لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مئی2025ء) عالمی شہرت یافتہ سمارٹ فون کمپنی ویوو نے پاکستان میں نوجوان صارفین کے لیے نیا اسمارٹ فون ویوو Y29 کو متعارف کروا دیا ہے۔ یہ اسمارٹ فون شاندار ڈیزائن، پائیدار کوالٹی اور بہترین بیٹری لائف جیسے نمایاں فیچرز، انتہائی مناسب دام میں فراہم کرتا ہے۔
ویوو Y29 دو خوبصورت رنگوں  Noble Brown اور Elegant White میں دستیاب ہے، جن کے ساتھ ایک دلکش میٹلک ہائی- گلوس فریم ہے۔

فون کا تھری ڈی ڈیزائن ہلکے سے خم کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، جو نہ صرف جدت فراہم کرتا ہے، بلکہ گرفت کو بھی آرام دہ بناتا ہے۔
فون کی پشت پر کیمرہ کے ساتھ ڈائنامک لائٹ کا استعمال کیا گیا ہے، جو نہ صرف اسکی ظاہری خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ موسیقی کی مطابقت، کال الرٹس اور فوٹو کاونٹ ڈاونز جیسےنئے فیچرز میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)


اس کے علاوہ، فون میں انفراریڈ ریموٹ کنٹرول بھی شامل ہے، جس سے صارفین اپنے گھریلو آلات جیسے ٹی وی، اے سی، پروجیکٹرز اور پنکھے بآسانی کنٹرول کر سکتے ہیں یہ فیچر خاص طور پر پاکستانی صارفین کی ڈیمانڈ پر شامل کیا گیا ہے۔
اس فون کا سب سے نمایاں خصوصیت اس کی 6500mAh BlueVolt سپر بیٹری ہے، جو اس قیمت کی سمارٹ فونز مٍیں سب سے بڑی ہے بیٹریوں میں شمار ہوتی ہے۔

vivo کی BlueVolt Technology کی بدولت، یہ بیٹری طویل دورانیکے لیے موبائل چلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ساتھ ہی ساتھ اس میں 44W FlashCharge کی سہولت بھی موجود ہے، جو کہ تیز ترین چارجنگ ممکن بناتی ہے، جبکہ Type-C to Type-C کیبل کے ذریعے 4800mAh ریورس چارجنگ بھی ممکن ہے، جس سے آپ اپنی دیگر ڈیوائسز کو بھی چارج کر سکتے ہیں۔
فون میں ایمرجنسی پاور سیونگ موڈ اور پانچ سالہ بیٹری گارنٹی جیسے فیچرز بھی شامل ہیں، جو فون کے روزمرہ استعمال کو مکمل طور پر قابلِ بھروسہ بناتے ہیں۔


ویوو Y29 کو کو ایک انتہائی مظبوط فون کے طور پر تیار کیا گیا ہے اور اس میں Anti-Drop Armor Design اور Schott α Glass شامل ہیں، جو اسے گرنے اور جھٹکوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ، فون میں مکمل ڈسٹ اور واٹر ریزسٹنس بھی موجود ہے جسکی بدولت اسے گردوغبار اور پانی کے چھینٹے گرنے سے بھی کوئی خطرہ نہیں۔
کارکردگی کے لحاظ سے، ویوو Y29 میں طاقتور Qualcomm Snapdragon® 685 پروسیسر موجود ہے، جو کہ 8GB RAM + 8GB Extended RAM اور 128GB اسٹوریج کے ساتھ آتا ہے۔

اس کا 120Hz ریفریش ریٹ ڈسپلے، 1000 نٹس کی تیز روشنی اور TÜV Rheinland Low Blue Light سرٹیفیکیشن آنکھوں کو آرام دہ اور بہترین ویوئنگ ایکسپیرینس فراہم کرتے ہیں۔
میوزک اور کنٹینٹ کے شوقین افراد کے لیے، ڈوئل سٹیریو اسپیکرز کے ساتھ 400% آڈیو بوسٹ دستیاب ہے، جو کہ گیمنگ، ڈرامے یا موسیقی سننے کا لطف دوبالا کر دیتے ہیں۔
کیمرے کی بات کی جائے تو، 50MP HD مین کیمرہ جدید AI فیچرز کے ساتھ آتا ہے، جو ہر تصویر کو شاندار اور جاندار بناتا ہے۔

اس کا AI Erase فیچر تصاویر سے غیر ضروری اشیاءیا افراد کو مٹانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ AI فوٹو خودکار طور پر برائٹنیس، شارپنیس اور کلر بیلنس بہتر بناتا ہے۔
فون میں متعدد سمارٹ AI فیچرز شامل کیے گئے ہیں جو صارف کے لیے کارکردگی اور سہولت کو بہتر بناتے ہیں۔ ان میں AI سپر لنک شامل ہے، جو کم سگنل والے علاقوں میں بھی مستحکم کال کنیکٹیویٹی فراہم کرتا ہے، جبکہ Circle to Search صارفین کو کسی بھی تصویر سے براہِ راست معلومات تلاش کرنے کی سہولت دیتا ہے۔

اس کے علاوہ، Gemini Assistant صارفین کے انٹرایکشنز کو مزید آسان اور مؤثر بناتا ہے، اور اسکرین پر ترجمہ مختلف زبانوں کو فوری طور پر سمجھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے عالمی معلومات تک رسائی حاصل کرنا اور بھی آسان ہو جاتا ہے۔
ویوو Y29 کا ڈیزائن، کارکردگی اور پائیداری تینوں پہلو اس کو ایسے صارفین کے لیے بہترین انتخاب بناتے ہیں جو ایک ہی ڈیوائس میں اسٹائل، طاقت اور اعتماد سب کچھ چاہتے ہیں۔


قیمت اور دستیابی:
ویوو Y29 کا 128GB ماڈل 49,999 روپے میں پاکستان بھر میں دستیاب ہے ۔جبکہ اس کا 256GB ورژن 54,999 روپے کی شاندار قیمت میں 17 مئی 2025 سے دستیاب ہوگا۔
فاسٹ چارجنگ، شاندار کارکردگی، تخلیقی ٹولز، اور مضبوط باڈی ویوو Y29 حقیقت میں وہ سب کچھ پیش کرتا ہے جو پاکستان کے نوجوان صارفین ایک اسمارٹ فون میں چاہتے ہیں۔ ویوو Y29 کے ساتھ کمپنی ایک سال کی وارنٹی، خرابی کی صورت میں 15دن کی مفت تبدیلی ، اور 6 ماہ کی ایکسیسری وارنٹی بھی فراہم کر رہی ہے۔یہ فون PTA سے منظور شدہ ہے اور پاکستان کے تمام موبائل نیٹ ورکس کو سپورٹ کرتا ہے۔Zong صارفین اپنی فور جی سم، فون کی Slot 1 میں استعمال کر کے  6 ماہ کے لیے  12 GB مفت انٹرنیٹ بطور ماہانہ2GB حاصل کر سکتے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیا گیا ہے بناتا ہے فراہم کر کے ساتھ کرتا ہے فون میں ویوو Y29 کے لیے

پڑھیں:

ایک اور گیم چینجر معاہدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کی ایک ہی جھلک عوام نے دیکھی ہے کہ ایک ملک پر حملہ دوسرے پر حملہ تصور ہوگا اور دونوں ملک اس کا مقابلہ مل کے کریں گے۔ معاہدے کی تفصیلات کا تو پوری طرح شاید ہی کسی کو علم ہو مگر یہ ایک سطری خلاصہ ہی دشمنوں اور شریکوں کو جلانے اور انہیں عزائم اور منصوبے بدلنے پر مجبور کرنے کے لیے کافی ہے۔ سعودی عرب کے وسائل اور پاکستان کی فوجی طاقت اگر کسی تیسرے ملک کی جارحیت کے خلاف یکجا ہوتی ہے تو حالات کا نقشہ ہی بدل سکتا ہے۔ یہی وہ نکتہ ہے کہ جس پر اس معاہدے کو پڑھے سنے بغیر گیم چینجر کہنے کا دل کرتا ہے۔ اپنی تزویراتی اہمیت کے ساتھ ساتھ یہ معاہدہ ایک سماجی اہمیت بھی رکھتا ہے۔ مقامات مقدسہ کا دفاع ایک ذمے داری ہی نہیں ایک خواب بھی سمجھا جاتا ہے۔ گیم چینجر معاہدات کرنے میں پاکستان کا کوئی ثانی نہیں۔ برسوں کے سفر میں پاکستان کے حکمران طبقات نے بیش تر دور رس اثرات کے حامل معاہدات کیے کمی صرف ان معاہدات پر کسی ایک فریق کی طرف سے صدق ِ دل سے عمل درآمد کی رہی ہے۔ کبھی ہم خود معاہدوں پر عمل درآمد کرنے سے قاصر رہے تو کبھی فریق ِثانی اپنے معاہدوں کو اصل روح کے ساتھ عملی جامہ نہ پہنا سکا۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ ہم ایک گیم چینجر معاہدہ کرکے فارغ ہوئے تھے۔ ہمارا میڈیا ریاستی ادارے حکمران طبقات سب یہ بتا رہا تھے کہ پاکستان کو ستر برس کے سفر میں جس منزل کا انتظار تھا وہ بس دوگام پر ہے۔ یہ چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ کا معاہدہ تھا جس کی حمایت جس کی فیوض وبرکات گنوانے میں پوری ریاستی مشینری رطب اللسان تھی۔ ہم بھی اس لہر میں بہہ کر یہ سمجھتے تھے کہ واقعی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے ہاتھ جادوئی چھڑی یا الہٰ دین کا چراغ لگ گئے ہیں۔ چراغ کو رگڑتے اور چھڑی کو گھماتے ہی پاکستان کے سارے قرض اْتر جائیں گے۔ پاکستان ترقی کے ایک سفرپر روانہ ہوگا کہ جہاں بدعنوانی کا گزر نہیں ہوگا کیونکہ چین اپنے ہاں اگر کرپشن پر زیرو ٹالرنس کا رویہ اپنائے ہوئے ہے وہ اپنے قرض یا اپنی سرمایہ کاری پر بھی یہی رویہ اپنائے گا اور یوں پاکستان کا نظام اپنے مزاج میں تبدیلی لا کر بدعنوانی سے پاک معاشرے کی تکمیل پر متوجہ ہوگا۔ احتساب کو محض نعروں اور سیاسی انتقام کے بجائے حقیقی سماجی اور معاشی اصلاح کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان کے شہر شنگھائی بیجنگ بنیں گے تو اس کے دیہات چینی دیہاتوں کی طرح محنت کی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہوں گے۔ ہماری زراعت چینی مہارت اور ٹیکنالوجی کے باعث ترقی کرے گی اور اب ہمیں بہت سی اشیاء کے لیے سرحدوں سے باہر دیکھنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ جب ہم چین سے سر پھینک کر محنت کرنے کا ہنر سیکھ لیں گے تو ہماری خوداور خودداری بھی جاگ پڑے گی اور ہم آئی ایم ایف کی غلامی کا طوق قرضوں کی واپسی کی شکل میں اْتار پھینکیں گے۔ چین پاکستان میں اس قدر بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے تو ظاہر ہے اس کے پاس اس سرمایہ کاری کی حفاظت کا پلان بھی ہوگا سو اب امن اور چین ہماری آنے والی نسلوں کا مقدر ہے اور ہم بدامنی اور کرائے کی جنگوں کا ایندھن بننے کی مجبوریوں سے دامن چھڑا چلیں گے۔ سی پیک پر گیم چینجر معاہدہ ہوا۔ ہماری خواہش تھی کہ افغانستان سے مقبوضہ کشمیر تک لوگ اس عظیم منصوبے کا حصہ بن کر مستفید ہوں۔ مقبوضہ کشمیر سے تو آوازیں اْٹھنے لگی تھیں کہ سی پیک سے مستفید ہونا ہمارا بھی حق ہے۔ کشمیر میں عوامی مزاحمت کی لہروں کے پیچھے یہ خواہش بھی مچل رہی تھی۔ کابل میں اشرف غنی بگرام میں بیٹھے مہمانوں کی خشمگیں نگاہوں کے باعث اس معاملے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے تھے مگر طالبان اسی خواہش کی تکمیل کا دوسرا نام تھا۔ پھر گیم چینجر معاہدہ لاتعداد ارمانوں خوابوں اور خواہشوں کے ساتھ ہوا مگر پاکستان کے دن پھرنا تھے نہ پھرے۔ اب یہ گیم چینجر منصوبہ وقت اور حالات کی دھند میں تاریخ کے عجائب خانے کا حصہ بن چکا ہے۔ ایسا نہیں کہ منصوبہ گیم چینجر نہ تھا اگر صدق دل سے اس پر عمل ہوتا تو شاید حالات کچھ بہتر ہوتے مگر سردست ایسا نہیں ہوسکا۔

پاکستان نے تاریخ میں ہر معاہدہ ہی گیم چینجر کیا مگر گیم چینج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ چینج ہوتا رہا۔ 1954 میں امریکا کے ساتھ پہلا دفاعی معاہدہ گیم چینجر تھا۔ وقت کی سپر طاقت کے ساتھ دفاعی معاہدہ لاتعداد خوابوں اور خواہشوں کے ساتھ ہوا مگر اس کے باوجود پاکستان ٹوٹ گیا اور ساتواں بحری بیڑہ مدد کو نہ آسکا۔ دوحصوں میں بٹ جانے کے بعد نئے پاکستان میں ایک نئی صبح کے طلوع کا تاثر دینے اور عوام کے ٹوٹے ہوئے حوصلوں کو بلند کرنے کے لیے 1974 میں اسلامی سربراہ کانفرنس کا لاہور میں انعقا د ہوا۔ اہلاً وسہلاً مرحبا کے بڑے بڑے اشتہار چھپوائے گئے اور قوم کو تاثر دیا گیا کہ اب مسلم اْمہ کا اتحاد پاکستان کو عروج عطا کرے گا مگر کچھ نہ ہوا۔ 1979 میں جنرل ضیاء الحق نے بتایا کہ ہم تاریخ کے اہم ترین موڑ پر دنیا کا سب سے اہم اور مشکل کام انجام دے رہے ہیں اور اس میں ہماری بقا اور عروج ہے۔ افغان جہاد کی حمایت افغان مہاجرین کی میزبانی دنیا میں ہمیں ممتاز اور نمایاں مقام دے گی۔ یہ دور ختم ہوا تو معلوم ہوا کہ سب کچھ ویسا ہی ہے بلکہ چیزیں پہلے سے زیادہ خراب ہو چکی ہیں۔ 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے وقت بھی قوم کو یہی خواب دکھایا گیا کہ اب پاکستان دفاع کے روایتی طریقوں سے فارغ ہوکر وسائل اپنے عوام کے میعار زندگی کو بلند کرنے پر لگائے گا مگر آج تک آئی ایم ایف کا قرضہ ترقی کر رہا ہے۔ 2001 میں جنرل پرویز مشرف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی معاونت پر ایسے خواب دکھائے جو سراب ہی ثابت نہیں ہوئے بلکہ اپنے پیچھے بہت عذاب چھوڑ گئے۔ 2015 میں سی پیک کا خواب دکھایا گیا۔ اب مجیب الرحمان شامی صاحب فرماتے ہیں کہ پاک سعودی عرب تاریخی معاہدے سے پاکستان کا ایک سو چالیس ارب ڈالر کا قرضہ دیکھتے ہی دیکھتے ہوا میں اْڑ جائے گا۔ شامی صاحب کے منہ میں گھی شکر مگر برسوں کا تجربہ یہ بتاتا ہے کہ پاکستان بیرونی معاہدات سے نہیں اندرونی معاہدے سے ٹھیک ہوگا جب ریاست اپنے عوام سے اندرونی حالات ٹھیک کرنے کا معاہدہ کرے گی تو ہماری مٹی بھی سونا بننے لگے گی اس وقت تک ہمارا سونا بھی مٹی بنتا رہے گا۔

عارف بہار سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سیلاب اور معیشت
  • ایک اور گیم چینجر معاہدہ
  • گوگل نے پاکستان میں اے آئی پلس پلان متعارف کرا دیا
  • گوگل نے پاکستان میں اے آئی پلس پلان لانچ کردیا
  • پی ٹی اے نے موبائل فون صارفین کو خبردار کر دیا
  • واٹس ایپ میں نیا ٹرانسلیشن فیچر متعارف، استعمال کا طریقہ جانیں
  • ڈی ریگولیشن کے بعد پاکستان میں ادویات کی قلت ختم، تقریباً تمام دوائیں فارمیسیوں میں دستیاب
  • ’کیا پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے کو تیار نہیں؟‘، لازوال عشق کے ٹریلر پر تہلکہ مچ گیا
  • ماسٹر چنگان کا بڑا اقدام: پاکستان کی پہلی رینج ایکسٹینڈڈ ہائبرڈ گاڑٰی ڈیپل SO5 متعارف
  • پورٹریٹ مہارت کے نئے دور کا آغاز: