8 لگاتار چھکے، بھارتی کرکٹر نے روی شاستری اور گیری سوبرز کا ریکارڈ روند ڈالا، ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
SURAT/INDIA:
بھارتی کرکٹر اَکاش کمار چودھری نے ناقابلِ یقین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔
رانجی ٹرافی کے میچ میں انہوں نے لگاتار آٹھ چھکے لگا کر نہ صرف دو عظیم کرکٹرز سر گارفیلڈ سوبرز اور روی شاستری کا برسوں پرانا ریکارڈ توڑ دیا بلکہ صرف 11 گیندوں پر فرسٹ کلاس کرکٹ کی تیز ترین نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔
یہ شاندار کارکردگی بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت میں رانجی ٹرافی پلیٹ گروپ کے میچ میں میگھالیہ اور اروناچل پردیش کے درمیان دوسرے دن دیکھنے میں آئی۔
???? Record Alert ????
First player to hit eight consecutive sixes in first-class cricket ✅
Fastest fifty, off just 11 balls, in first-class cricket ✅
Meghalaya's Akash Kumar etched his name in the record books with a blistering knock of 50*(14) in the Plate Group match against… pic.
میگھالیہ کی ٹیم جب 576 رنز پر 6 وکٹیں گنوا چکی تھی، تو 25 سالہ اَکاش نمبر آٹھ پر بیٹنگ کے لیے آئے۔
ابتدائی چند گیندوں پر دو سنگلز لینے کے بعد، انہوں نے بائیں ہاتھ کے اسپنر لیمار دابی کو ایک اوور میں لگاتار چھ چھکے رسید کیے۔
یہ کارنامہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں اس سے قبل صرف دو کھلاڑی سر گارفیلڈ سوبرز (1968) اور روی شاستری (1985) انجام دے چکے ہیں۔
اگلے اوور میں آف اسپنر ٹی این آر موہت کی ابتدائی دو گیندوں پر بھی اَکاش نے دو مزید چھکے جڑ دیے یوں وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں آٹھ لگاتار چھکے لگانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔
میگھالیہ کی ٹیم نے 629 رنز پر اننگز ڈکلیئر کی اس وقت اَکاش چودھری 14 گیندوں پر ناقابلِ شکست 50 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فرسٹ کلاس کرکٹ گیندوں پر
پڑھیں:
پی آئی اے طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ، لاہور کنٹرول ٹاور سمیت کیپٹن اور فرسٹ آفیسر ذمہ دار قرار
فائل فوٹوقومی ایئر لائن کے طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ کے معاملہ پر بیورو آف ایئر کرافٹ سیفٹی انویسٹیگیشن پاکستان نے حتمی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رجسٹریشن نمبر اے پی بی او این کا حامل ایئر بس طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ کا واقعہ 17 جنوری 2025 کو پیش آیا، دمام سے ملتان کی پرواز پی کے 150 کو ملتان میں دھند کے باعث لاہور اتارنا پڑا، لاہور کنٹرول ٹاور سمیت کپٹن اور فرسٹ آفیسر ذمے دار قرار دیا۔
ذرائع نے بتایاکہ اس ونڈ شیلڈ کو ہائی اسپیڈ ٹیپ لگا کر مضبوط کیا گیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ دس دن تک ہر نئی پرواز سے پہلے چیک کیا جائے کہ ٹیپ اُکھڑ تو نہیں گیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی اور قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کو بھی ذمے دار قرار دیا گیا ہے، لینڈنگ سے پہلے کپٹن نے فلائٹ پاتھ خود فیڈ نہیں کیا، کیپٹن نے فلائٹ پاتھ فرسٹ آفیسر سے فیڈ کروایا جو قوانین کے خلاف ہے، فرسٹ آفیسر نے طیارے میں غلط فلائٹ پاتھ فیڈ کیا، دونوں پائلٹوں نے فلائٹ پاتھ فیڈ کرنے کے بعد کراس چیک بھی نہیں کیا۔
پائلٹ کی غلطی کا علم ہونے کے باوجود کنٹرول ٹاور لاہور خاموش رہا اور لاہور کنٹرول ٹاور نے سزا کے خوف سے خاموشی اختیار کیے رکھی، کنٹرول ٹاور لاہور طیارے کو فضا میں چکر لگا کر دوبارہ لینڈنگ کروانے میں ناکام رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا پائلٹس سمیت کنٹرول ٹاور عملے کی از سر نو تربیت کی اشد ضرورت ہے۔