کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) 2025 کا آج سے کراچی میں انعقاد کیا جارہا ہے، پولیس نے ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کیلئے پلان جاری کردیا۔
PIMEC-2025 کا انعقاد آج سے 6 نومبر تک کراچی ایکسپو سینٹر میں کیا جارہا ہے، ایونٹ کے دوران ٹریفک کی آمدورفت کو یقینی بنانے اور عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک پولیس کی جانب سے پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس نے ایکسپو سینٹر اور نیشنل اسٹیڈیم کی طرف جانے والے اہم شاہراہوں پر بھاری اور کمرشل گاڑیوں کی نقل و حرکت پر عارضی پابندی عائد کی ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شاہراہ فیصل (نرسری سائیڈ) سے آنے والی بھاری اور کمرشل ٹریفک کو اسٹیڈیم کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور اسی طرح ٹریفک کو حبیب ابراہیم رحمت اللّٰہ روڈ سے سر شاہ سلیمان روڈ کی طرف جانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
کارساز اور ڈرگ روڈ سے سفر کرنے والے موٹر سائیکل سوار راشد منہاس روڈ کو ملینیم مال یا نیپا کے ذریعے استعمال کر سکتے ہیں، ایئرپورٹ سے آنے والی گاڑیوں کو ڈرگ روڈ سے دائیں جانب موڑ کر راشد منہاس روڈ اور ملینیم مال کی طرف رواں کیا جائے گا۔
راشد منہاس روڈ اور ملینیم مال سے بھاری اور کمرشل ٹریفک کو اسٹیڈیم یا ڈالمیا کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ایسی گاڑیوں کو ان کے روٹ کے لحاظ سے شاہراہ فیصل، نیپا، گلشن چورنگی، سہراب گوٹھ یا صفورا گوٹھ کی طرف ری ڈائریکٹ کیا جائے گا۔
کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق کسی بھی بھاری یا کمرشل گاڑیوں کو نیپا سے حسن اسکوائر کی طرف جانے یا اندرونی علاقوں سے اسٹیڈیم یا یونیورسٹی روڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، ان گاڑیوں کو بلوچ پل کے راستے شہید ملت روڈ کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
سر شاہ سلیمان روڈ لیاقت آباد نمبر 10 اور حسن اسکوائر کے درمیان بھاری اور تجارتی ٹریفک کے لیے بند رہے گی، جبکہ ہلکی گاڑیاں شاہراہ پاکستان کے ذریعے کریم آباد سے سہراب گوٹھ کی طرف متبادل راستے استعمال کر سکتی ہیں۔
ٹریفک پولیس نے مزید واضح کیا کہ حسن اسکوائر فلائی اوور نیشنل اسٹیڈیم آنے اور جانے والی چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلا رہے گا۔
حکام نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ ٹریفک انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے متبادل راستوں کا استعمال کریں اور ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ پورے ایونٹ میں ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنایا اور عوام الناس کی ممکنہ مشکلات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اجازت نہیں ہوگی ٹریفک پولیس کی طرف جانے بھاری اور گاڑیوں کو
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک چالان سے بچنے کیلیے کون سی گاڑی کِس رفتار پر چلانی چاہیے؟
کراچی:ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں تمام شاہراہوں پر گاڑیوں رفتار کی مخصوص حد مقرر کردی گئی ہے۔
گاڑیوں کی مقرر کی گئی حد رفتار کے مطابق موٹر سائیکل و چھوٹی گاڑیوں ( ایل ٹی وی) کی حد رفتار 60 کلومیٹر اور ہیوی گاڑیوں ( ایچ ٹی وی ) کی حد رفتار 30 کلومیٹر ہوگی۔شاہراہوں پر گاڑیوں کی رفتار چیک کرنے کے لیے کیمروں کے ساتھ رفتار کی حد پیمائش کرنے کا نظام نصب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں آئندہ برس تک ٹریفک مینجمنٹ سسٹم نافذ کردیا جائے گا۔شہر میں مزید 11 ہزار کیمروں کی تنصیب کا کام جنوری 2026 سے شروع ہوگا، جو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔ ای چالان کے نافذ ہونے کے بعد شہریوں نے ٹریفک قوانین پر عمل شروع کردیا ہے اور حادثات میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ کراچی میں 40 فیصد علاقوں میں ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) نے کام شروع کردیا ہے۔اس سسٹم کو 1717 کیمروں سے منسلک کیا گیا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ای چالان جاری کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ای چالان اوور اسپیڈ ، غلط سمت ، ہیلمٹ کے استعمال نہ کرنے، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے ، سگنل توڑنے اور دیگر خلاف ورزیوں پر کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹریکس سسٹم ضلع ساؤتھ میں مکمل فعال ہے جب کہ شاہراہ فیصل سمیت شہر کی اہم سڑکیں اس نظام سے منسلک ہو چکی ہیں۔ ملیر ، کورنگی ، شرقی ، کیماڑی سمیت وسطی اضلاع کی مختلف شاہراہوں پر ٹریکس نظام کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان جاری کیے جارہے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ سائٹ ، لانڈھی ، نیوکراچی ، کورنگی سمیت تمام صنعتی زونز کی شاہراہوں پر جلد کیمروں ، اسپیڈ مانیٹرنگ اور ٹریکس سسٹم کام شروع کردے گا اور آئندہ چند ماہ میں تمام صنعتی علاقے اس سسٹم کی نگرانی میں ہوں گے۔
ہیوی گاڑیوں کے سبب حادثات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 ہزار ہیوی گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کرکے اس کو ٹریکس سے منسلک کیا جارہا ہے۔ اس سے ان گاڑیوں کی نگرانی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ای چالان کے نافذ ہونے کے بعد شہریوں نے ٹریفک قوانین پر عمل شروع کردیا ہے اور حادثات میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ موٹر سائیکل سواروں سے اپیل ہے کہ وہ ہیلمٹ کا استعمال لازمی کریں ۔تمام گاڑی والے سائیڈ گلاسز ، فرنٹ و بیک لائٹ لگوائیں، مقررہ حد رفتار پر گاڑی چلائیں کیوں کہ احتیاط اور قوانین پر عمل درآمد سے بہت سی انسانی جانیں بچ سکتی ہیں۔
پیر محمد شاہ نے بتایا کہ شہر میں 6 سیٹر رکشوں کو پاپند کیا گیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کے مطابق اپنی گاڑی چلائیں۔بصورت ان کو ضبط کرلیا جائے گا۔ اسی طرح ٹریفک پولیس جن گاڑیوں پر نمبرز پلیٹس آویزاں نہیں ہیں، ان کے خلاف جلد کارروائی شروع کرنے جارہی ہے۔8 نومبر سے ایک ماہ کے لیے کراچی ٹریفک قوانین آگہی مہم چلائی جائے گی، جس میں عوام کو ٹریفک قوانین کی آگہی اور ٹریکس نظام کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ای چالان کو حکومت نے نافذ کیا ہے ۔حکومت انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کررہی ہے۔ٹریفک پولیس کا کام قوانین پر عمل کرانا ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے کہا کہ شہر میں غیر قانونی پارکنگ ، تجاوزات کے خاتمے سمیت شاہراہوں پر رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ٹریفک سگنلز میں اگر خرابیاں ہیں تو اس کو متعلقہ ادارے درست کررہے ہیں۔ ٹریکس کا نظام ابتدائی مراحل میں ہے، ابھی خامیاں ہوسکتی ہیں لیکن اس نظام میں اصلاحات کی جارہی ہیں اور آئندہ 2 سے 3 ماہ میں ٹریکس نظام سے ٹریفک حادثات میں کافی حد تک کمی آئے گی۔کراچی میں ٹریفک جام کی شکایات بھی کم ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ای چالان کے حوالے سے کوئی شکایت ہو تو متعلقہ مراکز سے رجوع کریں۔ای چالان سسٹم امیری غریبی کی کوئی تفریق نہیں ہے، جو ٹریفک قوانین توڑے گا اس کو ای چالان جاری ہوگا۔ شہری ٹریفک قوانین پر عمل کریں گے تو ای چالان سے محفوظ رہیں گے۔