امرود بیچنے والی خاتون کی خود داری نے پریانکا چوپڑا کو متاثر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اور ہالی ووڈ اسٹار پریانکا چوپڑا نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ کس طرض ایک امرود بیچنے والی خاتون نے ان کو بےحد متاثر کیا جب انہوں نے اس کی مدد کرنے کی کوشش کی۔
پریانکا نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں سڑک کنارے ایک خاتون امرود بیچتی نظر آئی اداکارہ نے اس سے امرود خریدے اور اسے اضافی پیسے دے کر اس مدد کرنا چاہتی تو خاتون نے ان سے وہ پیسے لینے سے انکار کردیا۔
پریانکا نے کہا کہ وہ اس خاتون کی خودداری سے بےحد متاثر ہوئیں اور سوچا کہ اس واقعے کو اپنے مداحوں کیساتھ شیئر کریں۔
View this post on InstagramA post shared by Instant Bollywood (@instantbollywood)
اداکارہ نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں گاڑی چلا رہی تھی تو میں نے دیکھا کہ سڑک کنارے ایک خاتون امرود فروخت کر رہی ہے میں نے گاڑی روک کر اس سے سارے امرود کے دام پوچھے جو اس نے 150 روپے بتائے میں نے اس کو 200 کو روپے دیے اور سارے امرود لے لیے اس نے باقی رقم واپس کی تو میں نے کہا رکھ لو، جس پر وہ خاتون تھوڑا آگے گئی اور پھر دو اور امرود لے کر واپس آئی اور مجھے تھما دیے، دراصل وہ مجھ سے امداد نہیں لینا چاہتی تھیْ
خیال رہے کہ اداکارہ پریانکا چوپڑا ان دنوں معروف جنوبی بھارتی ہدایت کار ایس ایس راجامولی کے ساتھ اپنی نئی فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور گزشتہ کئی دنوں سے بھارت میں ہی رہ رہی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت؛ٹائپ 5 ذیابیطس قرار دیا
سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی،جس کو ٹائپ 5 ذیابیطس قراردے دیا ،غذائی قلت سے تعلق رکھنے والی ذیا بیطس کی نئی قسم کو ماہرین کی جانب سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس نام پانے والی اس قسم سے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ لوگ متاثر ہیں۔ یہ عموماً کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔بین الاقوامی ذیا بیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقد ہونے والی ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس میں اس کیفیت کو ذیا بیطس کی قسم شمار کرنے کے لیے ووٹنگ کی۔البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کیفیت بڑے پیمانے پر غیر تشخیص شدہ رہی ہے اور اس کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا ہے۔
آئی ڈی ایف کی جانب سے اس کیفیت کو ’ٹائپ 5 ذیا بیطس‘ قرار دیا جانا صحت کے اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلانے میں ایک اہم قدم ہے۔2022 کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر 83 کروڑ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں جن میں سے اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کا شکار ہے۔ذیا بیطس کی دونوں اقسام جسم کی بلڈ شوگر کی سطح کو قابو کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔ٹائپ 5 ذیا بیطس مختلف ہے اور یہ غذائی قلت کی وجہ سے پیش آتی ہے جس سے انسولین کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔