سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ قطر پر حملے کا ردعمل نہیں، وزیردفاع خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 26 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ قطر پر حملے کا ردعمل نہیں ہے، سعودی عرب اور پاکستان کافی عرصے سے اس پر بات کررہے تھے۔
برٹش امریکی صحافی مہدی حسن کو انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات بہت طویل ہیں، پہلے بھی ہماری افواج سعودی عرب میں تعینات رہی ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ابھی بھی ہماری افواج سعودی سرزمین پر موجود ہیں، اس ڈیل سے دفاعی تعلقات کو باقاعدہ معاہدے کی شکل دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے بعد کوئی بھی ایٹمی طاقت ہتھیار استعمال کرنے کے حق میں نہیں۔ ناگاساکی اور ہیروشیما کے بعد دنیا میں متعدد ایٹمی طاقتوں کی موجودگی کے باوجود کسی نے بھی اس حد تک جانے کی جرات نہیں کی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کا کہنا تھا کہ ہماری جمہوریت بہترین نہیں لیکن ہم اس راہ پر گامزن ہیں، میں خود بغیر کسی الزام کے 6 ماہ جیل میں رہا ہوں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمکہ مکرمہ: ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ کی معروف بزنس مین چوہدری محمد افضل جٹ سے ملاقات مکہ مکرمہ: ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ کی معروف بزنس مین چوہدری محمد افضل جٹ سے ملاقات کوہستان مالیاتی اسکینڈل کے 4 ملزمان پلی بارگین کے تحت رقم واپس دینے پر تیار جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کردی گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی فتنۃ الہندوستان کے دہشتگرد جہانزیب کے اعترافی بیان میں ہوش رُبا انکشافات جوڈیشل ورک سے روکنے کا کیس؛ جسٹس جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کرلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سعودی عرب کے ساتھ خواجہ آصف نے

پڑھیں:

پاک سعودیہ تاریخ ساز دفاعی معاہدہ !

الحمد للہ مسلم امہ میں ابھی تک غیرت و حمیت' دین مبین اسلام کی سربلندی و سرفرازی کے لیے جدوجہد اور اپنے دفاع بلکہ مقامات مقدسہ کے تحفظ اور اپنے ملی وقار کو قائم و دائم رکھنے کا جذبہ عظیم باقی ہے اور ان شاء اللہ یہ عزم اور ولولہ تا قیامت جاری و ساری رہے گا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان جو بلاشبہ دین مبین اسلام کا مضبوط قلعہ ہے اور اس کی پاک مسلح افواج دلیری و جوانمردی ' جرات و شجاعت اور عزم و استقلال میں اپنا ثانی نہیں رکھتیں نہ صرف اپنی پاک دھرتی بلکہ کعبۃ اللہ اور روضہ رسول پرنورﷺ سمیت تمام مقامات مقدسہ کا تحفظ کرنا خوب جانتی ہیں' اپنے دشمنوں اور بالخصوص یہود و نصاریٰ اور تمام طاغوتی طاقتوں کو چاروں شانے چت کرنے اور دندان شکن جواب دینے کا حوصلہ اور بھرپور صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تمام مسلم امہ کو پاکستان کی مسلح افواج پر فخر ہے اور دشمن بھی ہماری مسلح افواج کے معترف اور ان سے مغلوب ہیں۔

مبارک ہو ملت اسلامیہ کو پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ایک مضبوط دفاعی معاہدہ طے پاچکا ہے اور یہ معاہدہ فوجی تعاون سے کہیں زیادہ گہری اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستانیوں کے لیے اسے ایمان اور وقار کا معاملہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ براہ راست اسلام کے مقدس ترین مقامات، مکہ میں کعبہ اور مدینہ میں مسجد نبوی، کی حفاظت سے جڑا ہوا ہے۔اللہ کی طرف سے پاکستان کا اس کردار کے لیے چنا جانا عوام کو روحانی فخر کا احساس دلاتا ہے، پاکستانیوں کے لیے یہ پہچان صرف ایک سفارتی کامیابی نہیں بلکہ وسیع تر مسلم امہ کے ساتھ ان کے تعلق کی یاد دہانی بھی ہے۔

یہ پوری قوم کے لیے جشن اور اتحاد کا لمحہ ہے، جو اس یقین کو تقویت دیتا ہے کہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے وقار اور قیادت کے لیے ایک مضبوط پاکستان ناگزیر ہے۔واضح رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 17 ستمبر2025 کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا ' اس موقع پر پاک مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ ولی عہد وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم پاکستان کا استقبال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ آغاز کیا۔ اجلاس کے آغاز میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور اسٹرٹیجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔ مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریبا آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اسٹرٹیجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "اسٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

مسلم امہ کے ایمان و ایقان کا یہی تقاضا ہے کہ مقامات مقدسہ کا تحفظ اور ان کے وقار و تقدس کو قائم و دائم رکھنا ہر مسلم ریاست کی اولیں ذمے داری ہے جب کہ پاکستان جو دین مبین اسلام کا مضبوط قلعہ ہے کی مسلح افواج پوری دنیا میں اہلیت و صلاحیت' شجاعت ود لیری اور عزم و ولولہ کے اعتبار سے اپنا ثانی نہیں رکھتیں، ان پر زیادہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی ایمان افروز دفاعی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام مقامات مقدسہ کے تحفظ کو یقینی بنائیں چنانچہ پاک سعودیہ حالیہ معاہدہ مقامات مقدسہ کی سیکیورٹی سنبھالنے میں ایک اہم پیش رفت اور یہ معاہدہ مسلم امہ کے اتحاد و اتفاق کے حوالہ سے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کی وجہ قطر پر اسرائیلی حملہ نہیں ہے، خواجہ آصف
  • وزیراعظم شہباز شریف اورامریکی ٹرمپ کی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار
  • پاک امریکا سربراہان کی تاریخی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان
  • پاکستان سعودیہ صرف دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب نمایاں قدم ہے، ایاز میمن
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹرٹیجک دفاعی معاہدہ کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ایرانی صدر کی جانب سراہا جانا خوش آئند ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • پاک سعودیہ تاریخ ساز دفاعی معاہدہ !
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کا ڈرافٹ کافی مشاور ت کے بعد فائنل ہوا،خواجہ آصف