پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے اسکے ساتھ تعلقات کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے جس کے ساتھ تعلقات کو احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت وفد نے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے جس کے ساتھ تعلقات کو ہم احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد نے غزہ امن معاہدے کے حوالےسے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ملاقات ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و رکن قوم اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان ، نیر بخاری، ندیم افضل چن اور سید علی قاسم گیلانی شامل تھے۔
ملاقات میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پبلک افیئرز یونٹ رانا مبشر اقبال، مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی موجود تھے۔
بعد ازاں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے خوشگوار اور تعمیری ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی و سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان، سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری اور ندیم افضل چن نے شرکت کی۔
حکومتی وفد میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ، صوبہ پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی و سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ حالیہ علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی وفاقی وزیر کے ساتھ
پڑھیں:
افغانستان ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے، نائب وزیر اعظم
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ’میں نے کابل میں واضح کردیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دورہ روس میں وزارت خارجہ نے روسی انتظامیہ سے ملاقاتوں کا خط پہلے ہی بھیج دیا تھا، اس وجہ سے روسی وزیر خارجہ سرگئی، نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک سے علیحدہ علیحدہ باہمی ملاقاتیں ہوئیں، روسی نائب وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں مختلف روسی وزراء بھی موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی برس کے بعد یورپی یونین کے صدر کے ساتھ کسی پاکستانی نے ملاقات کی، 2021 کے بعد سے 5 برس سے پاکستان ای یو مذاکرات التواء کا شکار تھے، یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ انتہائی اہم ملاقات ہوئی، یہ ملاقات انتہائی خوشگوار اور بے تکلفی والے ماحول میں ہوئی۔
اس دورے سے ہمارے یورپی یونین سے رابطوں میں موجود کمی دور ہوئی، ساتواں اسٹریٹیجک ڈائیلاگ انتہائی اہم رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ای یو.کے ساتھ ہمارے تعلقات کے تمام شعبوں تجارت، اقتصادی امور، جی ایس پی پلس، افغانستان، سیکیورٹی، بھارت اور دیگر معاملات ہر بات چیت کی، ہم نے کھل کر افغانستان سے پاکستان پر حملوں پر تفصیلی بات چیت کی، پہلگام واقعہ اور پاک بھارت جنگ کے بعد کئی مرتبہ رابطہ ہوا تھا۔
انہیں بتایا کہ میں نے افغانستان کا ذاتی دورہ کیا اور افغان قیادت سے تمام موضوعات پر بات چیت کی، میں نے بتایا کہ افغانستان میں ہونے والے تمام فیصلوں اور وعدوں کو کابل میں ہی دنیا کے سامنے رکھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’میں نے کابل میں واضح کیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے، یا تو ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے۔