نیپال میں موجود بنگلہ دیشی شہریوں کو گھروں یا ہوٹلوں کے اندر رہنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
نیپال میں حالیہ بدعنوانی مخالف مظاہروں کے پیش نظر کٹھمنڈو میں بنگلہ دیشی سفارت خانے نے تمام بنگلہ دیشی شہریوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھروں یا ہوٹلوں میں ہی رہیں اور بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال میں احتجاج شدت اختیار کرگیا، صدر، وزیراعظم کی رہائش گاہیں، پارلیمان نذر آتش، وزیر خزانہ پر تشدد، وزیراعظم مستعفی
بنگلہ دیش میڈیا کے مطابق منگل کو جاری کردہ ایک ہنگامی اعلامیے میں سفارت خانے نے کہا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر نہ صرف نیپال میں موجود شہریوں بلکہ نیپال آنے والے بنگلہ دیشی مسافروں کو بھی فی الحال سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں نیپال میں موجود بنگلہ دیشی شہری درج ذیل نمبروں پر سفارت خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں:
+977 9803872759 / +977 9851128381
سفارت خانے کے مطابق نیپال میں اس وقت بنگلہ دیش کی قومی فٹبال ٹیم کے 36 ارکان اور میرپور کے ڈیفنس سروسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (DSCSC) کے 51 رکنی وفد بھی موجود ہیں جو ایک بیرونی مطالعاتی دورے پر نیپال آئے تھے۔
مزید پڑھیے: نیپال میں ’جنریشن زی‘ تحریک، بھارت کے خطے میں بالادستی کے عزائم بے نقاب
موجودہ حالات کے باعث ان کے روزانہ کے پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں اور یہ وفد 12 ستمبر کو ڈھاکہ واپسی کا ارادہ رکھتا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفد روزانہ کی بنیاد پر حالات کا جائزہ لے رہا ہے اور سفارت خانہ مقامی رابطہ کار کے ذریعے ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
نیپال میں سوشل میڈیا پر عائد پابندی ختمدوسری جانب نیپال میں نوجوان مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد جن میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے حکومت نے سوشل میڈیا پر عائد پابندی واپس لے لی ہے۔
پیر کے روز ہزاروں نوجوان مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس پر دھاوا بول دیا، ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت فیس بک، یوٹیوب سمیت 26 پلیٹ فارمز پر عائد پابندی ہٹائے اور کرپشن کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
نیپالی وزیر اطلاعات پرتھوی سبا گرونگ نے بتایا کہ کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد پابندی ہٹا دی گئی تاکہ ’جنریشن زی‘ کے مطالبات کو سنا جا سکے۔
مزید پڑھیں: نیپال میں پرتشدد مظاہرے جاری، اقوام متحدہ نے تعاون کی پیشکش کردی
مظاہرے اب کٹھمنڈو سے نکل کر دیگر شہروں تک بھی پھیل چکے ہیں جس کے باعث نیپال کی سیکیورٹی صورتحال غیر یقینی بنی ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی اپنے شہریوں کو ہدیات نیپال نیپال احتجاج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش نیپال نیپال احتجاج بنگلہ دیشی سفارت خانے نیپال میں بنگلہ دیش
پڑھیں:
اسلام آباد میں ڈینگی کے مزید 25 کیسز، مجموعی تعداد 458 ہو گئی
اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں 25 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد شہر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 458 تک جا پہنچی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) کے مطابق، ان میں سے 18 مریض دیہی علاقوں جبکہ 7 شہری علاقوں سے سامنے آئے ہیں۔ 21 افراد کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا ہے، جب کہ باقی مریضوں کا گھروں میں علاج جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارہ کہو سے 8 کیسز، سوہان سے 4، سیکٹر G-5 سے 2 جب کہ علی پور، آئی نائن، آئی ایٹ، جی سکس، جی 13، ایچ 13، کورال، روات، سہالہ، ترلائی اور ترنول سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ۔
انتظامیہ کے مطابق، ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سرویلنس ٹیموں نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور 486 مقامات کا معائنہ کیا، جن میں سے 15 ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی ہوئی۔ ان مقامات پر متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز نے فوری کارروائی کی۔
ڈینگی کے خلاف جاری اقدامات کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ اب تک اسلام آباد میں 40 ہزار سے زائد انسدادی سرگرمیاں انجام دی جا چکی ہیں۔
27 مریضوں کے گھروں اور 1,129 قریبی گھروں میں اسپرے کیا گیا۔ 176 مقامات پر فوگنگ (دھواں چھوڑنے والی کارروائی) بھی کی گئی ہے۔
انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں اور آس پاس کے علاقوں کو صاف رکھیں، پانی جمع نہ ہونے دیں، اور ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔