پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ترکیہ کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں وزیر خارجہ نے اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے فوری اور بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی اور اسرائیلی کارروائیوں میں جاری استثنا کے خاتمے پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ ہاکان فدان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے فوری اور بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی اور اسرائیلی کارروائیوں میں جاری استثنا کے خاتمے پر زور دیا، غزہ کی حالیہ صورتحال پر بھی پاکستان اور ترکیہ مسلسل رابطے میں ہیں اور انسانی بحران کے حل کے لیے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعاون اور علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان اور ترکیہ تاریخی برادرانہ تعلقات کے حامل ممالک ہیں، جو دفاع، تجارت، تعلیم اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون رکھتے ہیں، دونوں ممالک اکثر بین الاقوامی اور علاقائی امور پر ہم آہنگ موقف اپناتے ہیں، بالخصوص مسلم امہ کو درپیش چیلنجز میں مشترکہ کردار ادا کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہم اسرائیل کی سلامتی کی حمایت کرتے ہیں، انگلینڈ
انگلینڈ کی وزیر خارجہ نے بدھ کی صبح دو ریاستی حل کانفرنس میں کہا کہ ایک فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا جائز حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انگلینڈ کی وزیر خارجہ نے بدھ کی صبح دو ریاستی حل کانفرنس میں کہا کہ ایک فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا جائز حق ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، ایویٹ کوپر نے کہا کہ ہم برطانیہ کے تاریخی فیصلے کی تصدیق کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا حق ہے۔ فلسطین کو تسلیم کرنا بہتر مستقبل کے حصول کا راستہ ہے۔ نیٹ ورک الجزیرہ کے مطابق، کوپر نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ بڑھ رہا ہے اور نیتن یاہو کی کابینہ جنگ کو مزید شدت دے رہی ہے اور امداد کے داخلے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم اسرائیل اور اس کے عوام کی سلامتی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ حماس فلسطین کی حکومت میں مستقبل میں کوئی کردار نہیں رکھتی۔