وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری  انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد یکم نومبر کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا مرحلہ یکم نومبر تک مؤخر ہوگیا ہے۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے استعفے کے لیے مشروط رضامندی ظاہر کی ہے، ذرائع کے مطابق چوہدری انوار الحق نے حامی وزرا اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی۔تحریک عدم اعتماد کے بعد ن لیگی ارکان وزارتوں سے استعفے دے کر اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے 31 اکتوبرکو اہم اجلاس طلب کیاہے جس میں پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی بھی شریک ہوگی۔اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے، پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کیلئے مطلوبہ نمبر سے زائد ارکان کا دعویٰ کیا ہے۔اس حوالے سے مسلم لیگ (ن)  اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحریک عدم اعتماد پر فارمولہ طے پاگیا ہے۔ادھر  چوہدری انوارالحق نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی۔واضح رہیکہ آزاد کشمیر میں وزارت عظمیٰ کے لیے چوہدری یاسین اور لطیف اکبر مضبوط امیدوار ہیں۔آصف زرداری کا خصوصی ایلچی نئے وزیر اعظم کے نام کا سیل بند خط لیکر  مظفر آباد جائے گا، تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل نئے قائد ایوان کا نام درج کیا جائے گا،  وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ہی نئے قائد ایوان کا نام لکھنا لازم ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد

پڑھیں:

آزاد کشمیر، تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکی

ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا مرحلہ یکم نومبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کل 31 اکتوبر کو اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکے گی۔ ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا مرحلہ یکم نومبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کل 31 اکتوبر کو اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے، اجلاس میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی  بھی شریک ہو گی۔ اجلاس میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار پر حتمی مشاورت کی جائے گی، چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد یکم نومبر کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے تحریکِ عدم اعتماد کے لیے مطلوبہ نمبر سے زائد ارکان کا دعویٰ کیا ہے جبکہ چوہدری انوارالحق نے تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحریکِ عدم اعتماد پر فارمولہ طے پو گیا ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے آزاد کشمیر کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریکِ عدم اعتماد جمع کروائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزادکشمیرکیخلاف تحریک عدم اعتماد یکم نومبر کو پیش کیے جانے کا امکان
  • آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل، وزیراعظم انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اہم پیشرفت
  • آزاد کشمیر، تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکی
  • آزاد کشمیر، تحریک عدم اعتماد آئندہ 24 گھنٹے میں پیش کیے جانے کا امکان
  • آزاد کشمیر کا نیا وزیراعظم کون ہوگا؟ پیپلزپارٹی قیادت نے نام کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کی وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفے کیلئے مہلت، انوار الحق کا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنیکا فیصلہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد جمع کروائے جانے کا امکان
  • انوار الحق کا ایک مرتبہ پھر مستعفی ہونے سے انکار