ماڑی پور میں اسکول سے واپسی پرٹریفک حادثے میں طالبعلم جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں حادثات واقعا ت میں معصوم بچے اورخاتون سمیت 6افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں 8افراد زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور ٹرک اڈا گیٹ نمبر 6 کے قریب ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت 18 سالہ عصمت ولد اعجاز جبکہ زخمی کی شناخت 18 سالہ نوید ولد ستورو کے ناموں سے ہوئی۔ جاں بحق نوجوان کی لاش اور زخمی کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔دونوں نوجوان غلامان عباس اسکول کے طالب علم اور ہاکس بے کے رہائشی تھے۔ وہ اسکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے ۔ کورنگی کوسٹ گارڈ چورنگی کے قریب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والا شخص 50سالہ رفیق ولد محمد انور جناح اسپتال میں دوران علاج زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ،فیصل کالونی الفلاح ملت مو ڑ پر ڈمپر کی ٹکر سے ایک بچہ3سالہ عون محمد ولد ندیم جابحق ہو گیا ، قائد آباد پل غوثیہ ہوٹل کے قریب آئل ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار27 سالہ عمران جاںبحق ہوگیا ۔ نیو کراچی سیکٹر 5 ایف دعا چوک نزد عیدگاہ گروانڈ سے45سالہ شخص کی لاش ملی، متوفی کی لاش کو متعلقہ تھانے سے قانونی کاروائی کے بعد لاش ایدھی ہوم سہراب گوٹھ ایدھی سردخانے منتقل کر دی گئی ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل میں لاکھوں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کا فوجی بھرتی کے خلاف احتجاج، 15 سالہ نوجوان ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یروشلم: اسرائیل کے دارالحکومت یروشلم میں لاکھوں الٹرا آرتھوڈوکس مذہبی یہودی مردوں نے فوج میں جبری بھرتی کے خلاف تاریخی احتجاج کیا، جسے منتظمین نے ملین مارچ کا نام دیا، احتجاج اس وقت افسوسناک صورتحال اختیار کر گیا جب ایک 15 سالہ لڑکا عمارت کی بلندی سے گر کر ہلاک ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق یہ ریلی اسرائیل کی تمام مذہبی جماعتوں کی غیر معمولی اتحاد کی علامت تھی، مظاہرین نے فوج میں بھرتی کے قانون اور بھرتی سے انکار کرنے والوں کی گرفتاریوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
احتجاج میں شریک 20 سالہ یہودا ہرش جو مذہبی گروہ ناتورئی کارتا سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت اسرائیلی فوج میں شامل نہیں ہوں گے، جیسے ہم حماس کے لیے نہیں لڑتے، ویسے ہی اسرائیلی فوج کے لیے بھی نہیں لڑیں گے، ہم اور اسرائیلی ریاست دو متضاد نظریات رکھتے ہیں۔
مظاہرے سے قبل چباد نامی مذہبی گروہ کے رہنماؤں نے عوام سے اجتماعی دعا اور احتجاجی ریلی میں شرکت کی اپیل کی تھی، یروشلم جانے والی ٹرینوں میں رش کے باعث اسٹیشنوں پر ہجوم لگ گیا جب کہ پولیس نے شہر کی مرکزی شاہراہ ہائی وے نمبر 1 سمیت متعدد راستے بند کر دیے۔ ہزاروں مظاہرین نے پیدل شہر کا رخ کیا۔
مظاہرے میں شریک ایک 25 سالہ نوجوان نے کہا کہ میں فوج میں نہیں جاؤں گا، چاہے مجھے جیل میں ڈال دیا جائے، میں پہلے بھی گرفتار ہو چکا ہوں، پھر ہو جاؤں گا مگر ریاست ہمیں سیکولر بنانے پر مجبور نہیں کر سکتی، نوجوان کے گرفتاری کے وارنٹ پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں۔
اسی طرح 19 سالہ یشِیوا (مذہبی مدرسے) کے طالبعلم مائیکل نے بتایا کہ اسے بھی بھرتی کا نوٹس موصول ہوا ہے مگر اس نے کہا کہ جب تک ہمارے ربّی ہمیں اجازت نہیں دیتے، ہم فوج میں رپورٹ نہیں کریں گے، حماس میں قیدیوں کا حشر ہم نے دیکھ لیا ہے، جنہیں ایک وقت کا کھانا ملا کرتا تھااور زندہ رہنے کے لیے پینے کا پانی اور ان کے پاس جو لاشیں ہیں وہ اب تک ہم حاصل نہیں کرسکیں ہیں۔
یہ احتجاج ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل غزہ میں بدترین انسانی المیے کا باعث بننے والی جنگ میں مصروف ہے بکہ اندرونِ ملک مذہبی طبقہ ریاست کے سیکولر قوانین اور فوجی نظام کے خلاف کھل کر سراپا احتجاج ہے۔