قازقستان نے اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ قازقستان نے باضابطہ طور پر معاہدہ ابراہیمی (Abraham Accords) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
یہ اعلان وائٹ ہاؤس میں وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں قازقستان کے صدر بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ قازقستان ان کی دوسری مدتِ صدارت میں معاہدہ ابراہیمی میں شامل ہونے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
ٹرمپ نے قازقستان کو “شاندار ملک” اور “باصلاحیت قیادت رکھنے والی قوم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ دنیا میں امن، تعاون اور خوشحالی کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم جلد مزید ممالک کو معاہدہ ابراہیمی میں شامل ہوتے دیکھیں گے، جو مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کی بنیاد بنے گا۔”
.
امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے بھی ایک روز قبل عندیہ دیا تھا کہ ایک اور ملک معاہدہ ابراہیمی میں شمولیت کا اعلان کرے گا، جس کے تحت اسرائیل اور مسلم اکثریتی ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لائے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ معاہدہ ابراہیمی 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں طے پایا تھا، جس کے تحت اسرائیل نے متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معاہدہ ابراہیمی
پڑھیں:
ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
اسلام آباد میں موجود ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر نے کہا ہے کہ ایران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے میں شمولیت کا خواہاں ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ مسلم دنیا کا دفاعی اتحاد مزید مضبوط ہو۔
ایرانی اسپیکر نے زور دیا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے جو امتِ مسلمہ کے اجتماعی دفاع کے لیے کام کرے۔
ان کے مطابق اس اتحاد کی موجودگی عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک مضبوط اور بااثر آواز فراہم کرے گی۔
اس سے قبل ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ اور دیگر صنعت کاروں سے ملاقات کے دوران ایرانی اسپیکر نے کہاکہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا، اسے کوئی ایرانی کبھی نہیں بھلا سکتا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان امتِ مسلمہ کا قیمتی اثاثہ ہے اور دونوں ممالک مشترکہ چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں، جنہیں باہمی تعاون سے حل کیا جا سکتا ہے۔
محمد باقر نے زور دیا کہ میڈیکل، توانائی، بینکنگ اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ دونوں ممالک خطے کے استحکام اور معاشی ترقی کے لیے مشترکہ اقدامات جاری رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ