اب چالان 20 ہزارہوگا، محکمہ خزانہ نے سمری منظور کرلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
عرفان ملک:ٹریفک چالان میں اضافے کے لیے سمری آخری مراخل میں داخل، بڑی گاڑیوں کے بڑے چالانوں سمیت20 قوانین پر جرمانے بڑھانے کے لیے سمری کابینہ میں پیش کی جائے گی۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے بڑی گاڑیوں کے بڑے چالانوں سمیت دیگر چالان کی رقم بڑھانے کے لیے سمری تیار کی گئی تھی۔
محکمہ خزانہ نے سمری کو ابتدائی طور پر منظور کر لیا جس کے بعد کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث لایا جائے گا۔
سونے کی قیمت میں 3500روپے کی بڑی کمی
ٹریفک پولیس کی جانب سے بڑی گاڑیوں کے چالان 20 ہزار روپے تک تجویز کیے گئے تھے جو پہلے صرف 500 سو روپے تھا۔
لینڈ کروزر سمیت اٹھارہ سو سی سی گاڑیاں بھی بڑی گاڑیوں میں شمار کی جائیں گی ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بڑی گاڑیوں
پڑھیں:
ای ٹریفک چالان کی رقم بلدیہ عظمیٰ کراچی کو منتقل کرنے پر غور
بلدیہ عظمی کراچی نے ٹریفک ای چالان سے حاصل کروڑوں کی آمدنی کے ایم سی کو منتقل کرنے کی سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہری حلقوں کی جانب سے او زیڈ ٹی شیئر کی طرح ٹریفک چالان سے حاصل فنڈز بھی بلدیاتی اداروں کو دینے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔
ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہونے والے چالان اور اس سے حاصل آمدنی کی رقم متعلقہ ٹاؤنز حکومتوں کو منتقل کی جائیں تاکہ شہر کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کی صورتحال کو مشترکہ طور پر بہتر کیا جاسکے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹریفک ای چالان سے حاصل ہونے والی کروڑوں کی آمدنی شہر کے انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کا بڑا مطالبہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بلدیہ عظمی کراچی نے ٹریفک چالانوں سے حاصل فنڈز کوکے ایم سی کو منتقل کرنے کی سندھ حکومت سے سفارشات کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں سفارشات تیار کی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مختلف پرپوزل تیار کئے جارہے ہیں جس میں ہر ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہونے والے چالان اور اس سے حاصل رقم کو متعلقہ ڈسٹرکٹ میں موجود ٹائون حکومتوں کو منتقل کئے جانے کی سفارشات بھی شامل ہیں۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کی 106 بڑی سڑکوں کی تعمیر ودرستگی میں مذکورہ رقم کا بڑا حصہ خرچ کئے جانے پر زور دیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ او زیڈ ٹی کے شیئر کی طرح ٹریفک ای چالان سے حاصل فنڈز سے بھی بلدیہ عظمی کراچی سمیت تمام ٹائون حکومتوں کو اس کا شیئر تقسیم کئے جانے کا پرپوزل بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں شہری حلقوں کے ساتھ ساتھ سینئر کنٹریکٹرز نے بھی وزیر اعلی سندھ سے کراچی کی سڑکوں کی درستگی کیلئے ٹریفک ای چالان کا فنڈز بلدیاتی اداروں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی کا کہنا ہے کہ ٹریفک ای چالان سے حاصل آمدنی شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری پر خرچ کی جانے چاہئے،شہر کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کی بہتری کیلئے سالانہ ترقیاتی فنڈز کے ساتھ ساتھ ٹریفک ای چالان کی رقم بھی شہریوں پر ہی خرچ کی جائے گی تو اس کے مزید بہتر نتائج سامنے آئینگے۔