امریکی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان سمیت 3 مسلم ممالک غزہ کے "استحکام" کیلئے بین الاقوامی فورس میں شرکت پر بات چیت کر رہے ہیں جبکہ یہ اقدام جنگ کے بعد کے مرحلے سے متعلق واشنگٹن کے نئے منصوبے کے تحت اٹھایا جا رہا ہے اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی ای مجلے پولیٹیکو نے دعوی کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کو "مستحکم" بنانے کے مبینہ "امریکی منصوبے" کے تحت مستقبل کی "بین الاقوامی فورس" میں حصہ لینے کے لئے 3 مسلم ممالک انڈونیشیا، جمہوریہ آذربائیجان اور "اسلامی جمہوریہ پاکستان" اہم آپشنز میں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ممالک نے ابھی تک باضابطہ طور پر ایسی ذمہ داری نہیں سنبھالی تاہم اس حوالے سے مذاکرات جاری ہیں جو ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں جبکہ ان ممالک نے اس "امریکی منصوبے" میں حصہ لینے پر سنجیدہ دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق واشنگٹن، عرب شراکتداروں اور دیگر ممالک کے تعاون سے غزہ میں "استحکام" برقرار رکھنے کے لئے ایک عارضی بین الاقوامی فورس تشکیل دینا چاہتا ہے جو منتخب فلسطینی پولیس فورسز کی مدد اور تربیت کی ذمہ دار ہو گی اور یہ عمل مصر و اردن کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔ امریکہ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت کوئی امریکی فوجی غزہ نہیں بھیجا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سوشل میڈیا بچوں کی ذہانت کم کر رہا ہے؛ نئی امریکی تحقیق نے والدین کو خبردار کردیا

اگر آپ کے بچے روزانہ گھنٹوں سوشل میڈیا پر وقت گزارتے ہیں، تو یہ عادت ان کی تعلیمی کارکردگی اور ذہانت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ یہ انتباہ امریکا میں کی جانے والی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تازہ ترین طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

تحقیق کے مطابق 13 سال سے کم عمر بچے جو باقاعدگی سے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں، وہ مطالعے، یادداشت، اور الفاظ کے ذخیرے (vocabulary) سے متعلق ٹیسٹوں میں کمزور کارکردگی دکھاتے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے استعمال اور دماغی صلاحیت میں کمی کے درمیان واضح تعلق دیکھا گیا ہے۔

اگرچہ ماضی میں زیادہ تر تحقیقات نے سوشل میڈیا کے نفسیاتی اثرات پر توجہ دی، تاہم اس نئی تحقیق نے اس کے تعلیمی اثرات کو جانچا، یعنی اسکول جانے والے بچوں کی کارکردگی پر یہ عادت کس حد تک اثر انداز ہوتی ہے۔

محققین نے بچوں پر کی گئی ایک طویل مدتی تحقیق کا ڈیٹا استعمال کیا، جس میں 9 سے 13 سال کی عمر کے 6 ہزار سے زائد بچے شامل تھے۔ انہیں سوشل میڈیا کے استعمال کی بنیاد پر تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

پہلا گروپ: ایسے بچے جو سوشل میڈیا بالکل استعمال نہیں کرتے۔

دوسرا گروپ: وہ بچے جو روزانہ تقریباً ایک گھنٹہ سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔

تیسرا گروپ: وہ بچے جو روزانہ تین گھنٹے یا زیادہ وقت سوشل میڈیا پر صرف کرتے ہیں۔

تحقیق کے دوران تمام بچوں کے دماغی افعال کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔ نتائج نے ماہرین کو حیران کر دیا، وہ بچے جو روزانہ صرف ایک گھنٹہ سوشل میڈیا استعمال کرتے تھے، ان کی تعلیمی کارکردگی میں بھی نمایاں تنزلی دیکھی گئی۔

ماہرین کے مطابق ان بچوں کے اسکور میں 4 سے 5 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ سوشل میڈیا سے دور رہنے والے بچوں کی کارکردگی بہتر رہی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ حتیٰ کہ مختصر وقت کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنا بھی بچوں کے دماغی افعال پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ بظاہر چند پوائنٹس کی کمی معمولی لگتی ہے، مگر وقت کے ساتھ یہ فرق بڑھ کر سیکھنے اور سوچنے کی صلاحیتوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

یہ تحقیق معروف میڈیکل جرنل JAMA میں شائع ہوئی ہے، اور ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کو سختی سے محدود کریں تاکہ ان کی ذہنی نشوونما اور تعلیمی ترقی متاثر نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں 3 مسلمان ممالک کی افواج کی تعیناتی کا امکان
  • سعودی ولی عہد نے مکہ مکرمہ میںکنگ سلمان گیٹ منصوبے کا اعلان کردیا
  • سوشل میڈیا بچوں کی ذہانت کم کر رہا ہے؛ نئی امریکی تحقیق نے والدین کو خبردار کردیا
  • امریکی میڈیا کا پینٹاگون کی قومی سلامتی سے متعلق پابندیاں ماننے سے انکار
  • غزہ کی تعمیر نو کے لیے 70 ارب ڈالر فنڈ، امریکا، عرب و یورپی ممالک کی مثبت یقین دہانیاں
  • پاکستان سے 100 ٹن امدادی سامان کی 24  ویں کھیپ مصر روانہ 
  • آئی ایس او کی پاکستانی میڈیا پر امریکی صدر کی اسرائیلی پارلیمنٹ سے براہ راست تقریر کی مذمت 
  • غزہ امن معاہدہ، امریکا سمیت ثالث ممالک نے دستخط کر دیئے
  • اردوان کے اعتراض پر نیتن یاہو کی مصر اجلاس میں شرکت منسوخ کر دی گئی: ترک میڈیا کا دعویٰ