ٹنڈوجام کے تمام تعلیمی ادارے بند ،اساتذہ سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)سندھ ایمپلائزالائنس کی اپیل پر پنشن اصلاحات کے خلاف دوسرے روزہ بھی تمام تعلیمی ادارے بند رہے اور سرکاری اداروں میں کام بند رہا اور مختلف جگہ احتجاج ہوتا رہا جن سے تنظیم کے رہنما نوید راجپوت عارف بابو ارشاد راجپوت اور عابد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبا ت پورے نہیں کیے گئے تو چھ اکتوبر کو بلاول ہاوس کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا جس کی مثال ملنا مشکل ہو جائے گی انھوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد سرکاری ملازمین کے حقوق کی بحالی تک جاری رہے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بدین میں بھی سرکاری ملازمین کی اپیل پر تالہ بندی کی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-7
بدین (نمائندہ جسارت)ریونیو ملازمین کی تنظیم ال سندھ ریونیو ایمپلائز اور محکمہ تعلیم کے اساتذہ کی تنظیم گسٹا ، محکمہ صحت اسپتالوں سمیت دیگر سرکاری محکموں کے الائنس کی اپیل پر ضلع بھر کے سرکاری اسکولوں میں تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر کے کلاس رومز کو تالے لگا کر اساتذہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا جبکہ محکمہ ریونیو کے ملازمین نے ڈپٹی کمشنر آفس کے علاوہ ضلع بھر کے اسسٹنٹ کمشنر اور مختارکار آفسوں کی تالہ بندی کر کے روز مرہ کے سرکاری امور کا بائیکاٹ کیا اور ملازمین نے ڈی سی آفس کے باہر احتجاجی بھوک ہڑتال اور مظاہرہ کرنے کے علاوہ ڈی سی آفس سے ڈی سی چوک کراچی روڈ تک احتجاجی مارچ بھی کیا ، احتجاج میں ملازمین کی بڑی تعداد نے ضلعی صدر علی نواز سموں ، جنرل سیکرٹری فوٹو کھوکھر ، اسماعیل میمن ، اللہ بخش خاصخیلی ، علی قائم خانی ، مجید ببر، اللہ بچایو قمرانی ، حسن ببر ، نور احمد راہموں ، محمد پرھاڑ ، ذوالفقار میمن کی قیادت میں شرکت کی ۔اس موقع پر آل ریونیو سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر علی نواز سموں اور جنرل سیکرٹری پھٹو کھوکھر اور دیگر نے بتایا کہ آج مرکزی الائنس کی اپیل پر ضلع بھر میں سرکاری اور دفتری امور اور سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا ہے جبکہ کل ہونے والے بلدیاتی ضمنی انتخابات میں بھی سندھ حکومت کے سرکاری ملازمین احتجاجاً بائیکاٹ کرتے ہوئے ڈیوٹی سرانجام نہیں دیں گے ، ضلعی صدر علی نواز سموں اور ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیدران نے سرکاری ملازمین کا پنشن میں کٹوتی سروس اسٹریکچر کی بحالی، انشورنس مرعات کی عدم فراہمی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سندھ اسمبلی میں ملازمین کے تحفظ سے متعلق بل فوری طور پر منظور کیا جائے، سرکاری افسران اور ملازمین پر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے کم از کم 5 سال قید کی سزا دی جائے، اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کو ماضی کی طرح مجسٹریٹ پاورز دوبارہ بحال کیے جائیں۔دوسری جانب گورنمنٹ سیکنڈری اسکول ٹیچرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر بھی بدین سمیت ماتلی تلہار ٹنڈوباگو اور گولارچی میں مطالبات کی منظوری کے لیے اساتذہ نے کلاس رومز کو تالے لگا کر تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا اور اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی۔بدین میں گسٹا کے صدر کاشف قادر میمن ، یونٹ کے صدر مولا بخش چنا اور دیگر کی قیادت میں گورنمنٹ ہائی اسکول بدین سے اللہ والا چوک حیدرآباد روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، محکمہ صحت کے ملازمین نے دفتری امور کے بائیکاٹ کے علاوہ اسپتالوں کی او پی ڈی بند رکھی جس سے طبی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی۔اس موقع پر اساتذہ اور دیگر ملازمین نے حکومت کی تعلیم اساتذہ اور ملازم دشمن پالیسیوں کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔