اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار—فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مخالفت کر دی۔

غزہ پر قبضے کے اسرائیلی اعلان پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس ہوا، جس سے پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب کیا۔

اجلاس میں اقوامِ متحدہ کے عہدیداروں، برطانوی، فرانسسیسی اور دیگر ممالک نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کو مزید خون ریزی، تباہی اور انسانی المیے کا مؤجب قرار دیا۔

دورانِ اجلاس اسرائیل سے فوجی کارروائیاں روک کر غزہ میں امداد پر سے پابندیاں فوری اور مستقل ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

امریکی مندوب نے سلامتی کونسل کے اجلاس کو غزہ میں امن کی امریکی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا اقدام قرار دے دیا۔

عاصم افتخار نے خطاب میں کہا کہ غزہ اہلِ فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، پاکستان غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مخالفت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ اشتعال انگیزی ہے، اسرائیل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی ہے، غزہ میں نسل کشی روکنے کےلیے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کرتا ہے، اسرائیلی مظالم فوری طور پر ختم ہونے چاہئیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: غزہ پر قبضے کے اسرائیلی اسرائیلی منصوبے کی سلامتی کونسل

پڑھیں:

اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر مکمل کنٹرول کے حصول کے تازہ فیصلے کو خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام نہ صرف موجودہ کشیدگی کو خطرناک حد تک بڑھا دے گا بلکہ فلسطینی عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔

ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں گوتیرس کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کا یہ فیصلہ لاکھوں فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ زیرحراست افراد کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔ بیان میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ یہ قدم علاقائی استحکام کو مزید کمزور کر دے گا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ میں جاری انسانی بحران کی طرف توجہ دلائی، جہاں فلسطینی آبادی پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی منصوبے سے جبری بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ، شہری ہلاکتوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا خدشہ ہے، جو پہلے سے کمزور صورتحال کو مزید خراب کر دے گا۔

گوتیرس نے اپنی سابقہ اپیل کو دہراتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور تمام قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے بین الاقوامی عدالت انصاف کی 2024 کی رائے پر عمل کرے اور تمام نئی بستیوں کی تعمیر روک دے۔

بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے۔ گوتیرس نے واضح کیا کہ اس قبضے کے خاتمے اور دو ریاستی حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے ایسا ہی رہنا چاہیے۔‘‘

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے جمعہ کو غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس نے عالمی برادری میں تشویش پیدا کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل کا اجلاس، پاکستان کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  • غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری
  • غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ، اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
  • وزیر اعظم کی غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کے فیصلے کی مذمت
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار
  • غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل سے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ
  • نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل فوجی قبضے کا منصوبہ، اسرائیلی آرمی چیف اور اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کردی