صدر آصف علی زرداری کو چین میں جے 35 اور بنا پائلٹ طیاروں پر بریفنگ دی گئی، سلیم مانڈوی والا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو حالیہ دورہ چین کے دوران جدید لڑاکا جے 35 اور بغیر پائلٹ کے اڑنے والے طیاروں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے اور پاکستان ان میں دلچسپی رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر زرداری کے حالیہ دورۂ چین نے دونوں ممالک کی دوستی کو نئے باب دیے، چینی سفیر
ایوان صدر میں صدر کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور پریس سیکریٹری دانیال گیلانی کے ہمراہ صحافیوں کو صدر زرداری کے دورہ چین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی ٹیکنالوجی اور دفاعی سامان کی منتقلی میں وقت لگتا ہے تاہم ایک بات طے ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ (دشمن) ملک کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دے گا اور دفاعی میدان میں اس کا ہم پلہ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیان المرصوص آپریشن میں کامیابی کا چین میں کہیں زیادہ جشن منایا گیا ہے اور آنے والے وقتوں میں دونوں ملکوں کے مابین دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہو گا اور دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی پاکستان آئے گی۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ صدر کے دورہ چین کا ایک مقصد گزشتہ کچھ عرصے میں دونوں ملکوں کے مابین منقطع ہونے والے رابطوں کی بحالی تھا۔
مزید پڑھیے: صدر زرداری کا دورہ چین کتنا مثبت اور کارآمد رہا؟
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ صدر زرداری کے دوران دونوں ملکوں کے مابین 6 معاہدے طے پائے جن میں سے 4 بزنس ٹو بزنس تھے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ روڈ انیشیٹو بی آر آئی کے تحت سی پیک کا فیز ٹو شروع ہونے سے پاکستان میں ترقی کا عمل مزید تیز ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ چین کے ساتھ تھر کول پلانٹ لگانے کے علاوہ کسانوں کے لیے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے قیام اور ہائی اسپیڈ ٹرین کو پاکستان لانے پر بات چیت کی گئی ہے۔ جبکہ سیرین ایئر لائن کے مالک نے پاکستان میں اپنے فضائی بیڑے میں 30 نئے جہاز شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
اس موقع پر صدارتی ترجمان مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ صدر پاکستان نے یہ دورہ چین کے ساتھ سماجی تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کیا۔
مزید پڑھیں: صدر آصف زرداری کا دورہ چین: ڈیجیٹل طرز حکمرانی کے ماڈل میں گہری دلچسپی کا اظہار
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی صدر کو چین کے جدید لڑاکا طیارے بنانے والے ایوی ایشن کمپلیکس کا دورہ پہلی مرتبہ کروایا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنا پائیلٹ طیارے جے 35 چینی لڑاکا طیارے صدر آصف زرداری کا دورہ چین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنا پائیلٹ طیارے چینی لڑاکا طیارے صدر ا صف زرداری کا دورہ چین سلیم مانڈوی والا دورہ چین کا دورہ نے کہا کہ صدر چین کے کہا کہ
پڑھیں:
لاہور سے جدہ جانیوالے طیارے کی ٹوٹی ونڈ شیلڈ دوسرے طیارے سے نکال کر بدل دی گئی، ہائی اسپیڈ ٹیپ کا بھی استعمال
ونڈ شیلڈ کی تبدیلی کے بعد طیارے کو 24 گھنٹے تک گراؤنڈ رکھنا ضروری ہوتا ہے لیکن طیاروں کی شدید کمی کی وجہ سے اس طیارے کو فوری طور پر پرواز بھیج دیا گیا۔ فوٹو رپورٹردو روز پہلے ونڈ شیلڈ ٹوٹنے سے گراؤنڈ ہوئے بوئنگ 777 طیارے کی ونڈ شیلڈ بدلنے کے بعد اُسے ہائی اسپیڈ ٹیپ لگا کر پرواز کے قابل بنایا گیا۔
قومی ایئرلائن کی انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینیئرز کے درمیان تنازع کے باعث فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہے، چھ روز کے دوران درجنوں پروازیں منسوخ اور 125 سے زائد تاخیر کا شکار ہوئی ہیں جس سے مسافر شدید پریشان ہیں۔
قومی ایئرلائن کے ذرائع کے مطابق جمعرات کو 344 مسافروں کو لے کر لاہور سے جدہ جانے والے پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کی ونڈ شیلڈ 34 ہزار فٹ کی بلندی پر ٹوٹ گئی تھی، اس طیارے کو واپس لا کر کراچی میں لینڈ کروایا گیا، طیارے پر نئی ونڈ شیلڈ کے بجائے پہلے سے گراؤنڈ ایک طیارے سے ونڈ شیلڈ نکال کر لگائی گئی۔
ذرائع نے بتایاکہ اس ونڈ شیلڈ کو ہائی اسپیڈ ٹیپ لگا کر مضبوط کیا گیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ دس دن تک ہر نئی پرواز سے پہلے چیک کیا جائے کہ ٹیپ اُکھڑ تو نہیں گیا ہے۔
قومی ایئرلائن کی انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینیرز میں تنازع کے سبب آج بھی قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر رہا۔
انجینئرنگ کے ذرائع کے مطابق ونڈ شیلڈ کی تبدیلی کے بعد طیارے کو 24 گھنٹے تک گراؤنڈ رکھنا ضروری ہوتا ہے لیکن طیاروں کی شدید کمی کی وجہ سے اس طیارے کو فوری طور پر پرواز بھیج دیا گیا جس کی وجہ سے طیارے کی ونڈ شیلڈ کو ہائی اسپیڈ ٹیپ کے ذریعے مضبوط کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چار سال سے طیاروں کیلئے ونڈ شیلڈ خریدی ہی نہیں گئیں، طیاروں کیلئے اسپیئر پارٹس کی عدم دستیابی اور سپلائی چین کے ناقص انتظامات کی وجہ سے قومی ائیرلائن کے 32 میں سے صرف 14 طیارے ہی پرواز کے قابل ہیں۔
ائیر کرافٹ انجینئرز کا ایک اہم مطالبہ طیاروں کیلئے اسپیئر پارٹس کی بروقت فراہمی بھی ہے اور وہ 8 سال سے منجمد تنخواہوں میں اضافے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
3 نومبر سے جاری احتجاج کے باعث قومی ائیرلائن کی تقریباً درجنوں پروازیں منسوخ اور سوا سو سے زائد تاخیر کا شکار ہوئی ہیں، قومی ائیرلائن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انجینئرز کا احتجاج غیر قانونی ہے اور وہ ائیرلائن کی نجکاری کے خلاف ہیں۔
سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ نجکاری کے خلاف نہیں بلکہ حامی ہیں لیکن وہ مسافروں کی سلامتی کیلئے فلائٹ سیفٹی اور طیاروں کی مینٹیننس پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔
انجینئرز کی تنظیم کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے انتظامیہ نے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔