پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ ہاکان فدان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے اسرائیل کے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے فوری اور بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی، اور اسرائیلی کارروائیوں میں جاری استثنا کے خاتمے پر زور دیا، کہا کہ غزہ کی حالیہ صورتحال پر بھی پاکستان اور ترکیہ مسلسل رابطے میں ہیں اور انسانی بحران کے حل کے لیے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کادورہ امریکا،اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں
دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعاون اور علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ میں انسانی المیہ: عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا اسرائیلی جارحیت کے فوری خاتمے کا مطالبہ
عرب اسلامی وزارتی اجلاس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری نسل کشی کے جرائم کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے وزرا کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں جاری نسل کشی اور بے مثال انسانی المیے کی مکمل ذمہ داری اسرائیلی قابض قوت پر ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیر خارجہ کی غزہ کی صورتحال پر عالمی ہم منصبوں سے رابطے، اسرائیلی منصوبے کی مذمت
کمیٹی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان سے مطالبہ کیاکہ وہ اسرائیل کی غیر قانونی اور جارحانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
اعلامیے میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے فوری اور مکمل خاتمے، قابض فوج کی جانب سے غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں شہریوں اور سول تنصیبات کے خلاف جاری خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
مزید برآں کمیٹی نے اسرائیل سے مطالبہ کیاکہ وہ بلا تاخیر اور بغیر کسی شرط کے غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد بشمول خوراک، ادویات اور ایندھن کی رسائی کی اجازت دے اور بین الاقوامی امدادی اداروں کو مکمل آزادی کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کرے، جیسا کہ بین الاقوامی انسانی قانون میں طے شدہ اصول ہیں۔
کمیٹی نے زور دیا کہ غزہ کی فوری تعمیر نو کے لیے عرب اسلامی منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا جائے اور قاہرہ میں منعقد ہونے والے غزہ تعمیر نو کانفرنس میں فعال شرکت یقینی بنائی جائے۔
واضح رہے کہ جمعے کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فوجی کارروائی میں 61 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی جارحیت اسرائیلی مظالم عرب اسلامی وزارتی اجلاس غزہ انسانی المیہ غزہ پٹی وی نیوز