Express News:
2025-11-11@04:18:10 GMT

تاجروں کی ڈیجیٹل ادائیگیوں میں شمولیت سست روی کاشکار

اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف کے کیش لیس معیشت کے منصوبے پر پیش رفت سست روی کاشکار ہے، کیونکہ اب تک ملک بھر میں 7 لاکھ سے کم ریٹیلرز ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام سے منسلک ہوسکے ہیں۔

وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ کے مطابق ان میں سے صرف 39 ہزار تاجر اسلام آبادکے علاقے میں فعال ہیں، حکومت نے جون 2026 تک 20 لاکھ تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نیٹ ورک سے جوڑنے کاہدف مقررکیا ہے، تاہم یہ ہدف تاجروں کی مزاحمت کے باعث مشکل نظر آرہاہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کے کیش لیس اکانومی منصوبے کی نگرانی وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہرکیانی کو سونپی گئی ہے۔

بریفنگ میں بتایاگیاکہ ملک میں کرنسی کے گردش میں ہونے کی شرح 34فیصدتک جاپہنچی ہے،جبکہ تاجروں کی ٹیکس نیٹ میں شمولیت کی مزاحمت حکومت کیلیے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ آگاہی مہمات میں تیزی لائیں اور دیہی علاقوں میں نقدی کااستعمال کم کرنے کیلیے اقدامات کریں،کیش لیس معیشت شفافیت کو فروغ دینے،کرپشن میں کمی اور بہتر حکمرانی کیلیے ضروری ہے۔

اجلاس کو بتایاگیاکہ اسلام آباد میں دکانوں پر اسکین ایبل کوڈکے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے،جبکہ نئے کاروباروں کے لائسنس بھی ڈیجیٹل ادائیگی سے مشروط کر دیے گئے ہیں۔

اعداد وشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال تاجروں نے صرف 166 ارب روپے انکم ٹیکس اداکیا،جبکہ تنخواہ دار طبقے نے 606 ارب روپے اداکیے۔

بریفنگ میں  بتایا گیا کہ ملک میں 10ملین ڈیجیٹل والیٹس بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فعال کیے جا رہے ہیں، جن کے ذریعے مستحق خاندانوں کو مالی امدادمنتقل کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی جانب بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے، انہوں نے ہدایت دی کہ مالی شمولیت کے اہداف مزید بڑھائے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کیلیے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر اسحاق ڈار کا جواب

اسلام آباد:

نائب  وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار  نے  ستائیسویں آئینی ترمیم کے لیے مطلوبہ نمبرز پورے ہونے  سے متعلق صحافی کے سوال کا جواب دیدیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹرز کے اعزاز میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آج ناشتے کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں حکومت میں شامل جماعتوں کے ارکان سینیٹ کو مدعو کیا گیا تھا۔ قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس کے بینکوئیٹ ہال میں  ناشتے کے انتظامات مکمل کیے گئے جب کہ اس موقع پر وزیراعظم   کی اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز سے ملاقات بھی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت پر اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کا شکریہ ادا کریں گے۔  ناشتے میں وفاقی کابینہ کے  ارکان کو بھی مدعو کیا گیا تھا، جہاں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ آئینی ترمیم پر بریفنگ بھی دیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی

وزیراعظم  کی جانب سے ناشتے کی دعوت  میں شرکت کے لیے  نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار  بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ اس موقع پر صحافی نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا سینیٹ میں نمبرز پورے ہیں۔ ایک اور صحافی نے پوچھا کہ کیا جان بلیدی صاحب مان گئے، جس پر نائب وزیراعظم نے جواب دیا کہ جب ووٹنگ ہوگی تو پتا چل جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ عرفان صدیقی صاحب سخت بیمار ہیں۔

نائب وزیراعظم نے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر جواب دیا کہ جی ان شا اللہ!۔ صحافی نے پوچھا کہ کیا نیشنل پارٹی آئینی ترمیم کی حمایت کرے گی، جس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ آپ کو پتا چل جائے گا جب ووٹنگ ہوگی۔

مزید پڑھیں: 27 ویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ

اس موقع پر  پیپلز پارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کمانڈ کے معاملے پر طویل مشاورت کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیش لیس معیشت سے گورننس میں بہتری اور کرپشن میں کمی آئے گی‘ وزیراعظم
  • ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں
  • وزیراعظم کی کیش لیس معیشت کیلیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیجیٹل والٹس رواں ماہ مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے
  • کیش لیس معیشت سے گورننس میں بہتری اور کرپشن میں کمی آئے گی: وزیراعظم
  • کیش لیس معیشت سے گورننس میں بہتری اور کرپشن میں کمی آئے گی، وزیراعظم
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر اسحاق ڈار کا جواب
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کیلیے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر اسحاق ڈار کا جواب
  • کالعدم ٹی ایل پی کے 2رہنما پیپلز پارٹی میں شامل