پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پنجاب اسمبلی نے اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا اسموگ سے نمٹنے کے لیے بڑا فیصلہ، مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل
قرارداد حکومتی رکن اسمبلی فاطمہ بیگم نے ایوان میں پیش کی، جس میں موجودہ موسمی حالات اور بڑھتی ہوئی اسموگ کی وجہ سے عوام کی صحت پر پڑنے والے شدید اثرات پر توجہ دلائی گئی۔
قرارداد میں سفارش کی گئی ہے کہ اسموگ اور موسمی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دکانیں رات 8 بجے اور شادی ہالز زیادہ سے زیادہ رات 10 بجے بند کیے جائیں۔
’اس اقدام سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ عوام کی صحت کے مسائل سے بھی تحفظ ملے گا۔‘
قرارداد میں نشاندہی کی گئی کہ رات گئے تک دکانوں کے کھلے رہنے سے غیر ضروری رش اور بے ضابطگیاں پیدا ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اسکولوں کے اوقات اور بچوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے رات 8 بجے بازار بند کرنا عوامی مفاد میں ایک مثبت اور ضروری فیصلہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کا اسموگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 24 گھنٹوں میں 28 مقدمات، 396 افراد پر جرمانے
واضح رہے کہ پنجاب کو ان دنوں اسموگ نے گھیر رکھا ہے، جس کے باعث موسمی بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسموگ پنجاب اسمبلی قرارداد منظور موسمی بیماریاں وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسموگ پنجاب اسمبلی موسمی بیماریاں وی نیوز
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔