حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کتنے ماہ کی تنخواہ ایڈوانس لے سکتے ہیں؟ وضاحت جاری
اسلام آباد:حکومت کا کہنا ہے کہ گریڈ 1 تا 16 کے سرکاری ملازمین ہاؤس بلڈ ایڈوانس کی مد میں 36 ماہ اور گریڈ 17 تا زائد کے سرکاری ملازمین 24 ماہ کی ایڈوانس تنخواہیں حاصل کرسکیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے وضاحتی آفس میمورنڈم جاری کردیا جس میں بتایا گیا ہے کہ گریڈ ایک سے 16 تک کے وفاقی سرکاری ملازمین ’’سرکاری اہل کاروں‘‘ کے زمرے میں آتے ہیں جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے تمام وفاقی سرکاری ملازمین ’’افسران‘‘ کی کٹیگری کے زمرے میں آتے ہیں۔
میمورنڈم کے مطابق جب بھی وفاقی سرکاری ملازمین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کیلئے درخواستیں دیں گے تو انہیں فیڈرل گورنمنٹ رسیٹس اینڈ پیمنٹ رولز 2025ء کے مطابق ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس ادا کیا جائے گا۔
وضاحت میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ قانون کے مطابق سرکاری اہل کار 36 ماہانہ تنخواہوں کے برابر اور سرکاری افسران 24 ماہانہ تنخواہوں کے برابر رقم بطور ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس لے سکیں گے۔