پورٹ قاسم پر نئے گرین شپ یارڈ اور گڈانی یارڈ کیلئے 12 ارب کے منصوبے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان نے اپنے سمندری شعبے میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پورٹ قاسم پر ملک کی پہلی گرین شپ ریپئر اور ری سائیکلنگ یارڈ قائم کرنے اور گڈانی شپ ری سائیکلنگ یارڈ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 12 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے یہ اعلان جمعرات کے روز پاکستان میری ٹائم ویک کے دوران منعقدہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایگزیبیشن اینڈ کانفرنس 2025 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا پہلا گرین شپ ریپئر اور ری سائیکلنگ یارڈ ‘‘سی ٹو اسٹیل انٹیگریٹڈ میری ٹائم انڈسٹریل کمپلیکس’’ کے تحت پورٹ قاسم پر قائم کیا جائے گا، جو پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی گڈانی شپ ری سائیکلنگ یارڈ کو ہانگ کانگ کنونشن کے ماحولیاتی معیار کے مطابق جدید بنانے کے لیے 12 ارب روپے کی سرمایہ کاری جاری ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کے بحری بیڑے میں 10 سے بڑھا کر 12 جہاز شامل کر لیے گئے ہیں، جب کہ آئندہ دو ماہ میں مزید تین جہاز شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزید 12 جہازوں کے ٹینڈر پر کام جاری ہے اور 2026 تک بحری بیڑا 30 جہازوں تک بڑھانے اور اگلے تین سال میں 60 تک وسعت دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔جنید چوہدری نے بتایا کہ وزارت نے پہلی نجی کمپنی کو فیری سروسز چلانے کا لائسنس بھی جاری کر دیا ہے، جب کہ نیشنل فشریز اینڈ ایکوا کلچر پالیسی 2025 تا 2035 کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کا مقصد ایک سال میں ماہی گیری کی برآمدات کو دوگنا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری ٹائم ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کر دیا گیا ہے اور پاکستان میرین اکیڈمی کو مکمل یونیورسٹی کے درجے پر اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ نئی نسل کے میرین پروفیشنلز کو تربیت دی جا سکے۔اپنے طویل المدتی وڑن کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی میری ٹائم صدی (2047 تا 2147) پانچ ستونوں پر مبنی ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ری سائیکلنگ یارڈ میری ٹائم
پڑھیں:
انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس کی اختتامی تقریب، 76 ارب روپے مالیت کے مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط
ایکسپو سینٹر کشمیر مارکی میں چار روزہ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس(پائیمک) کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر بحری امور جیند انوار چوہدری بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق تقریب میں وائس چیف آف نیول اسٹاف اور کمانڈر کراچی کے علاوہ دیگر نیول افسران بھی شریک ہوئے۔ اختتامی تقریب میں پائیمک میں شریک ملکی وبین الاقوامی اسٹالز ہولڈر کو شیلڈز دی گئیں۔
اس موقع پر کمانڈر کراچی محمد فیصل عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا سیکینڈ ایڈیشن بھی بلو اکنامی کی ترقی کیلئے معاون ثابت ہوا ہے۔ پائمک میں آف شور ، فشریز ، میری ٹائم سکیورٹی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پائمک میں 37 مفاہمتی یاداشت کے معاہدے ہوئے جن کی مالیت 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہے۔ پائمک میں بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ کے ذریعے اہم معاہدے ہوئے اور پاکستان کی بلو اکنامی کو بڑھانے میں عالمی مندوبین نے اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیر بحری امور جنید انوار چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل سمندر سے جڑا ہے، پائیدار "بلیو گروتھ" معیشت کی نئی سمت ہے۔ سمندر پاکستان کی تجارت اور موسمیاتی لچک کا محور بن رہا ہے جبکہ پائمیک 2025، پاکستان کے میری ٹائم وژن کا عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی این ایس سی کے بیڑے میں دو نئے جہاز شامل کیے گئے اور تین مزید جلد شامل ہوں گے۔ پہلی نجی فیری سروس کا لائسنس جاری کردیا گیا ہے اور پائیدار سمندری سفر کی سمت اہم قدم ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی بلو اکنامی کے ذریعے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان کی بحری تجارت کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم ہے۔ پاکستان کی بحری تجارت کی شرح 5 ماہ میں 60 فیصد بڑھی ہے۔
پاکستان میری ٹائم اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے