پاک افغان مذاکرات میں خیبر پختونخوا اسٹیک ہولڈر ہے مگر اعتماد میں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ اسمبلی فلور پر پاک افغان مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا تھا، صوبہ بھی اسٹیک ہولڈر ہے مگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخاب کے لیے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ پاکستان کو اپنے مفادات کا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ کوئی ملک کسی کا سگا نہیں ہوتا سب اپنے مفادات دیکھتے ہیں۔ ہمیں اس وقت ایک اسٹیٹ مین کی ضرورت ہے جو پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ خیبر پختونخوا کے فیصلے اب بند کمروں میں نہیں ہونا چاہیے کیونکہ بند کمروں کے فیصلوں پر نا تو عوام اعتماد کرتے ہیں نا ہی صوبائی حکومت، بند کمروں کے فیصلوں سے امن قائم نہیں ہو سکتا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ کے پی سے تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے، 22 آپریشنز اور 14 ہزار انٹیلجنس بیسڈ آپریشنز کے باوجود دہشت گردی کیوں ختم نہیں ہوئی۔ کولیٹرل ڈیمج کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، بنیادی انسانی حقوق اس صوبے میں پامال نہیں ہوں گے۔
انہوں ںے بتایا کہ ابھی بانی سے ملاقات کے لیے جا رہا ہوں، آج ملاقات کے بعد کابینہ کا اعلامیہ جاری ہو جائے گا۔ ہمارے تمام ایم پی ایز چٹان کی طرح ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ صوبے کے عوام بانی پی ٹی آئی پر اعتماد کرتے ہیں، گڈ گورننس کی وجہ سے ہی تیسری بار حکومت میں ہیں اور جس طرح پہلے ڈیلیور کیا تھا ویسے اب بھی کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بانی چیئرمین سے ملاقات کے لیے راولپنڈی روانہ ہوگئے۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ ارکان اسمبلی بھی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا
پڑھیں:
سہیل آفریدی جلسوں اور دھرنوں کی سیاست ترک کرکے کارکردگی میں مقابلہ کریں، بیرسٹر عقیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلسوں اور دھرنوں کی سیاست ترک کر کے دوسرے صوبوں سے کارکردگی کی بنیاد پر مقابلہ کریں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 13 برس سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے، اس کے باوجود صوبے میں عوامی مسائل حل نہیں کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے ووٹ جلاؤ گھیراؤ، دھرنوں اور انتشار کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے دیا تھا، جبکہ کوہاٹ کا جلسہ بھی بری طرح ناکام ثابت ہوا۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت عوامی خدمت کے بجائے جلسوں میں مصروف ہے، جبکہ پنجاب حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز دن رات صوبے کی ترقی اور عوامی خدمت کے لیے محنت کر رہی ہیں۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی کی ترجیح عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے اڈیالہ جیل جانا اور جلسے کرنا بن چکی ہے، جبکہ انہیں چاہیے کہ وہ دھرنوں کے بجائے اپنی کارکردگی بہتر بنائیں اور دیگر صوبوں سے مثبت مقابلہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں کوئی قابلِ ذکر ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو چاہیے کہ وہ عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں۔
وزیرِ مملکت قانون و انصاف نے کہا کہ اداروں میں خود احتسابی کا عمل جاری ہے اور سابق افسر فیض حمید کو سزا ملنا اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کو عوام نے فساد کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے ووٹ دیا تھا۔