ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
تہران(سب نیوز) ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دے دی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے ایرانی جوڈیشری نیوز آٹ لیٹ میزان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں ماجد موسیبی نامی شخص کو سزائے موت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی سے تعلق کے الزام میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ایران میں گزشتہ ہفتے بھی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو سزائے موت دی گئی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآبنائے ہرمز بند کرنا ایران کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، مارکو روبیو آبنائے ہرمز بند کرنا ایران کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، مارکو روبیو خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا حملہ کرنیوالے امریکی طیارے کہاں ہیں ، پتہ لگا لیا ، پاسداران انقلاب امریکا نے ایران کو جوہری تنصیبات پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ایرانی میڈیا کا دعوی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی ملک ابراراحمدکی پارٹی کیلئے گراں قدرخدمات ہیں جسکی بدولت چیئرمین قائمہ کمیٹی منتخب ہونا اعزازکی بات ہے، چوہدری محمد یسینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو سزائے موت دی ایک اور کے لیے
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے افغان حکومت کو بڑی دھمکی دیدی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کو دھمکی دی ہے کہ اگر بگرام ایئربیس واپس نہ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر افغانستان بگرام ایئربیس واپس نہیں کرتا، جو امریکہ نے بنایا تھا، تو اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔
امریکی اخبار کے مطابق، امریکا اور طالبان کے درمیان انسداد دہشت گردی کارروائیوں پر مذاکرات جاری ہیں اور بگرام ایئربیس پر محدود تعداد میں امریکی فوجی تعینات کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ان مذاکرات کی قیادت امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر کر رہے ہیں۔
اس سے قبل، ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ بگرام ایئربیس کو امریکا نے نہیں چھوڑنا چاہیے تھا اور اب امریکا اسے واپس لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ایئربیس اس لیے بھی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔
ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ “ہم نے طالبان کو بگرام ایئربیس مفت میں دے دی تھی، لیکن اب ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔” اس بیان کے بعد برطانوی وزیر اعظم کے چہرے پر حیرت کے تاثرات ظاہر ہوئے، اور وہ صدر ٹرمپ کو دیکھنے لگے۔
یاد رہے کہ 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے دوران امریکا نے بگرام ایئربیس افغان حکام کے حوالے کر دی تھی۔ تاہم، اب صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ایئربیس اور افغانستان میں چھوڑے گئے اسلحہ کو واپس لیں گے، اور اس سلسلے میں باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔
Post Views: 1