بھارتی بورڈ کی دولت میں 5برس کے دوران کروڑوں روپے کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
کراچی:
بھارتی کرکٹ بورڈ کی مالی حالت مسلسل مضبوط ہو رہی ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق بورڈ کے پاس گزشتہ سال کے اختتام پر بینک بیلنس 20ہزار686 کروڑ روپے تھا، جو 2019 میں صرف 6ہزار59 کروڑ روپے تھا۔
اس طرح، پچھلے پانچ برسوں میں بی سی سی آئی نے 14ہزار627 کروڑ روپے کا اضافہ حاصل کیا۔
بی سی سی آئی نے 2024 کے اے جی ایم میں پیش کیے گئے اکاؤنٹس میں بتایا کہ عام فنڈ بھی 2019 کے 3ہزار906 کروڑ روپے سے بڑھ کر اب 7ہزار988 کروڑ روپے ہوگیا۔
انٹرنیشنل ٹوورز سے آمدنی پچھلے سال 642.
اس سال فاضل آمدنی 1,623.08 کروڑ روپے رہی، جو پچھلے سال کے 1,167.99 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، اس کی بڑی وجہ آئی پی ایل 2023 اور آئی سی سی سے ملنے والی رقم ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کروڑ روپے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا سلسلہ جاری ہے، آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں ایک بار پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کے دوران مجموعی طور پر 551 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر 314 مختلف کیسز میں بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سرکاری ملازمین سے متعلق 50 کیسز شامل ہیں، جن میں 1 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ فنڈز کی غیر مناسب تقسیم کے 4 کیسز میں 16 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ میں غیر مصدقہ رقوم کی منتقلی کے 11 کیسز میں 52 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومتی خزانے کو 136 ارب 56 کروڑ روپے کے 41 کیسز میں مالی نقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ترقیاتی اخراجات، کم ٹیکسز اور جرمانوں کے باعث حکومتی خزانے کو 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے ساتھ ہی غیر معیاری فنانشل مینجمنٹ کی وجہ سے 51 کھرب 40 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان بھی سامنے آیا ہے۔آڈٹ رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔