مئی کا مہینہ پاکستان کی تاریخ میں اہم، کون سے بڑے واقعات رونما ہوئے؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
10 مئی 2025 کو بھارت کے خلاف افواج پاکستان کی جانب سے کیے گئے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے جہاں چرچے ہورہے ہیں، وہیں مئی کے مہینے کو پاکستان کے لیے انتہائی اہم بھی قرار دیا جارہا ہے، کیوں کہ اسی مہینے میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا، اور اسی مہینے میں 12 مئی اور 9 مئی جیسے واقعات بھی رونما ہوئے۔
’وی نیوز‘ نے تحقیق کرتے ہوئے عوام کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ آخر مئی کے مہینے میں پاکستان کی تاریخ میں کون سے اہم واقعات رونما ہوئے۔
28 مئی 1998 جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیےمئی کے مہینے میں پاکستان نے جو سب سے بڑا معرکہ انجام دیا وہ 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کرنے کی صورت میں تھا۔ 28 مئی 1998 کو اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سمیت تمام سول و عسکری قیادت نے تمام تر دباؤ مسترد کرتے ہوئے بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کرکے پاکستان کے پہلے اسلامی ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کردیا۔
2 مئی 2011 کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت2 مئی 2011 کو امریکا نے خیبرپختونخوا کے علاقے ایبٹ آباد میں ایک آپریشن کرتے ہوئے القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا تھا، جس کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کی لاش کو بھی سمندر برد کردیا گیا۔
یاد رہے کہ جب اسامہ بن لادن کے خلاف ایبٹ آباد میں آپریشن کیا گیا اس وقت ملک میں پاکستان پیپلزپارٹی برسراقتدار تھی۔
12 مئی 2007 جب کراچی میں 50 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئےاس کے علاوہ مئی کے مہینے کا ایک دلخراش واقعہ جو 12 مئی 2007 کو روشنیوں کے شہر کراچی میں پیش آیا، جب دہشتگردی کے واقعات میں 50 سے زیادہ شہریوں کو ہلاک کردیا گیا۔
12 مئی 2007 وہ دن تھا جب معزول کیے گئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سندھ ہائیکورٹ میں وکلا سے خطاب کرنا تھا۔ اس روز ان کی کراچی آمد کے موقع پر جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کے پے درپے واقعات میں 50 سے زیادہ شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
واضح رہے کہ اس وقت ملک میں جنرل پرویز مشرف اقتدار پر براجمان تھے۔
9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کی طرف سے فوجی تنصیبات پر حملہمئی کے مہینے کا ایک اور دلخراش واقعہ 9 مئی 2023 کو پیش آیا جب سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا۔
عمران خان کی گرفتاری کی خبر سامنے آتے ہی پی ٹی آئی کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کرتے ہوئے فوجی تنصیات پر دھاوا بول دیا۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے جی ایچ کیو راولپنڈی، جناح ہاؤس لاہور سمیت دیگر کئی شہروں میں فوجی تنصیبات پر حملے کیے اور شہدا کے مجسمے تک توڑ دیے۔
پی ٹی آئی کے کئی رہنما اب بھی 9 مئی کے واقعات میں جیل میں قید ہیں، جن میں سے کچھ کو سزا ہو چکی ہے، جبکہ کچھ کا ٹرائل چل رہا ہے۔
حال ہی میں اس مہینے میں پیش آنے والا واقعہ پاک بھارت کشیدگی کی صورت میں بھی سامنے آیا ہے جو اب تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔
10 مئی بھارت کے خلاف مسلح افواج پاکستان کے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے ایک کا الزام بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا، اور یکطرفہ اقدامات کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا گیا، جبکہ پاکستانی شہریوں کو حکم دیا گیا کہ وہ ملک سے نکل جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان نے پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔
پاکستان نے بھارت کے خلاف فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت فوری معطل کردی ہے اور واضح کیاکہ اگر ہمارا پانی بند کیا گیا تو جنب ہوگی۔
بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر 24 حملے کیے جس کے نتیجے میں معصوم شہری شہید ہوئے، تاہم پاکستان نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے 5 جہاز تباہ کردیے۔
بھارت اس حرکت کے بعد بھی باز نہ آیا اور پاکستان پر ڈورنز کے ذریعے حملے شروع کردیے۔ 10 مئی کی رات کو بھارت نے پاکستان کے ایئر بیسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔
اس کے بعد پاکستان نے 10 مئی کو ہی فجر کی نماز کے بعد آپریشن ’بنیان مرصوص‘ شروع کرتے ہوئے بھارت کے اندر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ پاک فضائیہ نے بھارت کے اندر جا کر کارروائی کی اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔
بھارت کے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاکستان بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہپاکستان اور بھارت کی اس جنگ میں بھارت کے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاکستان بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔
’بلغاریہ ملٹری ریویو‘ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم ایس 400 کو تباہ کیا، جو سب سے زیادہ ہائی پروفائل واقعہ ہے۔
مئی میں پیش آنے والے دیگر واقعات کی طرح اب 10 مئی بھی تاریخ کا حصہ بن گیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ اب ہر سال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منایا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسامہ بن لادن ایٹمی طاقت بُنیان مرصوص سانحہ 12 مئی سانحہ نو مئی سیاسی و عسکری قیادت عمران خان مئی کا مہینہ نواز شریف وی نیوز یوم معرکہ حق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسامہ بن لادن ایٹمی طاقت ب نیان مرصوص سیاسی و عسکری قیادت مئی کا مہینہ نواز شریف وی نیوز یوم معرکہ حق کرتے ہوئے بھارت اسامہ بن لادن بھارت کے خلاف مئی کے مہینے میں پاکستان پاکستان کے پاکستان نے مہینے میں پی ٹی ا ئی سے زیادہ دیا گیا کیا گیا کے بعد
پڑھیں:
فوجی کارروائیوں کو روکنے سے عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے، سنجے راؤت
ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ اس سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت ڈونالڈ ٹرمپ کے مشورہ کو قبول کرتے ہوئے جنگ بندی پر راضی ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہونے کے دوسرے روز شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے جنگ بندی پر رضامندی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ سنجے راؤت نے الزام لگایا کہ بھارت نے صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ میں جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی۔ انہوں نے اس فیصلے کے منطقی اور وقت پر سوال اٹھائے، اس سلسلہ میں ٹرمپ کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ اس سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت نے ٹرمپ کے مشورہ کو قبول کرتے ہوئے جنگ بندی پر راضی ہوا ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ بھارت 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں دفاعی کاروائی "آپریشن سندھور" کی تکمیل سے پہلے ہی جنگ بندی پر کیوں رضامند ہوگیا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سنجے راؤت نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کی ثالثی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "آپریشن سندھور" اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک ان دہشت گردوں کو ختم نہیں نہیں کیا جاتا، جنہوں نے پہلگام میں حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پھر بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے جنگ بندی پر رضامندی پر سوال اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "مودی بار بار پاکستان میں گھس کر دہشت گردوں کو مارنے کی بات کرتے تھے، یہ مودی کی زبان تھی، لیکن اب وہ زبان کہاں گئی"۔ انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائیوں کو روکنے سے عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے اس بیان کی طرف بھی اشارہ کیا جس میں انہوں نے جیت کا دعویٰ کیا۔
سنجے راؤت نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ کیا جنگ بندی کا سہرا امریکہ کو دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کی ماضی میں کی گئی تنقیدوں کو یاد دلایا جس میں انہوں نے کانگریس کو امریکی مداخلت پر تنقیدوں کا نشانہ بنایا تھا۔ سنجے راؤت نے اس کے بعد سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے پاکستان کے ساتھ 1971ء کی جنگ کے دوران امریکی مداخلت کے خلاف سخت موقف کو یاد کرتے ہوئے مودی پر زور دیا کہ وہ ایسا ہی عزم ظاہر کریں۔
انہوں نے اس معاملے پر فوری طور پر آل پارٹی میٹنگ طلب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے پہلگام حملہ متاثرہ خواتین اور بیواؤں کی توہین کا الزام عائد کرتے ہوئے نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے سابق وزرائے اعظم جواہر لعل نہرو، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے خلاف اپنے ماضی کے تبصروں کے لئے نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مشورہ دیا کہ انہیں ان کی قیادت سے سبق سیکھنا چاہیئے۔