اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بعض پاکستانی صحافیوں کے مبینہ دورہ اسرائیل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے منگل کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ 'موجودہ ضوابط کے تحت ایسا کوئی دورہ ممکن نہیں' ہے۔ اور حکومت پاکستانیوں کے اسرائیل جانے کی اطلاعات پر معلومات اکٹھا کر رہی ہے۔

اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، پاکستانی وزیرخارجہ

ایک اسرائیلی اخبار نے گزشتہ ہفتے خبر دی تھی کہ دس پاکستانی صحافی اور محققین، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، نے حال ہی میں اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل کے دورے سے متعلق ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر واضح طور پر درج ہے کہ یہ "اسرائیل کے سفر کے لیے کارآمد نہیں"، لہٰذا موجودہ قوانین کے تحت ایسا کوئی دورہ ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیل میں ملازمت کرنے والے گرفتار پاکستانیوں سے تفتیش شروع

بیان میں کہا گیا ہے،"حکومت پاکستان نے ان رپورٹس کا نوٹس لیا ہے جن میں پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل کے سفر کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔"

قبل ازیں 20 مارچ کو ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دورے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان کو اس دورے کے بارے میں کوئی پیشگی علم نہیں تھا اور نہ ہی اس کی تفصیلات موجود ہیں۔

پاکستان کا 'اسرائیل پر مؤقف بدستور برقرار'

پاکستان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان کا موقف بدستور برقرار ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی مستقل حمایت کرتا ہے، جس میں 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام بھی شامل ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے کیا لکھا تھا؟

اسرائیل کے مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان صحافیوں، دستاویزی فلم سازوں اور محققین پر مشتمل ایک وفد نے مارچ کے اوائل میں اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا تھا۔

خبروں کے مطابق وفد کو تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کا دورہ کرایا گیا۔

’پاکستان خود شیشے کے گھر میں رہتا ہے‘: اسرائیل کی تنقیدی ٹویٹ

اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم کی رپورٹ کے مطابق دس پاکستانی صحافی اور محققین، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، اسرائیل پہنچے تھے۔ ان کے پاسپورٹ پر لکھا تھا، "اسرائیل کے سفر کے لیے کارآمد نہیں"۔

ہیوم نے لکھا "اس کے باوجود، انہوں نے اسرائیل اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم شراکہ کی دعوت کو جرات مندی سے قبول کیا۔"

ہیوم کے مطابق "وفد کے ارکان کی حفاظت کے لیے، ان کے پاسپورٹ پر مہر نہیں لگائی گئی، اور ان کے دورے کی خبر کی اشاعت میں اس وقت تک تاخیر کی گئی جب تک کہ وہ بحفاظت گھر واپس نہ پہنچ جائیں۔"

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستانی صحافیوں میں کہا دفتر خارجہ اسرائیل کے کے مطابق کہا گیا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں، 74 فیصد شہریوں کی رائے

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس پاک بھارت کشیدگی سے پہلے والی پوزیشن پرآگیا ہے پاکستان رینکنگ میں ترکیہ سے بہتر لیکن دیگرعلاقائی ملکوں سے پیچھے ہے ایپسوس نے کنزیومرکانفیڈنس انڈیکس سروے جاری کردیا ہے. سروے کے مطابق 30 فیصدپاکستانیوں نے پاکستان کے آگے بڑھنے کی سمت درست قرار دی ہے، ہر 4 میں سے ایک پاکستانی شہری کو یقین ہے ملک درست ٹریک پرہے، 74 فیصد کے خیال میں پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں.

(جاری ہے)

سروے رپورٹ کے مطابق 64 فیصد شہریوں نے مہنگائی کو سب سے زیادہ پریشان کن مسئلہ قرار دیا، بیروزگاری سے تنگ افراد کی شرح میں 7 فیصد اضافہ ہوا،غربت سے تنگ افراد کی شرح چھ فیصد بڑھ کر 33 فیصد رہی بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے تنگ افراد کی شرح میں 6 فیصد کمی آئی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اضافی ٹیکسزسے پریشان افرادکی شرح 8 فیصد کمی سے 7 فیصد رہی، 16 فیصد کے خیال میں معیشت مضبوط جبکہ 61 فیصد نے معیشت کوکمزور قراردیا صرف بارہ فیصد پاکستانی عام گھریلو یا ذاتی استعمال کی خریداری کو آسان سمجھتے ہیں جبکہ 88 فیصد شہریوں نے عام گھریلو اشیا کی خریداری کو مشکل قرار دیا ہر 10 میں سے دو پاکستانی ملازمت یا کاروبار محفوظ رہنے کے بارے میں پرامید ہیں، جاب سیکیورٹی کااحساس 30 فیصد سے کم ہو کر 19 فیصد پر آگیا.                                                                                  

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سعودی دفاعی معاہدہ: کس کا کردار کیا؟
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں، 74 فیصد شہریوں کی رائے
  • کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟
  •  وزیراعظم شہباز شریف 3 ملکی دورے پر روانہ، اہم ملاقاتیں طے
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • ترک وزیر خارجہ سے ملاقات :ا سرائیل کیخلاف روڈمیپ نہ دیا توافسوسناک ہوگا : اسحاق ڈار