شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مارکیٹ میں فراہمی کے بحران سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ بورڈ نے واضح طور پر شوگر مل مالکان کی من مانی اور ذخیرہ اندوزی کو قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر میں چینی کی فراہمی اور اس کی قیمتوں پر کڑی نگرانی کی جائے گی، تاکہ مصنوعی قلت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر تھا۔ جلد ہی درآمدی چینی سے متعلق تمام رسمی کارروائیاں مکمل کر لی جائیں گی، تاکہ یہ چینی جلد از جلد مارکیٹ میں دستیاب ہو اور عوام کو ریلیف ملے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں چینی کی قلت ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے، لیکن حکومت فوری اقدامات کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بورڈ نے واضح کیا کہ درآمدی چینی مارکیٹ میں آنے کے بعد قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قیمتوں میں چینی کی
پڑھیں:
افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، چین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-10
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان میں بگرام ائیربیس واپس لینے کے بیان سے متعلق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین افغانستان کی آزادی اور خود مختاری کا احترام کرتا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ کے بگرام ائیربیس واپس لینے کے بیان سے متعلق چینی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرسے صحافی نے سوال کیا۔ اس پر ان کا کہنا تھاکہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔چینی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی یا تناؤ کو سپورٹ نہیں کریں گے، امید رکھتے ہیں کہ تمام فریق خطے کے امن اور استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغانستان میں بگرام فوجی ائیر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ بیس اس لیے بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔