میں نے عوامی تنقید اور تنگ نظری کی وجہ سے پاکستان چھوڑا: سامعہ حجاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ انہوں نے پاکستانی عوام کی تنقید، تنگ نظری اور ججمنٹل رویے سے تنگ آ کر ملک چھوڑ دیا ہے۔
ویڈیو میں سامعہ حجاب نے کہا کہ میرے کپڑے دن بدن چھوٹے ہوتے جارہے ہیں اور اس کی وجہ میری اپنی نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی سوچ ہے، یہ میری غلطی نہیں ہے، یہ قوم کی غلطی ہے، لوگوں کی تنگ ذہنیت نے میرا جینا مشکل کردیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں حکومت اور عوام دونوں کی سوچ ایک جیسی ہے، حکومت اور عوام آپس میں ملے ہوئے ہیں، اندر سے سب ایک جیسے ہیں، کسی کو کسی کی پرواہ نہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Styleista Pakistan (@styleista.
سامعہ حجاب نے اپنے تجربے کا موازنہ یوٹیوبر رجب بٹ کے ساتھ بھی کیا، جو کچھ عرصہ قبل پاکستان چھوڑ کر بیرونِ ملک منتقل ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ رجب بٹ کے ساتھ بھی یہی کیا گیا، اسے بھی ملک چھوڑنا پڑا، ہم دونوں ایک ملک سے دوسرے ملک بھاگ رہے ہیں، اپنے گھر والوں سے دور رہ رہے ہیں، ذہنی اور سماجی دباؤ کے باعث پاکستان سے باہر رہنے پر مجبور ہیں۔
سامعہ حجاب نے تصدیق کی کہ میں اس وقت متحدہ عرب امارات (دبئی) میں مقیم ہوں، وہاں سے ہی انسٹاگرام پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہی ہوں، تاہم میرا ٹک ٹاک اکاؤنٹ پرائیویٹ کردیا گیا ہے۔
اگرچہ سامعہ نے واضح طور پر نہیں بتایا کہ وہ مستقل طور پر بیرونِ ملک منتقل ہو چکی ہیں یا عارضی طور پر قیام پذیر ہیں، لیکن سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ وہ شاید آن لائن تنقید اور نفرت انگیز رویے سے تنگ آ کر پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہوئیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے ذریعے وفاق کو صوبے بنانے کا اختیار دینا، ملک میں شامل تاریخی قوموں کے وجود، ثقافت، زبان، اور تہذیب کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، امیر بخش جروار، اور خیر محمد چانڈیو نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں دولت موڑ، ابراہیم چانڈیو، اور گاؤں چا?ر چانڈیو میں کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کے بانی صوبے سندھ اور سندھی قوم کی تاریخ، تہذیب، زبان اور شناخت کو مٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین آمریت مسلط کر دی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ دہشت گرد جماعت ایم کیو ایم کے حوالے کرنے، اور باقی اضلاع کو اپنے وفادار جاگیرداروں، سرداروں اور وڈیروں میں انعام کے طور پر تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کروڑوں باشعور سندھیوں کا تاریخی وطن ہے، اور اس کو تقسیم کرنے والے منصوبوں کو سندھ کا عوام پُرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے دہشت گردوں اور سرداروں کے حوالے کرنے کے خلاف 16 نومبر کو سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے سٹی گیٹ حیدرآباد سے پریس کلب تک ایک پُرامن احتجاجی مارچ کیا جائے گا، جس میں سندھ بھر سے ھزاروں خواتین، مرد، بچے، بزرگ، طلبہ، صحافی، وکیل، ادیب اور شاعر شریک ہوں گے۔رہنماؤں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے تاریخی وطن سندھ کے وجود، قومی شناخت اور وسائل کے تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں۔