امریکا کیساتھ مسائل حل کرنے کیلیے تیار ہیں؛ ایرانی صدر کا سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔
عرب میڈیا کے مطابق ایرانی صدر سے گفتگو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔۔
محمد بن سلمان نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ یہ پیشرفت خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگی اور کسی بھی مزید کشیدگی کو روکا جا سکے گا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس موقع پر اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ سعودی عرب خطے کے تنازعات کو سفارتکاری اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔
ایرانی صدر پزیشکیان نے سعودی عرب کی جانب سے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ولی عہد کی کوششوں کی تعریف کی۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی (IRNA) کے مطابق، صدر پزیشکیان نے گفتگو میں کہا کہ ایران، امریکا کے ساتھ مسائل کو بین الاقوامی اصولوں اور فریم ورک کے تحت حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایرانی صدر ولی عہد
پڑھیں:
سعودی عرب کیساتھ معاہدہ دنیا میں امن کا ضامن بنے گا: طاہر محمود اشرفی
چیئرمین پاكستان علماء كونسل حافظ طاہر محمود اشرفی—فائل فوٹوچیئرمین پاكستان علماء كونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ پوری دنیا میں امن کا ضامن بنے گا، یہ اعزاز اللّٰہ تعالیٰ نے صرف پاکستان کو دیا ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ بہت واضح ہے، اگر پاکستان پر حملہ ہو گا تو سمجھا جائے گا کہ حملہ سعودی عرب پر ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فوج سعودی عرب کے ساتھ مل کر حرمین شریفین کا دفاع کرے گی، جن لوگوں کو اس معاہدے سے تکلیف ہور ہی ہے ان کو کیا مسئلہ ہے، وہ اس قوم کو ایک ہوتے ہوئے دیکھ نہیں سکتے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ قطر کے اوپر بھی بمباری ہو جائے گی، جب بھارت نے ہم پر حملہ کیا تو دنیا خاموش تھی، پاکستان پر بھارت اور اسرائیل نے مل کر حملہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم فلسطین کانفرنس میں امت کا مؤقف پیش کریں گے، فلسطین کا وفد امریکا نہیں جا سکتا تو شہباز شریف فلسطین کا وفد ہیں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ نے کہا کہ افغانستان ہمارا بھائی ہے لیکن ان سے شکوہ تو کرنا بنتا ہے، افغانستان کی سر زمین سے آ کر کوئی خون بہائے تو گلہ تو بنتا ہے۔