پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان روشن
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
کراچی:
پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے امکانات ایک بار پھر روشن ہوگئے ہیں۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (ایف اے اے) کی 5 رکنی ٹیم نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا سیفٹی آڈٹ شروع کردیا ہے، جو ادارے کے مختلف شعبوں کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف اے اے ٹیم کی آمد کے موقع پر سی اے اے ہیڈکوارٹرز اور متعلقہ شعبہ جات کے اطراف سکیورٹی سخت کردی گئی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ اس آڈٹ کو پاکستان کی کیٹیگری اپ گریڈ کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے، جس میں کامیابی کی صورت میں براہ راست پروازوں کی بحالی ممکن ہوگی۔
فی الوقت پاکستان امریکا میں کیٹیگری ٹو میں شامل ہے۔ ایف اے اے نے سی اے اے کے جعلی لائسنس پائلٹس اسکینڈل سامنے آنے پر پاکستان کی ریٹنگ کیٹیگری ون سے کم کرکے ٹو کر دی تھی۔ اب جاری آڈٹ کے نتائج کی بنیاد پر پاکستان کی فضائی درجہ بندی دوبارہ اپ گریڈ کی جا سکتی ہے۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم 12 ستمبر کو سیفٹی آڈٹ مکمل کرنے کے بعد پاکستان سے امریکا روانہ ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
امریکا اور چین نے کسی بھی ممکنہ تنازع یا غلط فہمی کو کم کرنے کے لیے فوج سے فوج کے براہِ راست رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جون سے فون پر بات چیت کے دوران یہ فیصلہ کیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کے طریقہ کار قائم کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا
ہیگستھ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امن، استحکام اور مضبوط تعلقات دونوں طاقتور ممالک کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، جبکہ چین نے تائیوان کے معاملے پر واشنگٹن کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان آبنائے میں امریکی اور چینی افواج کے درمیان متعدد خطرناک تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔
ماہرین کے مطابق یہ عسکری رابطے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں اور ممکنہ تصادم سے بچنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ چین شی جی پنگ فوجی رابطہ