نیوسبزی منڈی کے قریب اے این پی کاعلاقائی صدر قتل
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سپر ہائی وے تھانے کی حدود میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے علاقائی صدر سمیع اللہ باجوڑی جاں بحق ہوگئے۔ واقعہ نیو سبزی منڈی کے قریب جنجال گوٹھ کے علاقے میں پیش آیا۔پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے 55 سالہ سمیع اللہ باجوڑی ولد خان پر اْس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنی بیٹھک میں قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے۔ ملزمان نے بیٹھک میں داخل ہو کر ان پر تین گولیاں چلائیں اور موقع سے فرار ہوگئے۔گولی لگنے کے باعث سمیع اللہ باجوڑی موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ایس ایچ او ولایت شاہ کے مطابق ابتدائی تفتیش سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقتول کونشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ پولیس نے شواہد اکٹھے کر کے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور فائرنگ کے محرکات جاننے کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سمیع اللہ باجوڑی پر اس سے قبل بھی حملہ کیا جا چکا تھا، تاہم اس بار حملہ آوروں نے انہیں قریب سے فائرنگ کر کے قتل کیا۔علاقے میں فائرنگ کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا، جبکہ مقتول کے ساتھیوں اور اہلِ علاقہ نے اس واقعے کو سیاسی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اسکول کے قریب دھماکا، 54 افراد زخمی
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں جمعہ کے روز ایک اسکول کے قریب ہونے والے دھماکے میں کم از کم 54 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں۔
جکارتہ پولیس کے سربراہ آسیپ ایڈی سوہیری نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکا شہر کے ایک ہائی اسکول کے قریب ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 54 افراد متاثر ہوئے جن میں سے کچھ کو معمولی، کچھ کو درمیانے درجے کے زخم آئے جبکہ بعض افراد کو اسپتال سے فارغ بھی کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر تفتیش میں مصروف ہے تاکہ دھماکے کی نوعیت اور وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔
پولیس چیف کے مطابق دو اسپتالوں میں متاثرہ افراد کے لواحقین کی مدد کے لیے خصوصی مراکز قائم کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ واقعہ ابھی پیش آیا ہے، اس لیے تحقیقات جاری ہیں۔”