وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تک جانے کا امکان معاشی اہداف کا امکان ہے کی برآمدات کا تخمینہ کروڑ ڈالر بڑھ کر 5 ڈالر تک تین سال
پڑھیں:
کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک میں انتظامی بحران کے باعث بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے اور موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک میں انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا، وزارتِ توانائی سے ٹیرف تنازعے کے بعد ادارے میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی اکثریت مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے حق میں ہے اور نئے سی ای او کی تلاش کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔