600ٹی ایل پی کارکنان کی ہلاکت کا دعویٰ کرنیوالے لاشیں تو دکھادیں‘ مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے 600 کارکنان ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ذرا لاشیں تو دکھادیں، کسی نے تو وڈیو بنائی ہوگی، معلوم تو ہو کہ لاشیں گئی کہاں؟مفتی منیب کے کہنے پر فہرست جاری کریں گے کہ لبیک والوں کے کتنے افرادزخمی ہوئے مگر یہ ماننے کو تیار نہیں کہ 600بندے مارے گئے، اتنی لاشوں سے تو پہاڑ بن جائے گا۔یہ باتیں انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے علما کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتوں کو بھی سیاست کرنے کا حق ہے مگر مذہب کی آڑ میں تشدد کرنا، راستے بند کردینا، املاک جلانا، کسی کی جان لینا، ہتھیار اٹھالینا قابل قبول نہیں،کوئی بھی شخص رحمت العالمینﷺ کے نام پر شرانگیزی کرے یہ درست نہیں، اس کے ہاتھ میں بندوقیں ہوں، ہاتھ میں کیلوں والے ڈنڈے ہوں ، وہ قانون نافذ کرنے والوں کو ڈنڈے مار رہا ہو، ہڈیاں توڑ رہا ہو تو حکومت کیا کرے گی؟ اس جماعت کے لیڈر نے اپنے کارکنوں کو نہتے لوگوں پر حملے کے لیے اْکسایا، مذہبی جماعت کی قیادت کارکنان کو حکم دے رہی ہے کہ راستہ بند کردو، پولیس والوں کی ہڈیاں توڑ دو، یہ کون سا مذہب ہے؟ان کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا ہنگامہ ہوا میں نے ایک بار بھی شرپسند جماعت کے منہ سے ایک بار بھی فلسطین کے لیے کوئی بات نہیں سنی، بس یہی سنا کہ ماردو، جلادو، کیا آپ لوگ ایسے لوگوں کو عاشق رسولﷺ کہیں گے؟ہم نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا مگر اس جماعت نے لوگوں کے ذہنوں کو زہر آلود کیا، اس جماعت نے عشق رسولﷺ کے برعکس کام کیا، اس جماعت کے دفاتر سے کیش کے بنڈل کے بنڈل نکلے، دفاتر سے وہ اسلحہ نکلا جو سیکورٹی اداروں کے پاس بھی نہیں، میں تو حیران ہوں کہ ٹی ایل پی کے دفاتر اسے اتنی بڑی مقدار میں اسلحہ کیوں نکلا؟ وہ کس لیے تھا؟ یہ اسلحہ ریاست کے خلاف استعمال کرنے کے لیے تھا۔انہوں نے کہا کہ علما اس عمل کی مذمت کرتے ہیں مگر صرف مذمت کافی نہیں لوگوں کو وضاحت دینی ہوگی۔مریم نواز کے بقول پی ٹی آئی کی مثال دیتی ہوں وہ جلسے کرتے رہے کسی نے نہیں روکا مگر جب انہوں نے ریاست پر حملے کیے تو اس دن سے ان کا زوال شروع ہوگیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹی ایل پی سے مساجد اور مدرسے لے کر حکومت نے اپنے پاس نہیں رکھے آپ لوگوں کے حوالے کیا تاکہ انہیں درست سمت چلایا جاسکے، ہم پنجاب کے65 ہزار اماموں کے لیے 10ہزار روپے وظیفہ مقرر کررہے ہیں یہ رقم کم ہے مگر نہ ہونے سے بہتر ہے، میرے والد نواز شریف نے کہا ہے یہ تھوڑا ہے اسے 25 ہزار روپے کریں۔انہوں نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کے قوانین ہیں ان پر عمل کیا جائے جو صرف اذان اور جمعہ کے خطبات کے لیے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹی ایل پی انہوں نے نے کہا کے لیے
پڑھیں:
فلسطینی جشن منارہے تھے یہاں ایک شرپسند جماعت اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کررہی تھی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جنگ بندی پر فلسطینی جشن منا رہے تھے، یہاں ایک شرپسند جماعت اسلام آباد پر چڑھائی کی کوشش کر رہی تھی۔
اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ سب مذہبی جماعتیں ہماری اپنی ہیں، جہاں مذہب کا نام آتا ہے وہاں ہم سب ایک ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اب امام مسجد کو ماہانہ وظیفہ دیا جائےگا: پنجاب حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا
مریم نواز نے اجلاس میں شریک مذہبی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ ہی کی ٹیم کا حصہ ہوں، آپ ہی کی خدمت کے لیے حاضر ہوں، میرے سر پر بہت بڑی ذمہ داری ہے، آپ صرف ہمارے لیے مشعلِ راہ نہیں بلکہ امت کا ضمیر ہیں، جب ملک میں بدامنی ہوتی ہے تو ہم سب آپ کی طرف دیکھتے ہیں۔
غزہ امن معاہدے پر فلسطین سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں نے خوشیاں منائیں اور ہمارے یہاں آواز آئی کہ ہم اسلام آباد پر چڑھائی کریں گے۔ اس مذہبی جماعت کے لیڈروں کی زبان سے ایک بار بھی فلسطین کے بارے میں ایک جملہ بھی نہیں سنا بس سنا تو صرف یہ کہ ان کو ماردو، مریم نواز pic.twitter.com/2abKPLCU96
— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) October 29, 2025
انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی مقاصد کے لیے کچھ جماعتوں کو بنایا گیا، سیاست یا مذہب کی آڑ میں املاک جلانا ناقابلِ قبول ہے، کوئی بھی مذہب دوسروں پر بلاجواز حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔ حکومت چاہتی ہے کہ گھر سے نکلنے والے کسی شہری کو مشکل پیش نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مذہبی جماعت کے خلاف کارروائی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کیونکہ اس جماعت کے لیڈر نے اپنے کارکنوں کو نہتے لوگوں پر حملوں کے لیے اکسایا۔ کسی بھی مذہبی جماعت کو سیاست کرنے کا پورا حق ہے مگر پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ریاستی املاک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی پر پابندی، رضوی برادران مشکل میں، حیران کن شواہد سامنے آگئے
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے نام پر عوام کو تکلیف پہنچائی گئی۔ غزہ امن معاہدے پر فلسطینی خوشی منا رہے تھے تو ایک کالعدم جماعت نے غزہ کے نام پر اسلام آباد پر چڑھائی شروع کر دی۔ سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو غزہ کے نام پر گولی ماری گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اتنے ہنگامے میں شرپسند جماعت کے کسی شخص نے فلسطین سے متعلق ایک جملہ نہیں کہا۔ “لبیک” ایک مقدس اور تکریم والا لفظ ہے جسے احرام کی حالت میں پڑھنے کا حکم ہے۔ دکھ ہوتا ہے اگر کوئی دین کے نام پر وہ کرے جو احکامات کے بالکل خلاف ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک سیاسی جماعت ہتھیار اٹھاتی ہے تو وہ سیاسی جماعت نہیں رہتی، اسی طرح جب مذہبی جماعت ہتھیار اٹھاتی ہے تو وہ بھی مذہبی جماعت نہیں رہتی۔ تمام مذہبی جماعتوں کو جتھوں سے علیحدہ کرنا ہے۔ وہ جتھا صرف اپنی من مانی نہیں کر رہا بلکہ تمام مذہبی جماعتوں کو بدنام کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: 9 مئی کے سزا یافتہ کون کون سے رہنما پشاور میں روپوش ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف والے جب تک سیاسی جنگ لڑتے رہے، ان کو کسی نے کچھ نہیں کہا۔ جب پی ٹی آئی نے ہتھیار اٹھائے تو وہ سیاست سے باہر نکل گئی۔ پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے تو اس کا زوال شروع ہوگیا اور اس کے خلاف قانون حرکت میں آگیا۔ مسلم لیگ (ن) نے کبھی ریاستی اداروں کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا زوال 9 مئی والے دن سے شروع ہوا۔ یہاں سیاسی جنگ لڑنے والوں کو اسلحہ اٹھانے کی کیا ضرورت تھی؟ ہم نے بھی جدوجہد کی مگر کبھی ہتھیار نہیں اٹھائے، جبکہ جماعتِ اسلامی اور دیگر مذہبی جماعتوں نے جلسے کیے مگر کوئی ہتھیار نہیں اٹھایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اتحاد بین المسلمین کمیٹی ٹی ایل پی مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب