متحدہ ایم پی اے فوزیہ حمید کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
رکن سندھ اسمبلی ہیر سوہو کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف تحریک التوا بحث کےلیے منظور کرلی گئی۔
صوبائی اسمبلی اجلاس میں سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) میں بے ضابطگیوں اور کوٹہ سسٹم پر ملازمتوں سے متعلق قرارداد پیش کی گئی۔
ایم کیو ایم ایم پی اے فوزیہ حمید نے قرارداد پیش کی تھی، جسے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر بچے کو مساوی مواقع ملنے چاہئیں، اس قرارداد سے ان بچوں اور خاندانوں کو خوشی ہوگی۔
وزیر قانون ضیاء لنجار نے کہا کہ بہت سی چیزیں عدالت کے حکم پر کی جارہی ہیں، میں اس قرارداد کی مخالفت کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنکج ترپاٹھی کے مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری! انتظار ختم
’اوہ مائی گاڈ اور اس کے سیکوئل کو بنانے والے ہدایتکار نے نئی فلم بنا رہے ہیں جس میں پنکج ترپاتھی کے لیے مرکزی کردار رکھا گیا ہے۔
او ایم جی کے سیکوئل میں پنکج ترپاتھی نے اپنی جاندار اداکاری کے جوہر دکھائے تھے اور اب ایک بار پھر ’او ایم جی 2‘ کے ہدایتکار امیت رائے کے ساتھ ایک اور اسکرپٹ پر کام کر رہے ہیں۔
فلم کے نام کا تاحال طے نہیں کیا گیا لیکن اس فلم کی شوٹنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ جو ایک مضبوط سماجی اور جذباتی پہلو رکھنے والی فلم ہوگی جس میں انسانی پہلو کو اجاگر کیا گیا ہے۔
فلم میں پنکج ترپاٹھی کے ساتھ پون ملہوترا، گیتا اگروال، راجیش کمار اور بھوجپوری فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکار بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
پنکج ترپاٹھی نے فلم سے متعلق بتایا کہ او ایم جی 2 میرے لیے ایک خاص فلم تھی کیونکہ یہ میری پہلی 180 کروڑ سے زائد کمائی والی سولو فلم تھی، اور سب سے بڑھ کر اس فلم نے انسانی اور جذباتی سطح پر لوگوں کے دلوں کو چھوا۔
اداکار نے بتایا کہ او ایم جی 2 کے ہدایتکار امیت رائے کے جو بانڈنگ بنی تھی وہ اب دوبارہ مضبوط ہونے جا رہی ہے۔
پنکج ترپاتھی نے ڈائریکٹر امیت رائے کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان کی کہانیوں میں سچائی، گہرائی اور ایک مقصد ہوتا ہے جو میرے دل کے قریب ہے۔
اداکار نے کہا کہ یہ نئی فلم ریاست بہار کی سرزمین سے جڑی ہوئی ہے، جو میرا گھر ہے، میری شناخت ہے۔
ہدایتکار امیت رائے نے بھی اس پراجیکٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنکج ترپاٹھی کے ساتھ دوبارہ کام کرنا ایسا ہے جیسے ایک ایسی تخلیقی دنیا میں واپس آنا جہاں سچائی اور اداکاری ہم آہنگی سے ملتی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ فلم انسانی رشتوں، مزاحمت اور اس سماجی تانے بانے کی خلوص بھری عکاسی ہے جو ہمیں جوڑتا ہے۔