ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات، دونوں ایک دوسرے کے مواقف سے زیادہ قریب ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے چوتھے دور کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بتایا ہے کہ بنیادی اختلافی موضوعات کے بارے میں زیادہ گفتگو ہوئی اور اس حوالے سے افہام و تفہیم کا عمل بہتر طور پر انجام پایا۔ اسلام ٹائمز۔ ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے چوتھے دور کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں بتایا ہے کہ بنیادی اختلافی موضوعات کے بارے میں زیادہ گفتگو ہوئی اور اس حوالے سے افہام و تفہیم کا عمل بہتر طور پر انجام پایا۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے اس دور میں دونوں فریقوں کے مواقف ایک دوسرے سے زیادہ قریب ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بتایا کہ ہم نے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں فریق مذاکرات جاری رکھنے پر مصمم ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اگلی میٹنگ پر اتفاق ہوگیا ہے لیکن اس کی جگہ اور وقت کا تعین دونوں فریقوں کے پروگراموں کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ وزیرخاجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات کے اگلے دور کی جگہ اور وقت کا تعین عمانی وزیر خارجہ کے ذمہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذاکرات کے
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے حامی ہیں: امریکا
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کا حامی ہے اور روابط بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی سے ٹیلی فون پر بات چیت میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے جنوب ایشیائی پڑوسیوں پر جنگ بندی اور رابطہ قائم رکھنے پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز سے ٹیلی فون پر الگ الگ بات چیت کی اور یوکرین جنگ پر امریکا کے مؤقف کی توثیق کی۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی روز سے جاری جنگی صورت حال کے بعد دس مئی کی شام جنگ بندی کا انعقاد ہوا تھا جس کے بعد بھی بھارت کی جانب سے ایل او سی پر فائرنگ کی گئی۔
یہ 1999 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کارگل کے بعد شدید ترین جھڑپیں تھیں، لڑائی مکمل اور فوری روکنے کا اعلان غیر متوقع طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کیا تھا۔
Post Views: 5