2025-11-05@08:29:32 GMT
تلاش کی گنتی: 204

«بیجنگ اے ا ئی فورس»:

(نئی خبر)
    رکن سندھ اسمبلی ہیر سوہو کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف تحریک التوا بحث کےلیے منظور کرلی گئی۔صوبائی اسمبلی اجلاس میں سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) میں بے ضابطگیوں اور کوٹہ سسٹم پر ملازمتوں سے متعلق قرارداد پیش کی گئی۔ایم کیو ایم ایم پی اے فوزیہ حمید نے قرارداد پیش کی تھی، جسے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر بچے کو مساوی مواقع ملنے چاہئیں، اس قرارداد سے ان بچوں اور خاندانوں کو خوشی ہوگی۔وزیر قانون ضیاء لنجار نے کہا کہ بہت سی چیزیں عدالت کے حکم پر کی جارہی ہیں، میں اس قرارداد کی مخالفت کرتا ہوں۔
    عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے سمیت سندھ فورینزک ڈی این اے لیبارٹری آئی ایس او سرٹیفیکیشن حاصل کرنے والی ملک کی پہلی فورینزک لیبارٹری کے طور پر سامنے آئی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: بغیر اجازت کسی کا ڈی این اے ٹیسٹ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے : سپریم کورٹ یہ لیبارٹری 2018 میں کراچی یونیورسٹی میں سندھ حکومت اور انٹرنیشنل سینٹر فور کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے تعاون سے قائم کی گئی تھی جس نے اب تک مختلف حادثات، واقعات اور جرائم سے جڑے 8500 ڈی این اے کیسز کو نمٹایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لیب کو اب پاکستان سائنٹیفک ایکریڈیٹیشن کونسل نے تسلیم کیا ہے، کونسل یہ ایکریڈیشن بین الاقوامی تنظیم آئی ایس او...
    اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)  فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا  آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنادی جاتی ہے؟۔ جبکہ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں دفعات اے ٹی سی کی لگیں، پھر فوجی ٹرائل کیسے ہوگیا؟۔ سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بنچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جمعہ کے روز بھی دلائل دیے۔  عدالتی کارروائی کے آغاز پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں...
    اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کیفوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کیس میں عدالت نے سوال کیا کہ یہ تفریق کیسے کی جاتی ہے کہ کون سا کیس ملٹری کورٹ اورکون ساکیس انسداد دہشتگردی عدالت میں جائے گا؟سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی جس دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے ملٹری ٹرائل کالعدم قراردینے سے متعلق 5رکنی بینچ کا فیصلہ پڑھ کرسنایا اور کہا کہ فیصلے کے مطابق تمام بنیادی حقوق ہیں جن کی وضاحت کردی گئی ہے، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا...