امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
GENEVA:
جنیوا: سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں جاری تجارتی مذاکرات میں اہم پیشرفت کے بعد امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق، مذاکرات میں امریکی نائب صدر، دو وزراء اور سفیر نے شرکت کی، اور امریکی صدر کو مذاکرات کے نتائج سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا-چین تجارتی جنگ ختم ہونے والی ہے؟ جنیوا میں بڑی پیش رفت
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اس پیشرفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ مذاکرات میں نمایاں ترقی ہوئی ہے، اور تجارتی معاہدے کی تفصیلات پاکستانی وقت کے مطابق آج شما کسی وقت جاری کی جائیں گی۔
امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریز نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد تجارتی خسارے کو کم کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روس کا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ خوریف نے پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ آزاد ممالک کا حق ہے کہ وہ اپنی باہمی تعلقات کو بڑھائے۔
تفصیلات کے مطابق روسی سفیر البرٹ پی خوریف نے سفارتخانے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ روس، پاکستان سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، آزاد خودمختار ممالک جن شعبہ جات میں دل چسپی رکھتے ہیں انھیں مضبوط کر سکتے ہیں، اس معاہدے کی ایک وجہ اسرائیل کا قطر پر حملہ بھی ہے۔
روس نے پاکستان کے غیر جانب دارانہ مؤقف اور نازی ازم کے خلاف قرارداد کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، سفیر نے کہا پاکستان اور روس عالمی و علاقائی امن کے لیے مؤقف میں ہم آہنگ ہیں۔ روس یوکرین تنازعے میں پاکستان کی غیر جانب داری کو سراہتا ہے، جس نے مسلسل اس تنازعہ کے سفارتی حل پر زور دیا، پاکستان کا یوکرین تنازعہ پر مؤقف روسی مؤقف سے ہم آہنگ ہے۔
البرٹ خوریف نے کہا یوکرین امن چاہتا ہے تو نیو نازی پالیسیوں اور روسی زبان پر مظالم ختم کرے، صدر پیوٹن اور زیلینسکی کی ملاقات بنیادی مسائل کے حل کے بعد ہی ممکن ہے، کیف حکومت دہشت گردانہ حملوں اور روسوفوبک قوانین سے کشیدگی بڑھا رہی ہے، اور اقوام متحدہ مغربی دباؤ میں آ کر دوہرا معیار اپنا رہا ہے۔
روسی سفیر نے امریکا کی افغانستان میں بگرام ایئر بیس کے حصول کی خواہش کی مخالفت کی، اور کہا یہ پالیسی نو آبادیاتی نظام کی عکاسی ہے، روس امریکا کے اس اقدام کی مخالفت کرتا ہے، امریکا کو افغان عبوری حکومت کے 10 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنا چاہیے۔
روسی سفیر نے پولینڈ پر ڈرون حملوں سے روسی حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی شفاف تحقیقات کے لیے ماسکو تیار ہے، روس پولینڈ یا کسی بھی نیٹو ممالک سے کشیدگی بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔