پنجاب میں عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پنجاب حکومت نے صوبے میں طبی عملے کی کمی پورا کرنے کے لیے عارضی بنیادوں پر ماہرینِ صحت بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی نے لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 منظور کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
بل کے تحت ایک لوکم پالیسی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو بھرتی کا طریقہ کار، مدت، تنخواہ اور مراعات طے کرے گی۔ بل کے مطابق بھرتیاں شفاف طریقے سے کی جائیں گی، جبکہ اشتہار کم از کم 2 اخبارات میں دینا لازمی ہوگا۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا غیر قانونی اسلحہ کے خلاف بھرپور ایکشن
عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے افراد مستقل تقرری کا مطالبہ نہیں کرسکیں گے، اور انہیں مستقل ملازمین جیسی مراعات حاصل نہیں ہوں گی۔ بل کا مقصد صوبے کے اسپتالوں میں عملے کی کمی کو پورا کرنا بتایا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت طبی ماہرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت طبی ماہرین پنجاب حکومت
پڑھیں:
آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /نمائندہ جسارت) آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ 20 سال قبل40 آئی پی پیز سے بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے تھے، بجلی پیدا نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں ہوئیں، آئی پی پیزکے مہنگے معاہدوں سے عوام کی جیبوں سے 3.6 ٹریلین روپے سالانہ نکلوائے جانے تھے۔اس حوالے سے صنعتکار برادری کا کہنا ہے کہ 40 خاندانوں نے آئی پی پیز معاہدے کرکے ملک کو یرغمال بنائے رکھا ہے‘ بند پاور پلانٹس کے باوجود اربوں روپے وصول کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ علاوہ پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زاید بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بجلی ڈیوٹی عاید کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب فنانس ترمیمی بل2025ء صوبائی اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کرلیا گیا ہے جس کے مطابق 500 کے وی اے سے زاید بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی لاگو ہو گی۔بل کے متن کے مطابق بجلی ڈیوٹی فی یونٹ 4 پیسے ہوگی‘ 500 کے وی اے تک بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین کو بجلی ڈیوٹی سے استثنا حاصل ہو گا جب کہ 500 کے وی اے سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔پنجاب اسمبلی سے منظور بل کے مطابق تمام گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل مستثنا ہوں گے۔ نیشل گرڈ کے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے حاصل ہو گی۔ نجی بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرز کے ذریعے بجلی ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کا اطلاق کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہو گا۔ بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964ء میں ترامیم کی جائیں گی اور اس بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔