Express News:
2025-09-17@22:44:44 GMT

ہونیاں اور انہونیاں

اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT

پاکستان میں نظام انصاف میں معاشرے سے زیادہ تقسیم نظر آرہی ہے۔ اب صرف باہمی اختلاف نہیں بلکہ عدم برداشت والا تاثر ابھر رہا ہے۔ اسے ملکی نظام انصاف کی کوئی خوشنما شکل قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ اس سے لوگوں کا نظام انصاف پر اعتماد جو پہلے ہی ڈگمگاہٹ کا شکار ہے، مزید ڈگمگانے کے خدشات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتاہے۔

پاکستان کے لوگ پہلے ہی سیاستدانوں کی لڑائیوں سے تنگ ہیں۔ اگر نظام انصاف کے بارے میں وہ یہی تاثر لیتے ہیں، تو یہ کوئی اچھا شگون نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں تو جو کچھ چل رہا ہے، یہ سب کچھ چونکا دینے والا ہے۔ حال میں جو تین واقعات ہوئے ہیں، ان پر ججز پر بحث و مباحثہ شروع ہے جو اچھی روایت نہیں ہے۔ ہمارے لیے تو عدلیہ کا احترام لازم ہے۔ ججز کے لیے ایسا ہی ہے۔ عوام میں یہ تاثر نہیں پیدا ہونا چاہیے کہ ججز اور وکلا تو کچھ بھی کرسکتے ہیں لیکن عوام ایسا نہیں کرسکتے۔

سب سے پہلے ایمان مزاری اور اسلام آباد ہا ئی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کا معاملہ دیکھ لیں۔ کھلی عدالت میں ایک معاملہ ہوا۔ ججز صاحب نے اگلے دن معذرت مانگ لی۔ یہ معاملہ غصہ میں ہوئی گفتگو سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔

میری رائے ہے کہ ایمان مزاری کو معذرت قبول کرلینی چاہیے تھی۔ محترم جج صاحب نے انھیں بیٹی بھی کہا۔ لیکن ایمان مزاری نے اس واقعہ پر سیاست کرنی شروع کر دی جو زیادہ افسوسناک بات ہے۔

ایمان مزاری نے اسلام آباد ہا ئی کورٹ میں جج ثمن رفعت کو چیف جسٹس صاحب کے خلاف ہراسگی کی درخواست دے دی، اس درخواست پر فورا ً تین جج صاحبان پر مشتمل کمیٹی بنا دی۔ یوں صورتحال کس رخ پر جارہی ہے، وہ ہم سب کے سامنے ہے۔

اس سے پہلے اسلام ا ٓباد ہائی کورٹ کے رولز بنانے پر بھی قانونی لڑائی سب کے سامنے تھی۔ سپریم کورٹ میں بھی صورتحال سب کے سامنے ہے۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک ڈبل بنچ نے جسٹس طارق جہانگیری کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ ان کی ڈگری کا معاملہ ہے۔ میں سمجھتا ہوں جج کی ڈگری ایک حساس معاملہ ہوتی ہے۔

حال ہی میں ایک رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی ڈگری جعلی نکلی ہے تو الیکشن کمیشن نے اسے ڈس کوالیفائی کر دیا ہے۔ یہ قانونی پہلو بھی درست ہے کہ کسی بھی جج کے خلاف کاروائی کرنے کا واحد فورم سپریم جیوڈیشل کونسل ہے۔

بہرحال قانونی نکات اور تشریحات کے معاملات قانون دان ہی بہتر سمجھ سکتے ہیں اور ججز ہی ان پر فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

 پاکستان میں خط میں تو ساتھی ججز کوچارج شیٹ کرنے کا طریقہ تو عام ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا میں خبریں بھی آتی رہی ہیں۔ بہر حال رٹ پٹیشن میں کسی جج صاحب کو کام کرنے سے روکنے کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا معاملہ ہے۔

لیکن میرا خیال ہے کہ آئین وقانون میں جعلی ڈگری کے ایشو پر کسی جج کوکام سے روکنے کی کوئی ممانعت بھی نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے۔ اس لیے مجھے فیصلہ میں کوئی قانونی رکاوٹ نظر نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی یہ ایک پنڈورا بکس کھول دے گا۔

پاکستان میں سیاسی تقسیم بہت گہری ہے اور حالیہ چند برسوں میں اس تقسیم میں نفرت ‘عدم برداشت اس قدر بڑھی ہے کہ معاملہ دشمنی کی حدود میں داخل ہو چکا ہے۔ خصوصاً پی ٹی آئی نے جس انداز میں مہم جوئیانہ سیاست کا آغاز کیا ‘اس کا اثر پاکستان کے تمام مکتبہ ہائے فکر پر پڑا ہے۔

پاکستان میں نظام انصاف کے حوالے سے باتیں ہوتی رہتی ہیں تاہم یہ باتیں زیادہ تر سیاسی و عوامی حلقے کرتے تھے ‘زیادہ سے زیادہ وکلا حضرات ذرا کھل کر بات کرتے تھے لیکن نظام انصاف کے اندر اختلافات اور تقسیم کی باتیں باہر کم ہی آتی تھیں لیکن حالیہ کچھ عرصے سے جہاں بہت سی چیزوں میں بدلاؤ آیا ہے ‘یہاں بھی صورت حال میں تبدیلی آئی ہے۔

اب پاکستان کے عام شہری کو بھی بہت سے معاملات سے آگاہی مل رہی ہے کیونکہ بحث و مباحثہ مین اسٹریم میڈیا میںہی نہیں بلکہ سوشل میڈیا تک پہنچ چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کے بارے میں تو آپ کو پتہ ہے کہ چھوٹی سی بات بھی کتنی بڑی بن جاتی ہے اور گلی محلوں تک پھیل جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایمان مزاری پاکستان میں اسلام ا باد نظام انصاف ئی کورٹ نہیں ہے

پڑھیں:

جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 22 پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا ہے جو پیشہ ور فٹبالرز کا روپ دھار کر جاپان جانے کی کوشش کر رہے تھے مگر جاپانی امیگریشن حکام نے جعلی سفری دستاویزات پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے انہیں ڈی پورٹ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: فٹ بال ٹیم ظاہر کرکے 17 نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجنے والا انسانی اسمگلر گرفتار

یہ تمام افراد فٹبال کٹس میں ملبوس تھے اور دعویٰ کر رہے تھے کہ وہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے رجسٹرڈ کھلاڑی ہیں اور جاپان میں ایک مقامی فٹبال کلب کے ساتھ میچ کھیلنے جا رہے ہیں۔

جاپانی حکام کی جانب سے تفتیش کے دوران جعلسازی کا انکشاف ہوا جس کے بعد انہیں واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔

ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم ملک وقاص کو بھی گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس نے ’گولڈن فٹبال ٹرائل‘ کے نام سے ایک جعلی فٹبال کلب رجسٹر کرایا ہوا تھا۔

مزید پڑھیے: پاکستان میں تیار کردہ ماحول دوست فٹبالز آئندہ چیمپئنز لیگ کا حصہ ہوں گی

ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وقاص علی کی گرفتاری ملک میں انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کو توڑنے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔

ہر ’کھلاڑی‘ نے سہولت کار کو کتنے پیسے دیے؟

ایف آئی اے کے گوجرانوالہ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ منتظم نے ہر شخص سے تقریباً 40 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ تمام 22 افراد کو پیشہ ور کھلاڑیوں کی طرح برتاؤ کرنے کی تربیت دی گئی تھی اور انہیں جعلی دستاویزات فراہم کی گئی تھیں۔

یہ ’کارنامہ‘ واقعہ نہیں

ملزم وقاص نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے جنوری 2024 میں بھی 17 افراد کو اسی طریقے سے جاپان بھیجا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، فٹبالر سمیت مزید 150 فلسطینی شہید

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر سال بڑی تعداد میں پاکستانی بہتر مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی راستوں سے بیرونِ ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے کچھ جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے اور مہاجرت کے مؤثر نظم و نسق کے لیے اقوام متحدہ نے گزشتہ ماہ پاکستان میں ’پاکستان اقوام متحدہ نیٹ ورک آن مائیگریشن‘ کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔

یہ اقدام عالمی فریم ورکس بشمول ایجنڈا 2030 برائے پائیدار ترقی اور گلوبل کمپیکٹ برائے محفوظ، منظم اور باقاعدہ مہاجرت کے مطابق ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جاپانی شہر میں روزانہ صرف 2 گھنٹے اسمارٹ فون استعمال کرنے کی تجویز زیر غور

مذکورہ مشترکہ پروگرام انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی مہاجرت کے خلاف قومی کوششوں کو ایک منظم، جامع اور مربوط حکومتی و سماجی حکمتِ عملی کے تحت سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان کی جعلی فٹبال ٹیم جاپان جاپان سے ڈی پورٹ ڈی پورٹ ہونے والے گرفتار

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کے مسئلے پر ہار ماننا درست نہیں، فرانچسکا آلبانیز
  • جمہوریت کو درپیش چیلنجز
  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار
  • ایشیا کپ، پاکستان آج یو اے ای کے خلاف میچ کھیلے گا یا نہیں؟ معاملہ سنگین ہوگیا
  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
  • اینڈی پائی کرافٹ معاملہ، پی سی بی مؤقف پر قائم، درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی