پاکستان کی موثر انسدادِ منشیات کاروائیوں پر اقوام متحدہ کااعتراف
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمود سمیر) اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) نے پاکستان کی انسدادِ منشیات کے شعبے میں شاندار کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا ہے۔ پاکستان میں یو این او ڈی سی کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی مؤثر کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ملک ہے۔
ٹرولز ویسٹر کے مطابق افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی پیداوار میں کمی کے بعد مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں تیزی سے قائم ہو رہی ہیں، جو عالمی سطح پر ایک نیا خطرہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، کیونکہ یہ خطے میں منشیات کی ترسیل روکنے کی مرکزی رکاوٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان نے ایک سال میں 365 میٹرک ٹن منشیات اور کیمیکل ضبط کیے ہیں، جو اس کی انسدادِ منشیات کی کوششوں کی بڑی کامیابی ہے۔”
یو این او ڈی سی نے اس موقع پر انسدادِ منشیات کے لیے ایک جامع روڈ میپ بھی جاری کیا، جس میں پاکستان کے لیے تکنیکی تعاون، انٹیلی جنس شیئرنگ، اور خطے میں شراکت داری کے نئے اقدامات شامل ہیں۔
ٹرولز ویسٹر نے واضح کیا کہ “پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ عالمی برادری کو اس کے ساتھ مکمل اشتراک عمل کرنا ہوگا تاکہ منظم جرائم اور مصنوعی منشیات کے بڑھتے ہوئے خطرے کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔”
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منشیات کی منشیات کے
پڑھیں:
امریکا اور اقوام متحدہ کی شامی صدر پر عائد پابندیاں ختم، دہشتگردوں کی فہرست سے نام خارج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا اور اقوام متحدہ نے شام کے صدر احمد الشراع اور وزیر داخلہ انس خطاب پر عائد تمام عالمی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے جمعہ کے روز شامی صدر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں خصوصی طور پر نامزد دہشت گرد تصور نہیں کیا جائے گا۔ قبلا زیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی متفقہ طور پر دونوں شامی رہنماؤں کو اپنی پابندیوں کی فہرست سے نکال دیا۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جہاں امریکا نے قرارداد پیش کی تھی، جس کے حق میں 14 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ کسی نے مخالفت نہیں کی، البتہ چین نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
پاکستان نے اس موقع پر امریکا کی قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ شام کو ایک نئے سیاسی اور معاشی دور میں داخل ہونے کا موقع ملنا چاہیے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ شام کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے جو وہاں کے عوام کو استحکام اور تعمیرِ نو کے مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس پیشرفت کو خطے میں امن و استحکام کے لیے مثبت اشارہ قرار دیا۔
امریکا کے اقوام متحدہ میں نمائندہ مائیک والٹز نے اس قرارداد کی منظوری کو سیاسی اعتبار سے ایک مضبوط اشارہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ شام اب دہشت گردی کے سائے سے نکل کر ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ والٹز نے مزید کہا کہ پابندیاں ہٹانے سے شامی عوام کو بحالی کے عمل میں سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا اور عالمی تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔
عالمی حالات پر نظر رکھنے والے مبصرین کے مطابق یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔ کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکا نے یہ قدم خطے میں ایران اور روس کے بڑھتے اثرورسوخ کے تدارک کے لیے اٹھایا ہے۔