افیون پیداوار ، افغانستان آج بھی سب سے بڑا مرکز ہے، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
قابل(ویب ڈیسک)
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم نے 2025 کی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان بدستور عالمی سطح پر افیون کی پیداوار کا ایک بڑا مرکز ہے اور رواں برس 10 ہزار 200 ہیکٹرز پرافیون کاشت کی گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد کم ہے تاہم 2024 میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق افیون کی کاشت 2023 میں 10 ہزار 800 ہیکٹر، 2024 میں 12 ہزار 8000 ہیکٹر اور 2025 میں 10 ہزار 200 ہیکٹر پر کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ زابل، کنڑ اور تخار کے علاقوں میں اس سال افیون کی کاشت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا تاہم خشک سالی کے باعث بڑی مقدار میں فصل تباہ ہو گئی۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے بتایا کہ 2025 میں مجموعی طور پر 296 ٹن افیون پیدا ہوئی جبکہ اس کی فی کلو قیمت 570 امریکی ڈالر رہی۔
ماہرین کے مطابق افغانستان میں گزشتہ برسوں کے دوران ذخیرہ کی گئی افیون 2026 تک کی عالمی طلب پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔
اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات و جرائم نے مزید کہا کہ اب منشیات کی مارکیٹ میں پلانٹ بیسڈ پوست کے بجائے سنتھیٹک ڈرگز (مصنوعی منشیات) زیادہ منافع بخش ماڈل بن چکی ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آئس (Methamphetamine) جیسی مصنوعی منشیات کی پیداوار افغانستان میں تیزی سے بڑھ رہی ہے کیونکہ جرائم پیشہ گروہ پیداوار اور اسمگلنگ میں آسانی کی وجہ سے آئس کو ترجیح دے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم کے مطابق افغانستان دنیا کے ان تین بڑے ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ افیون پیدا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
منشیات کی کٹائی اور ترسیل، وادی تیراہ میں نیٹ ورک کی بھاری سازشیں بے نقاب
وادی تیراہ میں منشیات کی کٹائی، ترسیل اور منظم نیٹ ورک کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔ ذرائع نے کہا کہ وادی تیراہ میں پولیٹیکل، ٹیرر کرائم نیکسس کے حوالے سے اہم ویڈیو منظرعام پر آگئی جب کہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے چندروز قبل اسی پولیٹیکل، ٹیرر ،کرائم نیکسس کو شواہد کےساتھ بے نقاب کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وادی تیراہ میں منشیات کی کاشت و ترسیل جرائم پیشہ عناصراور سیاسی سرپرستی میں ہوتی ہے۔ ویڈیو میں واضح ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں منشیات کی فصل کی کٹائی کا عمل جاری ہے، ویڈیو میں واضح ہے کہ منشیات کی فصل کو کٹائی کے بعدگاڑیوں میں لاد کر مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ خیبر اورتیراہ میں تقریبا 12ہزار ایکڑ رقبہ پر منشیات کاشت کی جاتی ہے، منشیات کی اس کاشت سے 18سے 25 لاکھ فی ایکڑ منافع حاصل ہوتا ہے، منشیات سے ہونے والی کمائی کا ایک حصہ خوارج کے حصہ میں آتا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وادی تیراہ، خیبر پختونخوامیں دہشتگردی اسی "پولیٹیکل ٹیرر کرائم نیکسس کی وجہ سے ہے، پولیٹیکل ٹیررنیکسس کی وجہ سے وادی تیراہ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کی جاتی ہے۔ سیکیورٹی ادارے سیاسی اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں ہونے والے منشیات کے غیر قانونی دھندے کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔