حصار میں ایئر بیس سے روانہ ہوا۔
ٹرمپ سے 2 دن میں تیسری ملاقاتوزیرِ اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 دنوں میں گزشتہ روز تیسری ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور دیگر بھی شریک تھے۔
ٹرمپ کی فیلڈ مارشل عاصم منیر و وزیرِ اعظم شہباز شریف کی تعریفامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیرِ اعظم سے ملاقات سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بہترین شخصیت کے مالک ہیں، وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف بھی شاندار شخص ہیں۔
ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے شہباز شریف اورفیلڈ مارشل سے مصافحہ کیا اور گرمجوشی کا مظاہرہ کیا، اس موقع پر رہنماؤں نے مسکراہٹوں کا تبادلہ بھی کیا۔
صدر ٹرمپ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اوول آفس کا دورہ بھی کروایا۔
ملاقات تقریباً 1 گھنٹہ 20 منٹ سے زائد تک جاری رہی۔ ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسلم رہنماؤں سے ملاقات اچھی رہی۔