عدالتی حکم کے باوجود وزیرِاعلیٰ کے پی کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہوسکی: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو بانیٔ تحریکِ انصاف سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، جو انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
راولپنڈی میں علیمہ خان اور نورین نیازی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ آج بھی بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کا کیس ڈی لسٹ کر دیا گیا، جبکہ دیر سے انصاف ملنا دراصل انصاف نہ ملنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چھٹے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں اور مسلسل ناانصافی کا شکار ہیں۔ پاکستان میں 23 لاکھ سے زائد کیسز زیرِ التوا ہیں، ہم صرف اتنا چاہتے ہیں کہ انصاف جلد اور شفاف طریقے سے فراہم کیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’کوئی بھی ملزم اگر جیل میں ہو تو اس کی ضمانت سے متعلق فیصلہ دو ماہ کے اندر ہونا چاہیے، لیکن ہمارے کیس کو نو ماہ گزر چکے ہیں اور اب تک سماعت نہیں ہوئی۔‘‘
اس موقع پر بانیٔ پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ’’بانیٔ تحریکِ انصاف اور ان کی اہلیہ کی ضمانت کا کیس فوری طور پر سنا جائے۔‘‘
جبکہ نورین نیازی نے بتایا کہ آج وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا جیل پہنچے، مگر انہیں بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، جو ایک افسوسناک عمل ہے۔‘‘
یہ معاملہ ایک بار پھر اس بحث کو جنم دے رہا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد اور قیدیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ملک میں ادارتی ہم آہنگی کس حد تک مؤثر ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
آپ کےخوف کو سلام، مرد آہن جیل سے باہر آئیگا پھر پتاچلے گا، بیرسٹر گوہر کی حکمران اتحاد پر سخت تنقید
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کےخوف کو سلام، مرد آہن جیل سے باہر آئیگا پھر پتا چلے گا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے کہا آٸین میں ترمیم حساس معاملہ ہوتا ہے، عوام خوش ہوتی ہے کہ ہماری فلاح کیلٸے ترمیم آتی ہے، عدلیہ ایسی ترمیم سے مضبوط ہونے کے بجائے کمزور ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلٸے آج سوگ کا دن ہے، جمہوریت کو دفن کرنے کیلٸے ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں، اس باکو ترمیم کو ہم نہیں مناتے، اس ترمیم کے بعد جمہوریت برائے نام رہ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کا رہ جانے والا ایجنڈا اب لایا گیا ہے، طاقت کے سر پر قائم عمارتوں کو عوام اپنے اوپر بہت سمجھتے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ باکو میں بیٹھ کر ترمیم منظور کروائی گئی، اس کو ہم باکو ترمیم کہتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ آج ذمہ داری کے ساتھ بے ایمانی کی جا رہی ہے، پی ڈی ایم ون کے بعد اب پی ڈی ایم ٹو کی حکومت ہے، اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے اپنے کیسز ختم کروائے، اب ایسی ترامیم کرواکے احتساب سے خود کو استشنی لے رہے ییں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ کے خوف کو سلام، آپ کے ڈر کو سلام، وہ مرد آہن جیل میں ہے باہر آئیگا پھر پتہ چلے گا۔