بنگلا دیش نے پی ایس ایل کیلئے ناہید کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بنگلا دیش نے ایچ بی ایل پی ایس ایل کیلیے فاسٹ بولر ناہید رانا کو ٹیسٹ اسکواڈ سے ریلیز کردیا۔
ناہید رانا کی خدمات پشاور زلمی نے حاصل کی ہیں، پہلے سے ہی طے تھا کہ وہ پہلا ٹیسٹ کھیلنے کے بعد پی ایس ایل جوائن کریں گے۔
دوسری جانب سلہٹ میں زمبابوے سے پہلے میچ میں شکست کے بعد اسکواڈ میں ذاکر حسین کی جگہ انعم الحق کو شامل کیا گیا ہے، وہ 3 برس بعد کوئی ٹیسٹ کھیلیں گے، ان کا انتخاب حالیہ فارم کی وجہ سے کیا گیا، وہ جاری ڈھاکا پریمیئر لیگ میں ٹاپ اسکورر ہیں۔
انعم رواں سیزن میں اب تک اس 50 اوورز کی لیگ میں 4 سنچریاں اسکور کرچکے ہیں جس میں سے 3 ناقابل شکست ہیں۔
دوسری جانب ناہید رانا کی جگہ اسکواڈ میں لیفٹ آرم اسپنر تنویر الاسلام شامل ہوں گے، انہوں نے اب تک اپنے کیریئر کے 41 فرسٹ کلاس میچز میں27.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ’’پاکستان کی شان-گلگت بلتستان‘‘ریلیز
یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے وطن سے محبت کے جذبات سے لبریز ایک خوبصورت نغمہ ریلیز کر دیا۔
یہ نغمہ، جس کے بول ہیں "پاکستان کی شان — گلگت بلتستان" گلگت بلتستان کے نوجوان گلوکاروں کی آواز میں پیش کیا گیا جو وطنِ عزیز سے خطے کے عوام کے گہرے اور لازوال رشتے کی شاندار عکاسی کرتا ہے۔
نغمہ میں اُن بہادر جانثاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ گیت کے بول اس عزم کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ جس نے بھی پاکستان کی جانب میلی نگاہ ڈالی، اُسے ہمیشہ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔
نغمے میں اس بات کا کی ترویج کی گئی ہے کہ ہمیں ذاتی اختلافات بھلا کر ملک کے روشن مستقبل کے لیے ایک ہو جانا چاہیے، ہم ایک عظیم قوم ہیں اور اس وطن کی سرفرازی کے لیے ہمیں اتحاد، محبت اور بھائی چارہ کی فضا کو قائم کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ یکم نومبر 1947 گلگت بلتستان کا ڈوگرا راج سے آزادی کا عظیم جدوجہد کا دن ہے گلگت بلتستان کی عوام کی جدو جہد کا مقصد پاکستان کے ساتھ الحاق تھا، گلگت اسکاوٹس اور مقامی جانبازوں نے ڈوگرا راج کے خلاف اعلانِ جنگ کرتے ہوئے مہاراجہ کے کنٹرول کو ختم کیا ڈوگرا راج کے خاتمے کے بعد، گلگت کی فضاؤں میں پہلی بار پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔
14 اگست 1948 کو تقریباً ایک سال کی جہدوجہد کے بعد بلتستان کو بھی ہندوستان کے تسلط سے آزاد کرا لیا گیا، گلگت بلتستان میں ڈوگرا راج کے خلاف وہاں کی بہادر عوام کی فتح کو آج بھی ایک عظیم معرکہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
گلگت بلتستان اپنے منفرد محل وقوع کی وجہ سے ناصرف دفاعی بلکہ سیاحتی، معاشی اور ثقافتی اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔