WE News:
2025-11-10@02:18:54 GMT

اسلام آباد سے پولن کے خاتمے کے لیے سی ڈی اے کا اہم فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

اسلام آباد سے پولن کے خاتمے کے لیے سی ڈی اے کا اہم فیصلہ

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے شہر بھر میں پیپر ملبری کے درختوں کے خاتمے اور ان کی جگہ ماحول دوست پودے لگانے کا ایک جامع اور مرحلہ وار منصوبہ مرتب کیا ہے، یہ اقدام شہری صحت کے تحفظ، فضائی آلودگی میں کمی اور مقامی ماحولیاتی نظام کی بہتری کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

سی ڈی اے ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ عرفان نیازی کے مطابق پیپر ملبری کے درختوں کو ختم کرنے کا عمل 2 مرحلوں پر مشتمل ہے، پہلے مرحلے میں ان درختوں کو جڑوں سمیت اکھاڑا جا رہا ہے تاکہ دوبارہ اگنے کا امکان ختم ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں الرجی پیدا کرنے والے پولن کی مقدار میں اضافہ

’اس مقصد کے تحت شہر کے مختلف سیکٹرز بشمول ایف 8، جی 8، جی 9، جی 10، جی 11، ایف 10، ایف 11، ڈی 12، زیرو پوائنٹ اور سرینگر ہائی وے کے علاقوں میں درختوں کی کٹائی جاری ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ پروٹیکشن اسٹاف کی رپورٹ کے مطابق کل 5,715 درختوں کی کٹائی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، ہر سیکٹر میں درختوں کی کٹائی کے بعد نیا ٹینڈر اسی وقت جاری کیا جاتا ہے جب متعلقہ فارسٹر کام کی تسلی بخش تکمیل کی تصدیق کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سی ڈی اے کا اسلام آباد سے الرجی پیدا کرنے والے درختوں کو اکھاڑنے کا فیصلہ

’پہلا ٹینڈر سیکٹر ایف-8 کے لیے جاری ہوا، جہاں 490 بڑے اور 650 چھوٹے درختوں کو کامیابی سے کاٹا گیا، دوسرا ٹینڈر مئی 2025 کو سیکٹر جی-8 کے لیے جاری کیا گیا، جس میں 1,405 بڑے اور 896 چھوٹے درختوں کی کٹائی شامل ہے۔‘

سی ڈی اے نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہر کٹے ہوئے پیپر ملبری درخت کی جگہ 10 ماحول دوست درخت لگائے جائیں گے۔ اس مقصد کے تحت مجموعی طور پر 57,150 پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف 9 پارک میں درختوں کی کٹائی پر حکم امتناع برقرار رہے گا، سپریم کورٹ

سی ڈی اے حکام کے مطابق ان درختوں کا انتخاب مقامی ماحولیاتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کا قدرتی توازن برقرار رہے اور فضائی آلودگی میں واضح کمی لائی جا سکے۔

 پیپر ملبری کی کونسے درخت لگائے جائیں گے؟

عرفان نیازی کا کہنا تھا کہ پیپر ملبری درختوں کی جگہ جو ماحول دوست پودے لگائے جائیں گے، ان میں کچنار، املتاس، پیپل، نیم اور اسی نوعیت کے دیگر مقامی اقسام کے درخت شامل ہیں۔

پیپر ملبری اسلام آباد میں کیسے پھیلا؟

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے عرفان نیازی نے بتایا کہ 70 کی دہائی کے آخر میں چین سے پیپر ملبری کو پاکستان لایا گیا تھا اور اس کو لانے کا مقصد یہ تھا کہ یہ بہت جلدی نہ صرف بڑھتا ہے بلکہ تیزی سے پھیلتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے اسلام آباد میں متعارف کرایا گیا تاکہ دارالحکومت جلد ہرا بھرا نظر آئے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر اس کا بیج بھی گر جائے تو اس سے فوری طر پر اس کی افزائش شروع ہو جاتی ہے اور اس کا سب سے بڑا جو نقصان ہے وہ انسانی صحت ہے۔ اور دوسرا یہ کہ یہ اپنی جگہ پر کسی دوسرے پودے کی افزائش ہی نہیں ہونے دیتا۔

پیپر ملبری کے انسانی صحت اور ماحول پر کیا اثرات ہوتے ہیں؟

پلمونولوجسٹ ڈاکٹر اسداللہ نعمتی سمجھتے ہیں کہ پیپر ملبری کا شمار ان غیر مقامی درختوں میں ہوتا ہے جو اگرچہ تیزی سے نمو پاتے ہیں لیکن انسانی صحت پر کئی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، خاص طور پر بہار کے موسم میں یہ درخت بڑی مقدار میں پولن پیدا کرتے ہیں، جو فضا میں شامل ہو کر سانس کی نالیوں کو متاثر کرتا ہے۔

’اس کے نتیجے میں شہریوں کو نزلہ، زکام، آنکھوں میں خارش، کھانسی، مسلسل چھینکوں اور دمے جیسی الرجی کی شکایات لاحق ہو جاتی ہیں۔ حساس افراد، خصوصاً بچے، بزرگ اور سانس کی بیماریوں کے مریض، اس پولن سے شدید متاثر ہوتے ہیں اور بعض اوقات اسپتال تک پہنچ جاتے ہیں۔‘

اس کے علاوہ پیپر ملبری کی موجودگی شہر کی فضائی معیار کو بھی متاثر کرتی ہے کیونکہ یہ دوسرے مفید اور ماحول دوست درختوں کی افزائش میں رکاوٹ بنتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد پروٹیکشن اسٹاف پلمونولوجسٹ پیپر ملبری ٹینڈر ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ ڈاکٹر اسداللہ نعمتی سی ڈی اے عرفان نیازی ماحولیاتی ضروریات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد پیپر ملبری ٹینڈر ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ ڈاکٹر اسداللہ نعمتی سی ڈی اے عرفان نیازی ماحولیاتی ضروریات عرفان نیازی اسلام ا باد پیپر ملبری ماحول دوست درختوں کو سی ڈی اے کے لیے

پڑھیں:

27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

27ویں آئینی ترمیم سے متعلق مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے حالیہ مذاکرات میں پیپلز پارٹی نے دو اہم مطالبات پیش کیے ہیں — صدرِ مملکت کے لیے تاعمر استثنیٰ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے خاتمے کا۔

آئین کی شق 248 کے مطابق صدر کو اپنے عہدے کی مدت کے دوران کسی بھی فوجداری کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اس شق میں واضح طور پر درج ہے کہ ’’کسی بھی عدالت میں صدر یا گورنر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران کسی قسم کی فوجداری کارروائی نہ تو شروع کی جا سکتی ہے اور نہ ہی جاری رکھی جا سکتی ہے۔‘‘ تاہم، پیپلز پارٹی نے اس استثنیٰ کو عہدے کی مدت سے آگے بڑھاتے ہوئے تاعمر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اگر پارلیمنٹ اس تجویز کو منظور کر لیتی ہے تو صدر کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجداری کارروائی — خواہ پرانی ہو یا نئی — ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی نہیں ہو سکے گی۔ اسی طرح، پیپلز پارٹی نے نیب کے خاتمے کا مطالبہ بھی دہرایا ہے، جو میثاقِ جمہوریت کا حصہ تھا، جس پر 2006 میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے دستخط کیے تھے۔

میثاقِ جمہوریت کے مطابق، نیب کو ایک خودمختار احتساب کمیشن سے تبدیل کیا جانا تھا، جو پارلیمانی نگرانی میں شفاف انداز میں کام کرے۔ 27ویں آئینی ترمیم کا حتمی مسودہ پارلیمانی کمیٹی کے جائزے کے بعد اُس وقت حتمی شکل اختیار کرے گا جب اس کی رپورٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر تجاوزات کے خاتمے کیلئے بھرپور آپریشن جاری
  • ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی
  • 27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے
  • 27 ویں ترمیم پر ن لیگ سے مذاکرات، پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیئے
  • کمشنر کراچی کے تجاوزات کے خاتمے کے احکامات کے باجود برنس روڈ پر تجاوزات کی بھرمار ہے
  • ہائیکورٹ نے سندھ کے چڑیا گھروں کے مرحلہ وار خاتمے کیلئے کمیٹی بنادی
  • نئی سہولت کا آغاز اوورسیز پاکستانیوں کی سنی گئی
  • آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت، دوہری شہریت کے خاتمے کی مخالفت کرینگے: بلاول
  •  بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی بڑی مشکل حل،اسٹامپ پیپرکےحصول میں حائل رکاوٹ ختم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرگودھا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا