سہیل آفریدی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کی درخواست دائر کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
یہ تو ایک رات تھی، بانیٔ پی ٹی آئی کے لیے یہاں ساری زندگی بھی گزارنا پڑی تو گزار دیں گے، وزیرِاعلیٰ کے پی سہیل آفریدی - (فائل فوٹو)
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کروانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروادی۔
وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی گزشتہ شب راولپنڈی میں دھرنا ختم کرنے کے بعد آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔
سہیل آفریدی نے گورکھ پور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ تاحال بانیٔ پی ٹی آئی کی خیریت سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا، رات کارکنوں کے ہمراہ یہاں گزری ہے، یہ تو ایک رات تھی، بانیٔ پی ٹی آئی کے لیے یہاں ساری زندگی بھی گزارنا پڑی تو گزار دیں گے، ہم مطالبات کے لیے دھرنوں اور احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سربراہ تحریکِ تحفظِ آئین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے تو عوامی طاقت سے ایوان کی کارروائی روک دیں۔
واضح رہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے کے خلاف سہیل آفریدی راولپنڈی کے گورکھ پور ناکے پر 16 گھنٹے سے دیا گیا دھرنا ختم کرکے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کی جانب سے علامہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی سے مشاورت کے بعد دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
منگل کو دوبارہ اڈیالہ آنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے، فیملی ملاقات کے دن کارکنوں کو بھی آنے کی کال دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی نے اپوزیشن اتحاد کو دھرنے سے متعلق آگاہ ہی نہیں کیا، دھرنے کے چار گھنٹے بعد اپوزیشن اتحاد کی قیادت سے ریسکیو کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تھا۔
سہیل آفریدی چاہتے تھے کہ اپوزیشن اتحاد کی قیادت دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی سے ملاقات پی ٹی آئی کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: 190 ملین پاؤنڈ کیس کے جج کی ڈیپوٹیشن چیلنج، فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے سپریم کورٹ کی 2004 کی ایک اہم آبزرویشن کی بنیاد پر اپنے دلائل مکمل کیے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے اختیارات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی درخواستوں پر اعتراضات عائد
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سردار سرفراز ڈوگر نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے مؤقف کو سن لیا گیا ہے، اس پر مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ معاملہ ہائیکورٹ کی انسپکشن ٹیم کو بھجوایا جاسکتا ہے، کیونکہ سیشن کورٹ کے ججز سے متعلق معاملات اسی ٹیم کے ذریعے نمٹائے جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 2004 میں متعلقہ نوعیت کے معاملات پر آبزرویشنز دی تھیں، جبکہ جس جج کی تعیناتی کو چیلنج کیا گیا ہے وہ اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری سے متعلق مقدمہ جاری رکھ سکتی ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے اسی 3 سالہ ڈیپوٹیشن کو چیلنج کیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دلائل سن لیے گئے ہیں اور عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔
چیف جسٹس کے مطابق جج ناصر جاوید رانا لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت ہیں، اس لیے ان کیخلاف کارروائی کا دائرہ اختیار وہیں بنتا ہے۔ ہمارا کام یہاں ان کی ڈیپوٹیشن کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈ کیس اسلام آباد ہائیکورٹ جج ناصر جاوید رانا جسٹس سردار سرفراز ڈوگر چیف جسٹس ڈیپوٹیشن سپریم کورٹ سیشن کورٹ لاہور ہائیکورٹ